مئي 2023 پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں بہت عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔ اسی مہینے میں پاکستان ون ڈے رینکنگ میں نمبر 1 بنا۔ یہ ویسے تو یہ تاریخ میں دوسرا موقع ہے، لیکن آفیشلی دیکھا جائے تو پاکستان کو پہلی بار یہ مقام حاصل ہوا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے رینکنگ کا باضابطہ آغاز اکتوبر 2002 میں کیا تھا، تب سے آج تک پاکستان کبھی ٹاپ پوزیشن پر نہیں آیا تھا، اب یہ مقامِ بلند حاصل ہو چکا ہے۔
ون ڈے انٹرنیشنل رینکنگ
نمبر | ٹیم | میچز | پوائنٹس | ریٹنگ |
---|---|---|---|---|
1 | پاکستان | 29 | 3291 | 113 |
2 | آسٹریلیا | 35 | 3965 | 113 |
3 | بھارت | 47 | 5294 | 113 |
4 | انگلینڈ | 36 | 3988 | 111 |
5 | نیوزی لینڈ | 35 | 3740 | 107 |
یہی نہیں انفرادی طور پر بابر اعظم نے بھی ایک اہم سنگِ میل عبور کیا ہے ۔ کراچی میں ہونے والے چوتھے ون ڈے انٹرنیشنل میں وہ سب سے کم اننگز میں 5 ہزار رنز بنانے والے بیٹسمین بنے۔ انھوں نے صرف 97 اننگز میں 5,000 رنز مکمل کیے ہیں اور 100 سے کم اننگز میں یہ کارنامہ انجام دینے والے دنیا کے پہلے بلے باز بنے ہیں۔
ان سے پہلے تیز ترین 5,000 ون ڈے رنز کا ریکارڈ جنوبی افریقہ کے ہاشم آملا کے پاس تھا، جو 101 اننگز کھیل اس مقام تک پہنچے تھے۔ عظیم ویسٹ انڈیز بیٹسمین ویوین رچرڈز اور بھارت کے ویراٹ کوہلی نے 114 اننگز میں اتنے رنز بنائے، لیکن بابر نے تو کمال کر دیا ہے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف چوتھے ون ڈے میں بابر نے اپنی 18 ویں ون ڈے سنچری بھی بنائی ہے۔ یوں وہ پاکستان کے لیے سب سے زیادہ 20 سنچریوں کے ریکارڈ کے اور قریب پہنچ گئے ہیں۔ پاکستان کے لیے سب سے زیادہ سنچریاں سعید انور کی ہیں، جن کا ریکارڈ اب ٹوٹنے کے قریب ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ بابر کے ہاتھوں اب سچن تنڈولکر کا 49 سنچریوں کا ریکارڈ بھی خطرے میں ہے۔
آپ سوچ رہے ہوں گے، وہ کیسے؟ وہ ایسے کہ بابر نے صرف 97 اننگز میں 18 سنچریاں بنائی ہیں، یعنی ہر 5.38 اننگز میں ایک ہنڈریڈ۔ ان کے مقابلے میں ویراٹ کوہلی کی 46 سنچریاں 265 اننگز میں ہیں، یعنی ان کی ہر 5.76 اننگز میں ایک سنچری ہے۔ یہ اوسط سچن سے تو بہت ہی زیادہ ہے جنھوں نے 49 سنچریوں کے لیے 452 اننگز کھیلیں، جو ہر 9.22 اننگز میں سنچری بنتی ہے۔
تو اگر بابر کو ون ڈے انٹرنیشنل میں ویراٹ کوہلی جتنی یعنی 265 اننگز کھیلنے کا موقع بھی ملا تو ان کی سنچریاں سب سے زیادہ ہو جائیں گی۔ خود دیکھ لیں، بابر کی ہر 5.38 ویں اننگز میں سنچری ہے، اسے تقسیم کریں 265 اننگز سے تو یہ بنیں گی 49.25 یعنی ویراٹ کیا، سچن سے بھی زیادہ سنچریاں۔
تواتر سے سنچریاں بنانے والے
کھلاڑی | اننگز | رنز | سنچریاں | سنچری اوسط |
---|---|---|---|---|
بابر اعظم | 97 | 5088 | 18 | 5.38 |
ویراٹ کوہلی | 265 | 12898 | 46 | 5.76 |
ہاشم آملا | 178 | 8113 | 27 | 6.59 |
فخر زمان | 69 | 3115 | 10 | 6.90 |
شے ہوپ | 101 | 4452 | 14 | 7.21 |
ہاں! بابر نے سچن جتنی یعنی 452 اننگز کھیل لیں تو پھر تو بات ہی نہ کریں۔ تب تو بابر کی سنچریاں 84 ہو جائیں گی۔ تب تک ون ڈے فارمیٹ زندہ بھی رہتا ہے یا نہیں؟ اس بارے میں ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔ لیکن فارمیٹ بچے نہ بچے، بابر امر رہے گا!