Author: رفتار

اگر آپ کو، اپنے گھر سے نکل کر ایک ایسی جگہ رہنا پڑے، جو نہایت تنگ اور تاریک ہو، گندی ہو، وہاں کچھ گرینری تو ہو پر حال بد سے بدتر ہوتا چلا جا رہا ہو، گٹر بہہ رہے ہوں، اونچے نیچے رستوں پر چلنا عذاب ہو، اور تو اور نشئیوں اور آوارہ جانوروں کے بھی ڈیرے ہوں، جادو ٹونا ہورہا ہو، تو کیا آپ وہاں رہنا پسند کریں گے؟ یقیناً ریفیوز کر دیں گے، ہرگز نہیں جائیں گے۔ لیکن اب میں آپ سے کہوں کہ جانا تو آپ کو وہیں پڑے گا، اور نہ کا آپشن بھی نہ ہو…

مزید پڑھیں

مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے کہ حلقہ زن ہیں مرے گرد لشکری اُس کے فصیل شہر کے ہر برج ہر منارے پر کماں بہ دست ستادہ ہیں عسکری اُس کے جب فوجی ڈکٹیٹر ضیا الحق قلم کی سیاحی سے خوفزدہ تھا، اُس وقت احمد فراز نے یہ نظم محاصرہ لکھی، ایک مشاعرے میں پیش کی اور اُنہیں بھی اٹھا لیا گیا۔ یہ اپنی مرضی سے سوچتا ہے اسے اٹھالو اٹھانے والوں سے کچھ جدا ہے اسے اٹھالو کچھ دنوں پہلے سوشل میڈیا پر نوجوانوں کو لہولہان دیکھا تو مجھے احمد فراز کی یہی نظم محاصرہ یاد آ…

مزید پڑھیں

ڈپریشن وہ آسیب نہیں ہے، مگر اکثر لوگ ایسا ہی سمجھتے ہیں، ایک وبا کی طرح، وہ دھیرے دھیرے، دنیا میں پھیلتا جا رہا ہے۔ کیا یہ کوئی بیماری ہے؟ نہیں، موسٹ گوگلڈ ڈزیزز میں تو یہ کہیں نہیں۔ پھر یہ ایک چلتے پھرتے بندے کو اپاہج کرنے کی دوسری بڑی وجہ کیوں ہے؟ ہڈی ٹوٹنے کی تو آواز آتی ہے، یہاں تو کوئی آواز نہیں۔ نہ کہیں سے خون نکلتا ہے کہ کچھ تو پتہ چلے ہوا کیا ہے، ہاں مگر سر میں عجیب سا درد ہوتا ہے۔ دل تیز تیز دھڑکنے لگتا ہے۔ بھوک نہیں لگتی۔ وقت بے…

مزید پڑھیں

27 اپریل 2022 پریذیڈنٹ ہاوس جئے بھٹو کے نعروں سے گونج رہا ہے، موقع ہی ایسا ہے، شہید بی بی کا بیٹا، بھٹو کا نواسا بلاول وفاقی وزیر کا حلف اٹھارہا ہے، بہت سی انکھیں نم ہیں، لوگ سوچ رہے ہیں، کاش آج بی بی زندہ ہوتی تو وہ کتنی خوش ہوتیں، یہ ہوتی ہے لیگیسی، نانا ینگسٹ منسٹر بنا اور نواسا ینگسٹ فارن منسٹر اور میں ٹی وی پر یہ سب دیکھ کر سوچ رہا تھا۔ کیا ڈرامہ ہے یار! غالب نے یہ شعر شاید بھٹو خاندان کے لیے ہی کہا تھا: ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ…

مزید پڑھیں

شمس خود کو کوس رہا تھا جب وہ اپنے دفتر پہنچا۔ اسے دیکھ کر سب حیران رہ گئے، یہ کراچی میں کیا کر رہا ہے، آج تو اسے اسلام آباد میں ہونا تھا۔ پھر جب سب کو پتہ چلا کہ شمس کی فلائٹ نکل چکی ہے تو سب افسوس کرنے لگے۔ بات آئی گئی ہوگئی۔ تھوڑی ہی دیر گزری تھے کہ آفس میں لگی ٹی وی اسکرین پر بریکنگ نیوز چلنے لگی۔ شمس سر جھکائے اپنی ڈیسک پر بیٹھا تھا کہ کسی نے چلا کر اسے بلایا۔ وہ گھبرا کر اٹھا اور جب نظریں اسکرین پر پڑیں تو اس کی…

مزید پڑھیں

عدالت کھچا کھچ بھری ہے۔ کٹہرے میں کھڑی خاتون شوہر کو divorce دینا چاہتی ہیں مگر شوہر اُسے بد چلن ثابت کرنے پر تُلا ہے۔ میڈیا کی نظریں فلم انڈسٹری کے اس مشہور کپل پر ہیں۔ اچانک ایک نوجوان وکیل چلتا ہوا اُس خوبصورت خاتون کے بالکل سامنے آجاتا ہے۔ سامنے بیٹھا شوہر مسکرا رہا ہے۔ مائی لارڈ، ان صاحب نے اپنی بیوی کو ایک کرکٹر کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا ہے۔ کیا محترمہ بتائیں گی کہ وہ اُس شخص کے ساتھ تنہائی میں کیا کر رہی تھیں؟ اس انکشاف پر سب کی آنکھیں حیرت سے خاتون کو تکنے لگتی…

مزید پڑھیں

اِس امریکی ایجنٹ کی کہانی تو آپ نے سُن لی تھی۔ لیکن آج جس کی کہانی میں آپ کو سنانے جار ہا ہوں۔ اس نے بھی امریکہ، ہندوستان اور برطانوی راج کو ہلا کر رکھ دیا، کوئی اُسے برٹش ایم آئی سکس کا ایجنٹ کہتا، تو کوئی آئی ایس آئی کا، کوئی جہادی کہتا، تو کوئی فسادی، کوئی لیڈر مانتا، تو کوئی گھاٹ لگا کر شکار کرنے والا بھیڑیا پیدا وہ برطانیہ میں ہوا، مگر ہے پاکستانی، انگریزی فرفر بولتا ہے، مگر گوروں کا وہ دشمن ہے، ہتھیار چلانا جانتا ہے، مگر لڑتا دماغ سے ہے، کُل ملا کر بولیں…

مزید پڑھیں

ممبئی، وہ شہر جو کبھی سوتا نہیں، خوابوں کا، اُن کی تعبیر کا شہر اور ہاں! کرکٹ کا شہر بھی لیکن کرکٹ گریٹس یہاں پیدا نہیں ہوتے، بلکہ ممبئی کی چھوٹی چھوٹی گلیاں اور میدان ایسے گریٹس بناتی ہیں۔ تراشتی ہیں اور پھر دنیا کے سامنے لاتی ہیں یہیں پر جنم ہوا گریٹ سنیل گاوسکر کا، اِسی شہر میں جنم لیا لٹل ماسٹر سچن تنڈولکر نے اور یہیں پر پیدا ہوا ایک ایسا کھلاڑی جو دیکھنے میں تو سیدھا سادا لگتا ہے، لیکن لوگ اسے 'بوریوالی کا ڈان' کہتے ہیں ممبئی کا ٹپوری اسٹائل اُس کے لہجے اور بیٹنگ دونوں…

مزید پڑھیں

ویسے تو آپ لوگ رفتار پر میرے سارے آرٹیکلز آخر تک پرھتے ہیں۔ تھینک یو۔ لیکن آج کی اس کہانی کو آپ چاہ کر بھی ادھورا نہیں چھوڑ سکتے۔ کیونکہ آج میں آپ کو کسی اور کی نہیں۔ بلکہ آپ کی کہانی سنانے جا رہا ہوں۔ کسی اور کے نہیں۔ آپ کے گھر میں داخل ہونے جا رہا ہوں۔ شاید کہ اُتر جائے ترے دل میں میری بات شاید۔ آپ میں سے کسی کا گھر بچ جائے۔ بچوں کا مستقبل سنور جائے۔ آپ کے خیالات بدل جائیں۔ ویسے بھی Raftar is a movement of Social Change اور ہمیں تو ایک…

مزید پڑھیں