سلیم سومرو کراچی کے اردو بازار میں 34 سالوں سے کتابیں فروخت کر رہے ہیں، لیکن اب انھیں ای بکس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے سخت پریشانی کا سامنا ہے۔ سڑک کہانی کی اس قسط میں وہ بتاتے ہیں کہ کس طرح یہ تبدیلی اُن کی آمدنی اور روزگار کو متاثر کر رہی ہے۔ ساتھ ہی ان کا کہنا ہے کہ کس طرح اسکولوں نے اپنی کتابیں خود چھاپنا شروع کر دیا حالانکہ ان کے خیال میں یہ اسکولوں کا کام نہیں۔

کتابوں سے محبت کے باوجود انھوں نے اپنے بچوں کو دیگر کاروبار کھول کر دیے ہیں کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ انھیں ان کاروباری مشکلات کا سامنا کرنا پڑے جو ان کا کاروبار کر رہا ہے۔

یہ وڈيو اس ڈجیٹل دور میں روایتی کتب فروشوں کو درپیش مشکلات کی ایک جھلک دکھاتی ہے۔

شیئر

جواب لکھیں