Author: رفتار

پاکستان کی سپریم کورٹ کی تاریخ میں نظریہ ضرورت کا ذکر مولوی تمیز الدین کیس سے شروع ہوتا ہے، جہاں انصاف کو طاقت کے ہاتھوں شکست دی گئی۔ ڈوسو کیس اور 1958 کے مارشل لا نے اس نظریے کو مزید تقویت بخشی، جس نے جمہوریت کی بنیادیں ہلا دیں۔ کیا یہ فیصلے ملک کی بقا کے لیے تھے یا طاقتوروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے؟

مزید پڑھیں

پاکستان کی معیشت کو درپیش ایک اہم مسئلہ ’’گرے‘‘ اور ’’بلیک‘‘ اکانومی ہے۔ اس نے ملکی معیشت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ حکومت، سیاستدان، اور دیگر ادارے اس مسئلے کے سدباب میں ناکام نظر آتے ہیں۔ یہ مسئلہ آخر کیوں اتنا پیچیدہ ہے؟ اور کیا اس کے سدھار کے لیے کوئی عملی اقدامات ممکن ہیں؟ اس پر بات کرنے کے لیے ہم نے شبر زیدی صاحب کو دعوت دی۔ شبر زیدی ایک معروف ماہرِ معاشیات اور ایف بی آر کے سابق سربراہ ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی گرے اور بلیک اکانومی پر تفصیل سے گفتگو کی اور کئی دلچسپ…

مزید پڑھیں

ذیشان کاظمی، کراچی پولیس کا وہ افسر جس کے نام سے لوگ کانپتے تھے۔ وہ مجرموں کے لیے موت کا پیغام تھا یا خود ایک سفاک قاتل؟ اس کی زندگی اقتدار، تشدد، اور کرپشن کی حیران کن کہانی ہے۔ کیا ذیشان کاظمی ہیرو تھا یا شہر کو آگ میں جھونکنے والا ایک اور کردار؟

مزید پڑھیں

پاکستان کی سیاست میں آئے دن نیا موڑ آتا ہے، مگر حالیہ احتجاجی سلسلہ جو تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد تک پہنچایا، اس میں کامیابی کی بجائے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ بہت سے لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ کیا یہ سیاسی کہانی اب ختم ہو گئی یا یہ کسی نئے موڑ کی شروعات ہے؟ اس مرتبہ رفتار پوڈ کاسٹ میں مفتاح اسماعیل صاحب مدعو تھے۔ مفتاح اسماعیل، پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اور ایک تجربہ کار سیاستدان ہیں۔ گفتگو کا آغاز پی ٹی آئی کے حالیہ احتجاج سے ہوا، جہاں مفتاح اسماعیل نے واضح کیا…

مزید پڑھیں

پاکستان میں برین ڈرین ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے، جہاں ملک کے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ہنر مند افراد بہتر مواقع کی تلاش میں بیرون ملک ہجرت پر مجبور ہیں۔ ایسی ہی ایک شخصیت ڈاکٹر شجاعت مبارک کی ہے جو حال ہی میں اسکاٹ لینڈ منتقل ہوئے ہیں۔ آپ نہ صرف تعلیمی میدان میں نمایاں مقام رکھتے ہیں بلکہ آپ کی کہانی بہت سی حقیقتوں کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ شجاعت مبارک انڈسٹریل اکنامکس میں پی ایچ ڈی ہیں اور ایک یونیورسٹی کے سابق ڈین رہ چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے تجربات، جذبات اور چیلنجز کو رفتار پوڈ…

مزید پڑھیں

پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی ایک سنگین قومی مسئلہ بن چکی ہے۔ یہ مسئلہ نہ صرف معیشت پر بوجھ ڈال رہا ہے بلکہ معاشرتی اور صحت کے مسائل کو بھی بڑھا رہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہے ہیں؟ یا یہ مسئلہ صرف تباہ کن اعداد و شمار تک محدود ہے؟ اس اہم موضوع پر روشنی ڈالنے کے لیے رفتار پوڈ کاسٹ میں گرین اسٹار پاکستان کے سی ای او، ڈاکٹر سید عبدالرب صاحب کو مدعو کیا گیا۔ گرین اسٹار 32 سال سے پاکستان میں ماں اور بچے…

مزید پڑھیں

دنیا بھر میں روایتی بینکنگ کے مسائل آج کی معیشت کو درپیش چیلنجز میں سے ایک ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی، قرضوں کے پہاڑ، اور بینک رنز جیسے خطرات نے بینکاری نظام کو غیر مستحکم بنا دیا ہے۔ اسی پس منظر کو مدنظر رکھتے ہوئے رفتار پوڈ کاسٹ میں بینکنگ سسٹم پر تفصیلی گفتگو کی گئی، جہاں معروف ماہر قانت خلیل اللہ نے اپنے خیالات پیش کیے۔ قانت خلیل اللہ یونی لیور اور دیگر نمایاں اداروں میں آڈٹ کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ روایتی بینکنگ میں فریکشنل ریزرو سسٹم کی وجہ سے مہنگائی اور قرضوں کا…

مزید پڑھیں

پاکستان میں ریاست اور تاجروں کے درمیان ٹیکس کلیشن کے ضمن میں طویل کشمکش جاری ہے۔ عوامی مسائل اور اقتصادی چیلنجز کی جڑیں ان پیچیدہ معاملات میں چھپی ہیں، جو ریاست کی پالیسیوں کو نافذ کرنے کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ ان مسائل پر روشنی ڈالنے کے لیے سابق چئیرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی سے ایک خصوصی پوڈ کاسٹ کی، جس میں انہوں نے اپنے تجربات اور حقائق کی بنیاد پر ان مشکلات کے مختلف پہلوؤں کا تجزیہ پیش کیا۔ شبر زیدی صاحب نے بتایا کہ تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوششیں…

مزید پڑھیں

حالیہ امریکی صدارتی انتخابات اور ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد پاکستانی امریکی کمیونٹی میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ امیدیں وابستہ کی جا رہی ہیں کہ ان کی صدارت پاکستان اور خاص طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمران خان کے لیے خوش آئند ثابت ہو سکتی ہے، جو اس وقت جیل میں ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا ٹرمپ واقعی پاکستانی کمیونٹی کی توقعات پر پورا اتر سکتے ہیں؟ اس موضوع پر بات کرنے کے لیے پوڈکاسٹ میں عاطف خان کو مدعو کیا، جو تیس سال سے امریکا میں مقیم ہیں اور عمران…

مزید پڑھیں

مشرقِ وسطیٰ میں ایک بار پھر جنگ کی نئی چنگاری بھڑک اٹھی ہے۔ شام کا دوسرا بڑا شہر ’’حلب‘‘ تحریر الشام نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس بڑے واقعے کے دوران بشار الاسد کی حکومت اور اس کے اتحادیوں، ایران اور روس، کی طرف سے کوئی خاص مزاحمت دیکھنے میں نہیں آئی۔ ایسے میں سوالات جنم لیتے ہیں کہ کیا یہ بڑی تبدیلی شام کے مستقبل کو ایک نئی سمت دے رہی ہے؟ اس پیچیدہ صورتحال کو سمجھنے کے لیے ہم نے معروف تجزیہ کار فیض اللہ خان کو رفتار پوڈ کاسٹ…

مزید پڑھیں