ہائے! کیا دن ہوتے تھے، جیب خرچ سے ہی پیزے اور برگر کھا لیتے تھے۔ اب تو بریانی لینا بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

کراچی والوں کا تو بریانی سے بہت گہرا رشتہ ہے۔ خوشی کا موقع ہو تو بریانی، غم کا لمحہ ہو تو بریانی، موسم اچھا ہو تو بریانی، دل خراب ہو تو بریانی۔  لیکن دیکھیں ذرا، ایک سال میں بریانی کی قیمتیں کہاں سے کہاں پہنچ گئیں؟

اب اللہ والا کی بریانی کھانی ہے تو 400 روپے لے کر جانا پڑیں گے، ابھی ایک سال پہلے یہ 220 روپے کی تھی۔

غوثیہ کی بریانی کی قیمت تو 960 روپے کلو تک جا پہنچی ہے۔

الرحمٰن بریانی کی پلیٹ بھی 220 سے 380 روپے ہو گئی ہے۔

اور تو اور ہم جیسے اسٹوڈنٹس کے لیے بننے والی اسٹوڈنٹ بریانی بھی 200 روپے سے 380 تک جا پہنچی ہے۔

بریانی پرائس کے اس rise کے بعد تو لگتا ہے ابلے ہوئے چاولوں سے کام چلانا پڑے گا۔

کوا بریانی تو کھانے سے رہے!

شیئر

جواب لکھیں