سوریا کمار یادو، ایک نام جس کی کرکٹ دنیا میں بڑی دہشت ہے، جس نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں صرف ایک سال میں 1,164 رنز مارے، وہ بھی 187 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ۔ 'اسکائی' ایک phenomenon بن گئے لیکن اب لگتا ہے ان کی ناکامیوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
شاید ون ڈے کرکٹ میں آمد نے سوریا کمار کو بڑا نقصان پہنچایا ہے۔ آخری 14 ون ڈے انٹرنیشنلز میں ان کا ایوریج صرف اور صرف 15 ہے۔ حال ہی میں آسٹریلیا کے خلاف اپنے واحد ٹیسٹ بھی انھوں نے بہت مایوس کن کارکردگی دکھائی۔ اس میچ کی واحد اننگز میں انھوں نے بنائے 20 گیندوں پر صرف 8 رنز اور پھر تین ون ڈے میچز میں کھائے اپنے "مشہورِ زمانہ" مسلسل تین گولڈ ڈک۔
خیر، رات گئی بات گئی! انڈین پریمیئر لیگ شروع ہوتی ہے تو انڈیا والے سمجھتے ہیں کہ بس کرکٹ تو یہی ہے۔ پھر آئی پی ایل میں تو سوریا کا راج رہا ہے۔ لیکن نحوست ہے کہ یہاں بھی ان کا پیچھا نہیں چھوڑ رہی۔
ممبئی انڈینز کی جانب سے کھیلتے ہوئے سیزن 2023 کے اپنے پہلے میچ میں سوریا کمار نے صرف 15 رنز بنائے۔ چنئی سپر کنگز کے خلاف اگلے میچ میں وہ صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے اور ممبئی کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن کل رات دلّی کیپٹلز کے خلاف انھیں ملا ایک اور زیرو۔ جس سے وہ بچنا چاہتے تھے، ایک مرتبہ پھر وہی ہوا۔ ممبئی 173 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے جیتا تو ضرور لیکن 'اسکائی' کا اس میں کوئی کردار نہیں تھا۔
سوریا کمار کی فارم اب مایوس کن حد تک پہنچ چکی ہے۔ اپنی آخری چھ اننگز میں وہ چار مرتبہ گولڈن ڈک پر آؤٹ ہوئے ہیں، یعنی فرسٹ بال پر ہی میدان سے باہر۔ یہی نہیں بلکہ دلّی کے خلاف تو کیچ بھی چھوڑے۔
آئی پی ایل میں تو ابھی بہت کچھ باقی ہے، بڑے مواقع ملیں گے۔ لیکن سوریا کمار کی حالیہ پرفارمنس کے بعد یہ واضح نظر آتا ہے کہ 50 اوورز فارمیٹ میں شاید دوبارہ کبھی ان کی واپسی نہ ہو سکے۔ یوں اِس سال اپنے ہی میدانوں پر ہونے والا ورلڈ کپ نہیں کھیل پائیں گے۔