لگتا ہے سعودی عرب فٹ بال دنیا کا بہت ہی اہم ملک بننے والا ہے کیونکہ ایک نہیں، دو نہیں بلکہ کئی بہت بڑے نام اب سعودی عرب آنے والے ہیں۔

جب پرتگال کے اسٹار کرسٹیانو رونالڈو نے سعودی کلب النصر کی پیشکش قبول کی تھی تو بہت سے لوگوں نے ان کا مذاق اڑایا تھا۔ انھیں پیسوں کے بدلے ایک "گھٹیا لیگ" جوائن کرنے والا کھلاڑی قرار دیا گیا لیکن اس کا جواب اتنی جلدی مل جائے گا؟ اس کا اندازہ نہیں تھا۔

کافی دنوں سے ارجنٹینا کے لیونیل میسی کے سعودی کلب الہلال جوائن کرنے کی افواہیں سامنے آ رہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ سعودی کلب انھیں ایسی پیشکش کرنے جا رہا ہے جسے ٹھکرانا مشکل ہی نہیں، ناممکن ہوگا۔ الہلال میسی کو 640 ملین ڈالر کی آفر کر رہا ہے۔ یاد رہے کہ رونالڈو کی حیران کُن ڈیل بھی 213 ملین ڈالر سالانہ کی تھی۔

خیر ابھی تک میسی کا معاملہ فائنل نہیں ہوا۔ اس وقت پی ایس جی، بارسلونا اور انٹر میامی کے درمیان اُن کے لیے رسا کشی چل رہی ہے۔

لیکن جن کا سودا تقریباً طے ہو چکا ہے، وہ فرانس کے کریم بن زیما ہیں، جو سعودی پرو لیگ کھیلنے کے لیے پر تول رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ سعودی کلب الاتحاد نے کریم بن زیما کو 439 ملین ڈالر کی آفر کی ہے، اور وہ یہ سیزن ختم ہوتے ہی ہسپانوی کلب ریال میڈرڈ چھوڑ دیں گے۔

دوسری یہ بھی اطلاع ہے کہ کروشیا کے سپر اسٹار لوکا موڈرچ کو بھی سعودی عرب بلایا جا رہا ہے۔ ابھی تک سعودی کلب کا نام تو سامنے نہیں آیا، لیکن یہ ضرور پتہ چلا ہے کہ موڈرچ کو تین سال کے لیے 128 ملین ڈالر آفر کیے گئے ہیں۔

ویسے ریال میڈرڈ لوکا موڈرچ کو نیا کانٹریکٹ پیش کرنے والا تھا لیکن اب 37 سالہ کھلاڑی نے کہہ دیا کہ وہ کلب چھوڑنا چاہتے ہیں۔ یوں وہ اپنے ٹیم میٹ کریم بن زیما کے ساتھ سعودی عرب چلے جائیں گے بلکہ 2030 کے ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے سعودی مہم کا حصہ بھی بنیں گے۔

اگر رونالڈو کے بعد میسی، بن زیما اور موڈڑچ بھی سعودی عرب آ گئے تو اس سے پرو لیگ کی ساکھ میں بہت زیادہ اضافہ ہوگا، وہیں سعودی عرب کو بھی بہت فائدہ پہنچے گا۔

شیئر

جواب لکھیں