عمران خان کو سپریم کورٹ کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی بڑا ریلیف ملا۔ اس صورت حال پر پی ڈی ایم سخت پریشان ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزرا نے عدلیہ پر سخت تنقید کی۔ پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس بھی ہوا جس میں پیر کو سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر مریم نواز بھی عمران خان کی رہائی کے بعد سے سخت تلملا رہی ہیں۔ مریم نواز نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال پر سخت تنقید کرتے ہوئے انھیں ملکی سلامتی، آئین و قانون کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔

چیف جسٹس ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، مریم نواز

ٹوئیٹر پیغام میں مریم نواز نے لکھا کہ چیف جسٹس ہونے کا مطلب ریاست کو اس شخص کی غلامی میں دینا نہیں جس نے اپنے پالتو غنڈوں کے ذریعے قومی وقار اور ملکی دفاع کی ہرعلامت کو جلا کر راکھ کردیا۔ ایسے شخص کو کسی بھی مقدمے میں گرفتاری سے روکنا، اسے شاہی مہمان بنا کر رکھنا، اس کے نخرے اٹھانا ہر پاکستانی کے علاوہ ان شہیدوں اور غازیوں کی توہین ہے جن کی ہر نشانی پر حملہ کیا گیا۔

مریم نواز نے عمر عطا بندیال کو مخاطب کرکے لکھا کہ ’’چیف جسٹس صاحب! آپ اب عدلیہ ہی نہیں، آئین و قانون نظام انصاف اور ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔ ملکی تقدیر سے کھیلنے والے ایک دہشتگرد کے سہولت کار بننے کے بعد آپ اپنا وقار کھو چکے ہیں- آپ اپنی کرسی کو عمران کی سیاست کے لیے استعمال کر رہے ہیں تو اب سیاسی رد عمل کے لیے تیار رہیں۔‘‘

ایک اور ٹوئیٹ میں انھوں نے عمران خان اور عدلیہ پر تنقید کی اور لکھا کہ ’’ فتنہ گرفتاری کے ڈر سے عدالت میں چھپا بیٹھا ہے۔ اگر عدالت سے گرفتار کرنا غلط ہے تو کیا ایک مجرم کو عدالت کو اپنی پناہ گاہ بنانے کی اجازت دینا بھی کوئی نیا قانون ہے؟ شرم آتی ہے اس دہرے معیار پر!‘‘

چیف جسٹس تحریک انصاف میں شامل ہوجائیں، مریم نواز

اس سے پہلے گزشتہ روز جب سپریم کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دیا تھا تب بھی مریم نواز سخت ناراض ہوئی تھیں۔ چیف جسٹس نے مبینہ طور پر عمران خان کو کہا تھا کہ آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔ مریم نواز نے اس پر انھیں طعنہ دیا، ٹوئیٹر پیغام میں لکھا ’’ چیف جسٹس صاحب کو آج قومی خزانے کے 60 ارب ہڑپ کرنے والے وارداتیے کو مل کر بہت خوشی ہوئی اور اس سے بھی زیادہ خوشی انھیں اس مجرم کو رہا کر کے ہوئی۔ ملک کی اہم ترین اور حساس تنصیبات پر حملوں کے سب سے بڑے ذمے دار چیف جسٹس ہیں جو ایک فتنے کی ڈھال بنے ہوئے ہیں اور ملک میں لگی آگ پر تیل چھڑک رہے ہیں۔ آپ چیف جسٹس کا منصب چھوڑ دیں اور اپنی ساس کی طرح تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کریں۔‘‘

مریم نواز کے ان حالیہ تند و تلخ بیانات کے علاوہ ماضی میں بھی چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور دیگر ججوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتی رہی ہیں۔ خاص طور پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بارے میں وہ ایسے بیانات دیتی رہی ہیں جس پر ثاقب نثار نے انھیں بدتمیز قرار دیا تھا اور ان کی تربیت پر سوال اٹھائے تھے۔

شیئر

جواب لکھیں