Author: رفتار
ایک زرداری سب پہ بھاری
آصف زرداری پاکستان کے صدر بنےتو ایوان صدر میں ’’ایک زرداری سب پہ بھاری‘‘ کا نعرہ پوری قوت سے لگا۔ ماننا پڑے گا کہ ’’پاکستان کھپے‘‘ کا نعرہ آصف زرداری کا ملک پر بڑا احسان ہے۔
لوگ ذوالفقار علی بھٹو کا دورِ ظلمت دیکھ چکے تھے، بلکہ اُس میں اتنا کچھ دیکھ چکے تھے کہ انہیں بھٹو کا ’’عدالتی قتل‘‘ بھی بہت چھوٹا لگا۔
نواز شریف کون؟
ایک بات ایسی ہے، جو ان کے بارے میں سب سے زیادہ بولی اور سنی جاتی ہے: ’’کھاتا ہے، پر لگاتا بھی ہے‘‘۔ نواز شریف کی سیاسی زندگی میں ناکامیاں زیادہ ہیں یا کامیابیاں، فیصلہ آپ نے کرنا ہے!
کمرۂ عدالت کا ماحول گرم ہے۔ کوئی بھی گھڑی فیصلے کی ہو سکتی ہے۔ اتنے میں ٹربیونل کا صدر سخت لہجے میں سوال کرتا ہے: کیا یہ خیالات تم نے ابو الاعلیٰ مودودی کی کتابوں سے لیے ہیں؟ کٹہرے میں کھڑے سید قطب کا چہرہ پُر سکون ہے، جواب ملتا ہے: ہاں! میں نے مولانا مودودی کی کتابوں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ٹربیونل کے صدر کے ماتھے پر بل پڑ جاتے ہیں، پوچھتا ہے: یہ بتاؤ، تمہاری دعوت اور ابو الاعلیٰ کی دعوت میں کیا فرق ہے؟ جواب اسی لہجے میں ملتا ہے: لا فرق (یعنی کوئی فرق نہیں)…
پاکستان میں بی سی سی آئی بند کرنے کو آج تک ایک بڑی سازش سمجھا جاتا ہے۔ لوگ تو جو کہہ رہے تھے، یہاں تو میڈیا تک نے یہی کہا۔
ہم نے کوشش کی ’’ایوب خان‘‘ کی زندگی کے اہم پہلو آپ کے سامنے غیر جانبدار انداز میں رکھ سکیں۔ ایوب خان ہیرو تھے یا ولن؟ اس کا فیصلہ تو آپ کو کرنا۔
پاکستان ورلڈ کپ جیت چکا ہے۔ پوری قوم کی نظریں عمران خان پر ہیں یہاں تک کہ وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی بھی۔ پرائم منسٹر کی جانب سے ورلڈ چیمپیئن ٹیم کو استقبالیہ دیا جاتا ہے جہاں ایک غیر ملکی صحافی نواز شریف سے کہتا ہے کہ اگر عمران خان سیاست میں آئیں تو وہ آپ کی ٹیم کے لیے رائٹ مین ہوں گے۔ نواز شریف جواب دیتے ہیں: میں نے تو بہت پہلے عمران خان کو مشورہ دیا تھا، لیکن انھوں نے منع کر دیا، پتہ نہیں کیوں؟ لیکن میری آفر اب بھی برقرار ہے۔ نواز شریف…
16 اکتوبر 1951، شام تقریباً چار بجے کا وقت۔ کمپنی باغ، راولپنڈی میں دو گولیاں چلتی ہیں۔ قائدِ ملت، کچھ ہی دیر میں شہید ملت بن جاتے ہیں۔ ایک لمحہ، جس نے ملک کے حالات بھی بدل دیے اور مستقبل بھی۔ پاکستان کی قیادت سیاسی رہنماؤں کے ہاتھوں سے نکلتی چلی گئی۔ پہلے شاہی کے خونیں پنجوں میں گئی اور پھر آمروں کے آہنی شکنجے میں۔ عوام کو قائد کا پاکستان پھر کبھی دیکھنے کو نہیں ملا۔ لیاقت علی خان کا قتل پاکستان کی سیاسی تاریخ کا پہلا ہائی پروفائل قتل تھا، لیکن آخری ہر گز نہیں۔ آج 72 سال…
ملک پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچ گیا یہاں تک کہ 16 دسمبر 1971 کو پاکستان کے 90 ہزار فوجیوں نے ڈھاکا میں ہتھیار ڈال دیے۔ قائد اعظم کا پاکستان ٹوٹ گیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کا فیصلہ ہونے کے بعد پہلا اہم کیس سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے۔ یہ کیس ہے بحریہ ٹاؤن عمل درآمد کا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس امین الدین اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بنچ تشکیل دیا گیا ہے جو 18 اکتوبر کو کیس کی سماعت کرے گا۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن، اٹارنی جنرل، ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور چیئرمین نیب سمیت تمام فریقوں کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بحریہ ٹاؤن کراچی کے کیس میں غیرقانونی…