مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال ایک طویل عرصے سے تنازعات اور جنگوں کی لپیٹ میں ہے، لیکن حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ نے اس معاملے کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔ اس مسئلے کی پیچیدگی اس وقت بڑھ گئی جب ایران نے اسرائیل پر میزائل حملے کیے، جس نے ایک بار پھر عالمی سطح پر ان دونوں ممالک کے تعلقات اور مسلم دنیا کے مستقبل پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
رفتار پوڈ کاسٹ میں اس موضوع پر روشنی ڈالنے کے لیے ہم نے فہد کیہر صاحب کو مدعو کیا گیا، جو بین الاقوامی امور کے ماہر ہیں۔ فہد صاحب نے گفتگو کا آغاز ایران اور اسرائیل کے درمیان تاریخی تنازعات کی وضاحت سے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح ایرانی انقلاب کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بگاڑ آیا اور ایران نے اسرائیل کے خلاف ایک سخت موقف اپنایا۔
فہد صاحب نے مشرقِ وسطیٰ میں موجود عرب ممالک، خاص طور پر سعودی عرب کی سیاست کا تجزیہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب خطے کی طاقتور ترین معیشتوں میں سے ایک ہونے کے باوجود اسرائیل کے خلاف کسی عملی چیلنج سے گریزاں نظر آتا ہے۔ اس کے برعکس پاکستان نے اقتصادی مشکلات اور عالمی طاقتوں پر انحصار ہمیشہ فلسطین کے حق میں آواز اٹھائی ہے، لیکن یہ حمایت زیادہ تر زبانی کلامی رہتی ہے۔
ہمارے مہمان نے واضح کیا کہ مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل کی طاقت اور ایران کے اقدامات کیوں اہمیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیل ایک جدید ترین عسکری طاقت ہے، جس کے پاس نہ صرف نیوکلیئر ہتھیار ہیں بلکہ ایک مضبوط انٹیلیجنس نیٹ ورک بھی ہے جو اسے خطے میں برتری دیتا ہے۔ دوسری طرف ایران اپنی پرانی ٹیکنالوجی کے باوجود مسلسل اسرائیل کو چیلنج کر رہا ہے، جو مسلم ممالک کے لیے ایک مثال کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
پوڈکاسٹ میں یہ سوال بھی زیر بحث آیا کہ مسلم ممالک اسرائیل کے خلاف متحد کیوں نہیں ہو سکتے؟ فہد صاحب نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں بادشاہت اور آمرانہ حکومتوں کی وجہ سے عوام کے مفادات پس پشت ڈال دیے جاتے ہیں۔
اسرائیل پر ایران کے حالیہ حملوں پر مزید بات کرتے ہوئے، فہد صاحب نے کہا کہ یہ حملے ایک علامتی اہمیت رکھتے ہیں، جو خطے میں موجود دیگر ممالک کو ایک پیغام دینے کی کوشش ہے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع نہ صرف ان دونوں ممالک کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے تباہ کن نتائج لا سکتا ہے۔
فہد صاحب نے کہا کہ یہ صورتحال تب تک حل نہیں ہو سکتی جب تک مسلم ممالک متحد ہو کر ایک مضبوط موقف اختیار نہ کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب اور پاکستان جیسے ممالک، جنہیں خطے میں اہم حیثیت حاصل ہے، اپنے کردار کو سمجھیں اور اپنے مفادات سے بالاتر ہو کر فلسطین کے مسئلے پر ٹھوس اقدامات کریں۔
یہ پوڈکاسٹ مشرقِ وسطیٰ کی پیچیدہ صورتحال کو سمجھنے اور اس کے پسِ پردہ حقائق کو جاننے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ اگر آپ بھی یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ایران اسرائیل تنازع دنیا کو کیسے بدل سکتا ہے؟ تو اس کے لیے مکمل پوڈ کاسٹ ضروری دیکھیں۔