معروف ماہر اقتصادیات اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے رفتار پوڈ کاسٹ میں پاکستان کے سیاسی اور سماجی منظر نامے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس دوران انہوں نے جو انکشافات کیے وہ واقعی چونکا دینے والے تھے۔

پاکستان کے پراپرٹی سیکٹر سے متعلق بات کرتے ہوئے شبر زیدی نے نشاندہی کی کہ اب ’’پلاٹ‘‘ گھروں کے بجائے سرمایہ کاری کے اثاثے بن گئے ہیں اور اسی وجہ سے عام آدمی کے لیے سستی رہائش کا فقدان ہے۔ انہوں نے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (DHA) سے کے بارے میں کئی سوالات اٹھائے جن میں سے ایک یہ بھی تھا کہ ڈی ایچ اے چھوٹے اور سستے پلاٹ کیوں پیش نہیں کرتی؟ شبر زیدی کا کہنا تھا کہ اس سے دولت مندوں کی طرف واضح رجحان ظاہر ہوتا ہے جس کی وجہ سے نچلے درجے کے افسران اور فوجیوں کے پاس کوئی آپشن نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے امریکی سیاست پر بھی بات کی۔ شبر زیدی نے امریکی اثر و رسوخ کے بارے میں کچھ سیاست دانوں کے دوغلے مؤقف پر تنقید کی اور مستقبل کے امریکی رہنماؤں سے مدد کی امید باندھنے والوں کی ’’امریکی غلامی‘‘ کو مسترد کرنے کی منطق پر بھی سوال اٹھایا۔

گفتگو کے دوران شبر زیدی نے پاکستان میں نظام میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سستے مکانات، بہتر سیاسی نمائندگی اور بنیادی اقدار کی طرف واپسی پر زور دیا۔

یہ پوڈ کاسٹ پاکستان میں طاقتور حلقوں بالخصوص سیاست اور کاروبار میں ان کے اثر و رسوخ پر منفرد نقطہ نظر پیش کرتا ہے۔ آپ شبر زیدی سے متفق ہوں یا چاہیں تو ان سے اختلاف کریں، ان کا نقطہ نظر آپ کو پاکستان کے مستقبل کے بارے میں سوچنے پر ضرور مجبور کرے گا۔

شیئر

جواب لکھیں