عمران خان گرفتار ہوئے اور ملک بھر میں حالات خراب ہو گئے۔ جنھیں کنٹرول کرنے کے لیے ایک نرالا فیصلہ کیا گیا: انٹرنیٹ بند کر دیا گیا۔

اب پاکستان میں فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب اور کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بند ہیں یا اُن تک رسائی محدود ہے۔  اسی لیے لوگ ایک چور راستہ پکڑ رہے ہیں، وہ وی پی این استعمال کر رہے ہیں۔

صرف تین دن میں وی پی این کا استعمال آسمان پر پہنچ چکا ہے۔

پابندی کے پہلے دن، یعنی 9 مئی کو پاکستان میں وی پی این usage میں 311 فیصد اضافہ ہوا۔ جو اگلے دن 10 مئی کو 846 فیصد ہوا اور 11 مئی کو 1329 فیصد تک جا پہنچا ہے۔

لیکن جب انٹرنیٹ ہی نہیں ہوگا تو وی پی این چلے گا کیسے؟

پاکستان میں ٹیلی کام کمپنیوں کی ڈیٹا سروسز بھی بند ہیں۔ ٹیلی کام کمپنیز کو روزانہ 82 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔

لیکن اس فیصلے سے عام آدمی بھی پریشان ہے۔ ایک ڈلیوری بوائے، کریم کیپٹن، بائیکیا رائیڈر اور انٹرنیٹ کے ذریعے کمانے والے۔

وہ کیا کرے؟ کہاں جائے؟

شیئر

جواب لکھیں