گزشتہ چند سالوں کے دوران سعودی عرب میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے کو ملی ہیں جو نہ صرف سعودی معاشرت بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔ جو اقدامات سب سے زیادہ قابل ذکر ہیں ان میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنا، سینما گھروں کا قیام، کانسرٹس کا انعقاد اور بین الاقوامی تقریبات کی میزبانی شامل ہیں۔ تاہم، اصل سوال یہ ہے کہ یہ تبدیلیاں عوامی سطح پر کس حد تک قبول کی جا رہی ہیں اور ان کے پیچھے کیا وجوہات ہیں؟

اس موضوع پر بات کرنے کے لیے ہم نے رفتار پوڈ کاسٹ میں اسامہ الطاف کو مدعو کیا جو سعودی عرب میں پیدا ہوئے، وہیں تعلیم حاصل کی، اور کئی برسوں تک وہاں مقیم رہے۔

اسامہ الطاف نے بتایا کہ سعودی عرب نے تیل پر انحصار کم کرنے اور معیشت کو متنوع بنانے کے لیے ’’وژن 2030‘‘ جیسے بڑے منصوبے شروع کیے ہیں۔ یہ تبدیلیاں معیشت کے مختلف ذرائع پیدا کرنے اور سعودی شناخت کو جدید بنانے کی کوشش کا حصہ ہیں۔

انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ یہ تبدیلیاں صرف حکومت کی جانب سے نافذ کی گئی پالیسیوں کا نتیجہ نہیں بلکہ سعودی نوجوان نسل کا رویہ بھی بدل رہا ہے۔ تعلیم کے میدان میں بہتری اور بین الاقوامی مواقع نے سعودی معاشرے کو ایک نئے زاویے سے تشکیل دیا ہے۔ تاہم، یہ تبدیلیاں سب کے لیے قابل قبول نہیں۔ روایتی طبقہ ان پر تحفظات رکھتا ہے، جبکہ نوجوانوں کا بڑا حصہ ان تبدیلیوں کو خوش دلی سے قبول کر رہا ہے۔

خارجہ پالیسی کے حوالے سے بھی قابل ذکر باتیں سامنے آئیں، خاص طور پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی افواہوں اور سعودی عوام کے جذبات کے درمیان فرق۔ اسامہ نے بتایا کہ حکومت خارجہ تعلقات میں ’’پریگمیٹک اپروچ‘‘ اپنا رہی ہے، لیکن عوامی سطح پر اسرائیل مخالف جذبات اب بھی بہت مضبوط ہیں۔

پاکستانیوں کے حوالے سے اسامہ نے بتایا کہ سعودی عرب میں مقیم زیادہ تر پاکستانی مزدور طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، تاہم، ان کے لیے بہتر مواقع بھی موجود ہیں۔ البتہ حالیہ ٹیکسز اور مہنگائی کی وجہ سے وہاں موجود تارکین وطن کو سخت مالی چیلنجز کا سامنا ہے۔

اظہار رائے کی آزادی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب میں سیاسی اظہار پر سخت پابندیاں ہیں، لیکن اس کے باوجود بنیادی ضروریات پوری ہونے کی وجہ سے زیادہ تر عوام مطمئن ہیں۔ پاکستان میں آزادیِ اظہار رائے ہونے کے باوجود غربت اور دیگر مسائل لوگوں کے لیے مشکلات پیدا کرتے ہیں۔

یہ پوڈکاسٹ سعودی معاشرت، سیاست، اور معیشت کے مختلف پہلوؤں کو گہرائی سے سمجھنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ اگر آپ ان تبدیلیوں کے پیچھے کی کہانی اور ان کے اثرات کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں تو اسامہ الطاف کے ساتھ ہونے والی یہ پوڈ کاسٹ ضرور دیکھیں۔

شیئر

جواب لکھیں