چیٹ جی پی ٹی کی مقبولیت نے مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ہلچل مچا رکھی ہے۔ جو کمی رہ گئی تھی وہ مائیکروسافٹ پوری کر رہا ہے، جس نئے اپنے براؤزر 'ایج' اور سرچ انجن ' بنگ' کا چیٹ جی پی ٹی کی طاقت رکھنے والا ورژن ریلیز کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

مائیکروسافٹ کے سی آئی او ستیا نڈیلا نے کنفرم کیا ہے کہ یہ نیا سرچ اور ویب براؤزنگ تجربہ خاص طور پر عام سوالات کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اِس براؤزر میں اہم پہلوؤں کی جگہ مصنوعی ذہانت کے ٹولز ڈالے جائیں گے۔

گوگل اور دوسرے سرچ انجنز کئی سالوں سے مصنوعی ذہانت پر کام کر رہے ہیں۔ مگر اِس حوالے سے مائیکروسافٹ ذرا مختلف ہے۔ یہ ایک طرح سے ویب کے لیے مصنوعی ذہانت کو بطور کو-پائلٹ استعمال کرے گا۔ اِس میں نئی سرچ، جوابات، چیٹ اور دوسرے فنکشن موجود ہوں گے۔

مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کے ویب سرچ ایک حد تک ہی آگے جاسکتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق آدھی سرچز صارف کو مطمئن نہیں کرتیں۔ ان میں پیچیدہ سوالات بھی شامل ہیں جن کے کئی پہلو ہوتے ہیں۔ بنگ کا نیا “Prometheus ماڈل” اوپن AI ٹیک پر مبنی ہے۔ مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کے یہ سوالات کے متعلقہ جوابات پیش کرتا ہے۔

مصنوعی ذہانت سے لیس 'بنگ' میں پیچیدہ سوالات کو حل کرنے کے لیے 1000 کریکٹرز کی سہولت موجود ہے۔ مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے باوجود سرچ کے روایتی نتائج بھی سامنے آئیں گے، مگر ساتھ ہی AI پاورڈ سائیڈبار بھی شامل کی گئی ہے۔

مائیکروسافٹ نے اس فنکشن کے کچھ ڈیمو بھی پیش کیے ہیں۔ جیسا کہ اگر آپ شاپنگ کر رہے ہیں، تو سائیڈبار سے سرچ رزلٹس میں انفارمیشن ملے گی اور اس کی ایک لسٹ تیار ہو جائے گی۔ اِسی طرح، یہ مختلف ذرائع سے تراکیب جمع کرکے اپنی ترکیب بھی بنا سکتا ہے۔

یہ بھی ممکن ہے کے یہ کسی مخصوص سوال کے بہترین ممکنہ جواب کرتے وقت ذرا گہرائی میں چلا جائے۔ مائیکروسافٹ نے اِس کی یہ مثال دی ہے کہ 'Finding the best TV' سرچ کرتے ہوئے گیمنگ کے لیے بہترین ٹی وی کو سرچ کرنا ممکن ہو گا۔

مائیکروسافٹ نے یہ بھی بتایا ہے کہ آپ اپنی سرچ اور سوالات میں مزید precise ہو سکتے ہیں۔ مثلاً میکسیکو کا 5 -روزہ ٹرپ سرچ کرتے ہوئے آپ یہ کمانڈ دے سکیں گے کہ آپ کا روٹ بھی طے کرے۔

مائیکروسافٹ کی یہ جدت یقیناً مصنوعی ذہانت کو ایک نئے دور میں داخل کر دے گی۔

شیئر

جواب لکھیں