رفتار پر آپ زیادہ تر جو پروگرام اور ڈاکیومنٹریز دیکھتے ہیں، وہ کرائم یعنی جرائم سے متعلق ہوتی ہیں۔ ایک جرم یکم مئی کو بھی ہوا ہے جس کا آج ہم ذکر کریں گے۔ لیکن یہ کرائم پاکستان میں نہیں بلکہ نیٹ فلکس پر ہوا ہے۔ اس کرائم کا نام ہے، ’’ہیرا منڈی‘‘۔ شاید آپ نے بھی یہ ٹرینڈنگ ویب سیریز دیکھی ہوگی۔ اس جرم کے ماسٹر مائنڈ ہیں سنجے لیلا بھنسالی۔ آج ہم اسی موضوع پر گفتگو کریں گے نوید صدیقی صاحب سے۔

اس پوڈ کاسٹ میں ہم نے تفصیل سے بات کی کہ 1940 کی دہائی میں دکھایا جانے والا شہرِ، ملبوسات اور طرز زندگی تاریخی لاہور سے میل نہیں کھاتے۔ اس کے علاوہ فلم میں استعمال ہونے والی زبان بھی لاہوری سے زیادہ لکھنؤ طرز کی ہے۔ پروڈکشن اور سینماٹوگرافی میں بہترین ہونے کے باوجود فلم کی کہانی میں جھول اور بنیادی خامیوں کا ہونا کئی سوالات کو بھی جنم دیتا ہے جن میں سب سے اہم یہ ہے کہ فلم میں متعدد غلط بیانیوں کا حقیقی تاریخ سے ناواقف ناظرین پر کیا اثر پڑ سکتا ہے؟

ہمیں تو لگتا ہے کہ سنجے بھنسالی کی یہ ویب سیریز ہماری توقعات پر پورا نہیں اتری۔ پھر بھی ہم امید کرتے ہیں اگلی سیریز یا فلم بناتے ہوئے ان باتوں کا خیال رکھیں گے جنہیں اس پوڈ کاسٹ میں ہائی لائٹ کیا گیا ہے، اور کم از کم تحقیق تو پوری کرنی ہی چاہیے۔

شیئر

جواب لکھیں