انڈیا کا نام سنتے ہی پاکستان کرکٹ فینز کے پسینے چھوٹ جاتے ہیں
کیوں بھئی؟
اب اتنا بھی کیا ڈرنا؟
اتنا بُرا ریکارڈ نہیں ہے ہمارا انڈیا میں
(ورلڈ کپ میں 7 میچز تو ہارے ہیں بس!)
اب تو ورلڈ کپ بھی انڈیا میں ہے
جہاں کچھ گراؤنڈز ایسے ہیں جو بہت لکی ہیں ہمارے لیے
یقین نہیں آ رہا نا؟ چلیں آج آپ کو بتاتے ہیں کون سا انڈین شہر پاکستان کے لیے Lucky ہے اور کون سا نہیں
لیکن اس سے پہلے ایک کام کرنا پڑے گا، سب کو
سبسکرائب اور فالو کرنا پڑے گا، باقی وڈیو ایسی ہے کہ لائیک تو آپ کریں گے ہی
تو چلیں، چلتے ہیں انڈیا
جہاں ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان اپنے پہلے دو میچز کھیلے گا حیدر آباد میں
اور پھر دو، دو مقابلے ہوں گے چنئی، بنگلور اور کلکتہ میں بھی
اور ہاں! ایک میچ ہوگا احمد آباد میں بھی
(سب سے بڑا مقابلہ تو وہیں ہوگا)
پاکستان ان تمام شہروں میں ون ڈے کرکٹ کھیل چکا ہے
مثلاً ورلڈ کپ میں پاکستان کے دو میچز ہیں حیدر آباد میں
یہاں کے نئے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں پاکستان نے آج تک کوئی میچ نہیں کھیلا
لیکن اس شہر میں دو میچز ضرور کھیلے ہیں پاکستان نے
یہاں کے لال بہادر شاستری اسٹیڈیم میں
قسمت دیکھیں، دونوں ہی ہارا ہیں
ایک 1983 میں اور دوسرا 1987 میں
اور دونوں انڈیا سے
پاکستان اِس ورلڈ کپ میں یہاں نیدرلینڈز اور سری لنکا سے کھیلے گا
لیکن ڈرنے کی ضرورت نہیں
پاکستان کے دو میچز چنئی میں بھی ہیں
اور یہ شہر ہمارے لیے بہت lucky ہے
ہم نے آج تک چنئی میں دو میچز کھیلے ہیں اور دونوں جیتے ہیں
ایک 1997 میں، جس میں سعید انور نے وہ اننگز کھیلی تھی
ہاں! وہی والی، 194 رنز
(یاد ہے نا؟ بھولے تو نہیں؟)
تاریخ کی پہلی ون ڈے ڈبل ہنڈریڈ ہوتے ہوتے رہ گئی تھی اُس دن
پھر پاکستان چنئی میں دوسرا ون ڈے کھیلا تھا 2012 میں
جس میں جنید خان نے انڈین بیٹنگ لائن کو اڑا کر رکھ دیا تھا
بولڈ سہواگ، بولڈ کوہلی اور بولڈ یووراج
ساتھ ہی روہت شرما کی وکٹ بھی
(جنید آج بھی ان کے خوابوں میں آتا ہوگا)
تو افغانستان اور ساؤتھ افریقہ کو ہم سے ڈرنا چاہیے، کیونکہ ہم آ رہے ہیں چنئی
تو اب بنگلور چلیں؟
جہاں پاکستان کو ورلڈ کپ میں دو بہت مشکل میچز کھیلنے ہیں
ایک آسٹریلیا اور دوسرا نیوزی لینڈ سے
یہاں پاکستان نے آج تک دو میچز کھیلے ہیں
ایک جیتا ، اور ایک ہارا
‏1996 میں ہم یہاں پر انڈیا سے ہار گئے تھے
لیکن 99 میں ہرایا بھی تھا، وہ بھی پورے 123 رنز سے
لیکن کیا آپ کو پتہ ہے پاکستان کے لیے سب سے lucky انڈین شہر کون سا ہے؟
وہ ہے: کلکتہ
جہاں ہے ایڈن گارڈنز کا میدان، جو کبھی دنیا کا سب سے بڑا اسٹیڈیم تھا
پاکستان نے یہاں آج تک چھ میچز کھیلے ہیں
اور کتنے جیتے ہیں؟ پورے پانچ
انڈیا سے تو پاکستان یہاں کبھی ہارا ہی نہیں
چار میچز کھیلے اور چاروں جیتے
(یار پاک-انڈیا میچ احمد آباد کے بجائے کلکتہ میں ہی رکھوا دیتے؟)
ہاں! باقی دو میچز میں سے ایک ہم ہارے ہیں
‏1997 میں سری لنکا سے، وہ بھی انڈیپینڈینس کپ کا فائنل
(یہ سری لنکا کی ہم سے کیا دشمنی ہے بھائی؟)
خیر، تو ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان کے کلکتہ میں دو میچز ہوں گے، بنگلہ دیش اور انگلینڈ سے
دیکھتے ہیں اِن دونوں ٹیموں کے خلاف بھی پاکستان کا لک چلتا ہے یا نہیں!
ارے، سب سے بڑا میدان تو رہ ہی گیا
احمد آباد کا نریندر مودی اسٹیڈیم
جہاں پاکستان نے آج تک کوئی میچ نہیں کھیلا
ہاں! اس شہر میں ضرور کھیلا ہے پاکستان، یہاں کے سردار پٹیل اسٹیڈیم میں
‏2005 میں پاکستان انڈیا کے ٹور پر تھا، جب سیریز کا چوتھا میچ یہیں ہوا تھا
انڈیا نے پہلے کھیلتے ہوئے بنائے 315 رنز
اور پاکستان نے چیز کر لیے
جی ہاں! اتنا بڑا ٹارگٹ چیز کیا، وہ بھی 48 اوورز میں
انضمام نے آخری اوور کی آخری بال پر چوکا لگا کر پاکستان کو جتوایا تھا
یہی نہیں، اگلے میچز جیت کر سیریز بھی 4-2 سے جیت کر واپس آیا
(کیا ٹیم ہوگی یار وہ؟ انڈیا کو انڈیا میں ہرا کر آ گئی؟ )
تو بس یہی ایک ون ڈے ہے جو ہم نے آج تک احمد آباد میں کھیلا ہے
تو کیا احمد آباد اس مرتبہ بھی ہمارے لیے لکی ثابت ہوگا؟

شیئر

جواب لکھیں