Author: رفتار
کراچی کے بے وطن بنگالی
عام پاکستانی بنگالی کہتے ہیں: ہمارا قصور کیا ہے، ہمارا گناہ ہے کہ ہم بنگالی ہیں، ہمیں بہت دکھ ہوتا ہے، ہم تکلیف میں ہیں۔ 1971 بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان تقریر نے ایک جلسہ میں کہا تھا: جب بھی کبھی ہم نے اقتدار حاصل کرنے کی کوشش کی تو ہمیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، تم سات کروڑ لوگوں کو مسخر نہیں کر سکتے۔ ہم نے اب مرنا سیکھ لیا ہے۔ اور ایک جلسہ میں پی پی پی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کہتے تھے: جہنم میں جائیں سور کے بچے۔ معروف سیاستدان اور ایڈوکیٹ جبران ناصر…
پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں حالیہ اتار چڑھاؤ اور الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے سے متعلق سرمایہ کاروں میں کافی تشویش پائی جاتی ہے۔ مارکیٹ میں 82 ہزار پوائنٹس پہنچنے کے بعد کی صورتحال اور نئی ٹیکنالوجی کی آمد سے متعلق سوالات کا جواب درکار ہے۔ اس اہم موضوع پر گفتگو کے لیے ہم نے رفتار پوڈ کاسٹ میں معروف معاشی ماہر اور مارکیٹ تجزیہ کار عدیل اظہر کو مدعو کیا گیا۔ آپ ملک کی معاشی صورت حال بالخصوص اسٹاک مارکیٹ پر گہری نظر رکھنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ پوڈ کاسٹ میں عدیل اظہر نے اسٹاک مارکیٹ کے مستقبل کے…
20 ستمبر 1996 رات گئے ایک جھنڈے والی گاڑی کلفٹن کے مڈ ایسٹ اسپتال کے سامنے آکر رکی۔ ایک گبھرائی ہوئی خاتون کار سے اتریں اور ننگے پاوں دوڑتی ہوئی کوریڈور میں داخل ہو گئیں۔ کہاں ہے میرا بھائی، بتاؤ کہاں ہے۔ اُن کے رونے اور چلانے سے پورا اسپتال لرز رہا تھا۔ سب خاموش تھے اور کسی کو کچھ کہنے کی ہمت نہ تھی۔ ہاتھ میں قرآن لیے وہ دوڑتی ہوئی ایمرجنسی میں آئیں۔ آنسو بھری آنکھوں میں انہیں اپنے مرحوم والد اور چھوٹے بھائی کا چہرہ دکھائی دینے لگا۔ پپا کے بعد شاہنو بھی چلا گیا۔ اور اب…
پاکستان کے آئین میں ایک اور ترمیم کی تجویز سامنے آئی ہے جو کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے۔ یہ ترمیم کیا ہے؟ اس کے پیچھے کیا مقاصد ہیں؟ اور یہ کس طرح پاکستان کے عدالتی نظام کو متاثر کرے گی؟ کچھ لوگ اسے آئین کی تدفین کیوں قرار دے رہے ہیں؟ ان اہم سوالات کے جواب کے لیے ہم نے رفتار پوڈ کاسٹ میں سینیئر وکیل اور ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ جبران ناصر کو مدعو کیا جنہوں نے اس موضوع پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ گفتگو کے دوران کئی اہم نکات سامنے آئے۔ سب سے پہلے، امریکا کے آئین کا…
آج کے دور میں موبائل فون انسانی زندگی کا لازمی حصہ بن چکا ہے۔ دنیا میں موبائل فونز کی تعداد انسانی آبادی سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ پاکستان اس صنعت میں کہاں کھڑا ہے؟ کیا ہم صرف درآمد کنندہ ہیں یا ہماری مقامی صنعت بھی ترقی کر رہی ہے؟ اس اہم موضوع پر روشنی ڈالنے کے لیے شاومی پاکستان کے بزنس ہیڈ شاہ رخ روحیلہ صاحب نے اپنے قیمتی خیالات کا اظہار کیا۔ شاومی، جو 2010 میں قائم ہونے والی چینی کمپنی ہے، آج دنیا کی تیسری بڑی موبائل فون کمپنی بن چکی ہے۔…
نومبر 1989 کا پہلا دن، جو میں کبھی نہیں بھولتا، میں 9 سال کا تھا، اسکول کا ہوم ورک کر رہا تھا مگر نظریں ٹی وی پر تھیں۔ جہاں نہرو کپ کا فائنل لائیو آ رہا تھا، نہ یہ پتہ تھا کہ ویسٹ انڈیز کتنی بڑی ٹیم ہے؟ ویوین رچرڈز کس بلا کا نام ہے؟ اور نہ یہ کہ میلکم مارشل کس پائے کا بالر ہے؟ میں تو بس اتنا جانتا تھا کہ یہ میچ پاکستان کو جیتنا چاہیے۔ تب آخری اوور آیا، ایک وکٹ گری اور پھر ایک دبلا پتلا سا لڑکا میدان میں آیا، میں نہ اس کا…
اگر آپ کو، اپنے گھر سے نکل کر ایک ایسی جگہ رہنا پڑے، جو نہایت تنگ اور تاریک ہو، گندی ہو، وہاں کچھ گرینری تو ہو پر حال بد سے بدتر ہوتا چلا جا رہا ہو، گٹر بہہ رہے ہوں، اونچے نیچے رستوں پر چلنا عذاب ہو، اور تو اور نشئیوں اور آوارہ جانوروں کے بھی ڈیرے ہوں، جادو ٹونا ہورہا ہو، تو کیا آپ وہاں رہنا پسند کریں گے؟ یقیناً ریفیوز کر دیں گے، ہرگز نہیں جائیں گے۔ لیکن اب میں آپ سے کہوں کہ جانا تو آپ کو وہیں پڑے گا، اور نہ کا آپشن بھی نہ ہو…
یوتھ بمقابلہ بوٹ
مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے کہ حلقہ زن ہیں مرے گرد لشکری اُس کے فصیل شہر کے ہر برج ہر منارے پر کماں بہ دست ستادہ ہیں عسکری اُس کے جب فوجی ڈکٹیٹر ضیا الحق قلم کی سیاحی سے خوفزدہ تھا، اُس وقت احمد فراز نے یہ نظم محاصرہ لکھی، ایک مشاعرے میں پیش کی اور اُنہیں بھی اٹھا لیا گیا۔ یہ اپنی مرضی سے سوچتا ہے اسے اٹھالو اٹھانے والوں سے کچھ جدا ہے اسے اٹھالو کچھ دنوں پہلے سوشل میڈیا پر نوجوانوں کو لہولہان دیکھا تو مجھے احمد فراز کی یہی نظم محاصرہ یاد آ…
ڈپریشن وہ آسیب نہیں ہے، مگر اکثر لوگ ایسا ہی سمجھتے ہیں، ایک وبا کی طرح، وہ دھیرے دھیرے، دنیا میں پھیلتا جا رہا ہے۔ کیا یہ کوئی بیماری ہے؟ نہیں، موسٹ گوگلڈ ڈزیزز میں تو یہ کہیں نہیں۔ پھر یہ ایک چلتے پھرتے بندے کو اپاہج کرنے کی دوسری بڑی وجہ کیوں ہے؟ ہڈی ٹوٹنے کی تو آواز آتی ہے، یہاں تو کوئی آواز نہیں۔ نہ کہیں سے خون نکلتا ہے کہ کچھ تو پتہ چلے ہوا کیا ہے، ہاں مگر سر میں عجیب سا درد ہوتا ہے۔ دل تیز تیز دھڑکنے لگتا ہے۔ بھوک نہیں لگتی۔ وقت بے…
بھٹو کیوں زندہ ہے؟
27 اپریل 2022 پریذیڈنٹ ہاوس جئے بھٹو کے نعروں سے گونج رہا ہے، موقع ہی ایسا ہے، شہید بی بی کا بیٹا، بھٹو کا نواسا بلاول وفاقی وزیر کا حلف اٹھارہا ہے، بہت سی انکھیں نم ہیں، لوگ سوچ رہے ہیں، کاش آج بی بی زندہ ہوتی تو وہ کتنی خوش ہوتیں، یہ ہوتی ہے لیگیسی، نانا ینگسٹ منسٹر بنا اور نواسا ینگسٹ فارن منسٹر اور میں ٹی وی پر یہ سب دیکھ کر سوچ رہا تھا۔ کیا ڈرامہ ہے یار! غالب نے یہ شعر شاید بھٹو خاندان کے لیے ہی کہا تھا: ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ…