اس رفتار پوڈ کاسٹ میں ہم ایک ایسی کہانی بیان کریں گے جو آپ کے ذہن کو جھنجھوڑ دے گی۔ اس کہانی کے سفر میں ہمارے رہنما ہیں ممتاز مصنف، محقق اور تاریخ دان خرم علی شفیق صاحب۔ یہ وہ شخصیت ہیں جنہیں ان کی لاثانی خدمات کے لیے تین بار ’’صدارتی اقبال ایوارڈ‘‘ سے نوازا جا چکا ہے۔

پچاس سے زائد کتابوں کے مصنف، خرم صاحب ہمیں پاکستان کے قیام کی داستان سنائیں گے اور بتائیں کہ گے پاکستان کا خواب محض چند سالوں میں نہیں، بلکہ دہائیوں کی جدوجہد، قربانیوں اور عزم کا نتیجہ تھا۔

خرم علی صاحب نے پوڈ کاسٹ کے دوران کئی حیرت انگیز نکات اٹھائے۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح برصغیر کے سیاسی منظرنامے میں ہندو اور مسلمان انتہا پسندوں نے اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھ کر انگریزوں کے خلاف ایک مشترکہ محاذ قائم کیا، یہ سوچ کر کہ ان کے مذاہب انگریزی حکومت کے زیر سایہ خطرے میں ہیں۔ لیکن اس کے پیچھے کی حقیقت کیا تھی؟ کیا یہ محض ایک سیاسی چال تھی یا اس کے پیچھے کوئی گہری سازش تھی؟ اس کا جواب جاننے کے لیے مکمل پوڈ کاسٹ ضرور دیکھیے۔

ہمارے مہمان نے یہ بھی واضح کیا کہ مہاتما گاندھی کی قیادت میں کانگریس کا اصل مقصد کیا تھا؟ اور یہ بھی کہ گاندھی جی کو انگریزوں کے جانے کا خوف کیوں تھا؟ خرم صاحب نے بتایا کہ کانگریس کا خوف تھا کہ اگر انگریز چلے گئے تو مسلمان دوبارہ حکومت پر قبضہ کر لیں گے، جیسے انہوں نے آٹھ سو سال تک کیا تھا۔

’’دو قومی نظریہ‘‘ یہ الفاظ جو پاکستان کے قیام کی بنیاد سمجھے جاتے ہیں، ان کی اصل حقیقت کیا ہے؟ خرم علی نے انکشاف کیا کہ یہ لفظ دراصل ہندو پریس نے متعارف کروایا تھا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیوں؟ آخر اس کے پیچھے کیا مقصد تھا؟ اور کیا واقعی پاکستان صرف مذہب کی بنیاد پر بنا تھا؟ یا اس کے پیچھے معاشی، سماجی اور سیاسی عوامل بھی کارفرما تھے؟ خرم صاحب کے خیالات آپ کو صرف حیران ہی نہیں کریں گے، بلکہ آپ کو پاکستان کی تاریخ کو نئے زاویے سے دیکھنے پر مجبور کر دیں گے۔

اگر آپ پاکستان کی تاریخ کے ان پوشیدہ رازوں کو جاننا چاہتے ہیں، تو یہ ویڈیو آپ ہی کے لیے ہے۔ اس ویڈیو کو دیکھ کر آپ یقیناً محسوس کریں گے کہ آپ نے اپنے وطن کے بارے میں کچھ نیا، اہم اور حیرت انگیز جانتے ہیں۔ یہ صرف ایک تاریخی بیان نہیں، بلکہ ایک ایسی کہانی ہے جو آپ کو اپنی قومی شناخت سے دوبارہ متعارف کروائے گا۔

شیئر

جواب لکھیں