آج کے دور میں موبائل فون انسانی زندگی کا لازمی حصہ بن چکا ہے۔ دنیا میں موبائل فونز کی تعداد انسانی آبادی سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ پاکستان اس صنعت میں کہاں کھڑا ہے؟ کیا ہم صرف درآمد کنندہ ہیں یا ہماری مقامی صنعت بھی ترقی کر رہی ہے؟

اس اہم موضوع پر روشنی ڈالنے کے لیے شاومی پاکستان کے بزنس ہیڈ شاہ رخ روحیلہ صاحب نے اپنے قیمتی خیالات کا اظہار کیا۔ شاومی، جو 2010 میں قائم ہونے والی چینی کمپنی ہے، آج دنیا کی تیسری بڑی موبائل فون کمپنی بن چکی ہے۔

گفتگو کے دوران کئی اہم نکات سامنے آئے۔ پاکستان میں موبائل فون کی مقامی اسمبلنگ کا آغاز ہو چکا ہے، جس میں شاومی سمیت کئی بڑی کمپنیاں شامل ہیں۔ یہ کام مقامی پارٹنرز کے ذریعے کیا جا رہا ہے، جیسے شاومی کے لیے ایئرلنک۔ اگرچہ چپس، بیٹریاں اور ایل سی ڈی اسکرینز ابھی درآمد کی جا رہی ہیں، مگر مستقبل میں ان اجزاء کی مقامی طور پر تیاری کی امید ہے۔

گفتگو میں ڈیٹا سیکیورٹی، الیکٹرک گاڑیوں کی آمد، اور موبائل ٹیکنالوجی کے مستقبل پر بھی بات کی گئی۔ خاص طور پر نوکیا جیسی بڑی کمپنیوں کے زوال سے سیکھے جانے والے اسباق پر روشنی ڈالی گئی، جس سے پتہ چلتا ہے کہ مسلسل جدت اور وقت کے ساتھ تبدیلی کتنی ضروری ہے۔

کیا آپ موبائل ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستان کے مستقبل کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں؟ رفتار کی یہ مکمل پوڈکاسٹ دیکھیں جس میں شاہ رخ روحیلہ نے اس شعبے کی تمام باریکیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں موبائل مینوفیکچرنگ کے مستقبل سے لے کر عالمی معیار کی موبائل ٹیکنالوجی تک، ہر پہلو پر دلچسپ معلومات شیئر کی ہیں۔

شیئر

جواب لکھیں