حالیہ امریکی صدارتی انتخابات اور ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد پاکستانی امریکی کمیونٹی میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ امیدیں وابستہ کی جا رہی ہیں کہ ان کی صدارت پاکستان اور خاص طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمران خان کے لیے خوش آئند ثابت ہو سکتی ہے، جو اس وقت جیل میں ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا ٹرمپ واقعی پاکستانی کمیونٹی کی توقعات پر پورا اتر سکتے ہیں؟
اس موضوع پر بات کرنے کے لیے پوڈکاسٹ میں عاطف خان کو مدعو کیا، جو تیس سال سے امریکا میں مقیم ہیں اور عمران خان کے دورِ حکومت میں وزارت برائے سمندر پار پاکستانی کے فوکل پرسن رہ چکے ہیں۔ پوڈکاسٹ میں فیصل وحید نے متعدد اہم اور دلچسپ سوالات کیے، جن میں ٹرمپ کی کامیابی کے اثرات، پاکستانی امریکی ووٹرز کی اہمیت، اور عمران خان کے حوالے سے امریکی موقف شامل تھے۔
عاطف خان نے بتایا کہ ٹرمپ کی جیت کے پیچھے پاکستانی امریکی کمیونٹی کا بڑا کردار ہے، جنہوں نے ان کی انتخابی مہم میں بھرپور تعاون کیا۔ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ پاکستانی امریکی صرف ایک لاکھ کی تعداد میں ہونے کے باوجود مسلم ووٹرز سمیت دیگر کمیونٹیز پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
جب فیصل وحید نے پوچھا کہ کیا ٹرمپ عمران خان کی رہائی میں کردار ادا کریں گے؟ تو عاطف خان نے واضح کیا کہ پاکستانی کمیونٹی امریکی حکومت سے صرف پاکستان میں جمہوریت اور قانون کی حمایت کی امید رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کو اپنی جدوجہد خود کرنی ہوگی اور کسی بیرونی طاقت پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔
عاطف خان نے ٹرمپ اور ان کے قریبی حلقے سے تعلقات کا ذکر کیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ٹرمپ پاکستانی کمیونٹی کی آواز سنیں گے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے مثبت کردار ادا کریں گے۔ انڈین کمیونٹی کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پاکستانی امریکیوں نے بھی اب سیاست میں ایک مضبوط مقام بنا لیا ہے۔
آخر میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ ٹرمپ پاکستان امریکا تعلقات اور پاکستان کے ہمسایہ ممالک کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے بھی کردار ادا کر سکتے ہیں، لیکن یہ تبھی ممکن ہوگا جب پاکستان میں سیاسی استحکام ہوگا اور جمہوریت مضبوط ہوگی۔
اگر آپ پاکستانی کمیونٹی کی امریکی سیاست میں اہمیت اور نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے ممکنہ اثرات کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں تو مکمل پوڈ کاسٹ دیکھنا مت بھولیں۔