اتنا بڑا میچ اور اتنا وَن سائیڈڈ؟ جس لاہور نے پی ایس ایل 2023 میں ملتان کو دونوں میچز ہرائے تھے کوالیفائر میں اتنی بُری طرح ہارے گا؟ یہ تو کسی نے نہیں سوچا بھی نہیں ہوگا۔ قلندرز تو اس میچ میں صرف 76 رنز پر ڈھیر ہو گئے۔ اس کمال پرفارمنس کے ساتھ ملتان سلطانز مسلسل تیسرے سال بھی پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں پہنچ گیا ہے۔

پاکستان سپر لیگ 2023 - کوالیفائر

لاہور قلندرز بمقابلہ ملتان سلطانز

‏15 مارچ 2023

قذافی اسٹیڈیم، لاہور، پاکستان

نتیجہ: ملتان 84 رنز سے جیت گیا

🟦 ملتان سلطانز160-5
کیرون پولارڈ57 (34)
محمد رضوان33 (29)
لاہور باؤلنگامرو
حارث رؤف40343
راشد خان40181
🟩 لاہور قلندرز(ہدف: 161)76
سیم بلنگز19 (27)
حارث رؤف15 (13)
ملتان باؤلنگامرو
شیلڈن کوٹریل30203
اسامہ میر20122

یہ راولپنڈی نہیں تھا کہ 200 پلس بھی بن جائیں تو کم پڑ جائیں، لاہور میں تو سیزن کے صرف ابتدائی دو میچز میں ہی کوئی 200 رنز بنا سکا، اس کے بعد تو کوئی ٹیم اس ہندسے تک پہنچ بھی نہیں سکی۔ پھر آج کی پچ تو دیکھنے ہی میں بڑی خوفناک لگ رہی تھی۔ اسی لیے ملتان سلطانز نے ٹاس جیتا اور پہلے خود کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ اوپنرز نے 53 رنز کا آغاز دیا اور پھر رنز کا بہاؤ رک سا گیا، ایسا کہ کمنٹیٹر بھی کہنے لگے کہ "ایسے کیسے چلے گا باس؟"

خیر، ابتدائی 15 اوورز میں ملتان سلطانز اسکور بورڈ پر صرف 97 رنز ہی جمع کر پایا۔ جب کیرون پولارڈ اور ٹم ڈیوڈ نے میچ کا نقشہ پلٹ دیا۔ دونوں نے آخری پانچ اوورز میں 63 رنز کا اضافہ کیا، جس میں پولارڈ کے شاہین آفریدی جیسے باؤلر کو ایک ہی اوور میں لگائے گئے تین چھکے بھی شامل ہیں۔ پولارڈ نے 34 گیندوں پر چھ چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 57رنز بنائے جبکہ ٹم ڈیوڈ 15 گیندوں پر 22 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

لاہور کی طرف سے راشد خان نے اپنے چار اوورز میں صرف 18 رنز دیے اور ایک وکٹ بھی حاصل کی۔

اب پورے سیزن میں اپنے میدان پر صرف ایک میچ ہارنے والا لاہور تھا اور سامنے تھا 161 رنز کا ٹارگٹ۔ بظاہر بہت زیادہ نہیں لگتا تھا، خاص طور پر پی ایس ایل 8 کا راولپنڈی فیز دیکھ کر تو بالکل نہیں لگ رہا تھا کہ کوئی ٹیم "اتنے سے رنز" بھی چَیز نہیں کر پائے گی، لیکن آج دن تھا ملتان کا۔ اس نے تو پاور پلے میں ہی لاہور کو اڑا کر رکھ دیا۔

شیلڈن کوٹریل نے آج اپنی آمد کو ثابت کر دکھایا۔ انھوں نے ایک ہی اوور میں طاہر مرزا اور عبد اللہ شفیق کو آؤٹ کیا۔ اگلے اوور دو اوورز میں فخر زمان اور کپتان شاہین آفریدی بھی ڈبل فگرز میں جانے سے پہلے ہی پویلین واپس آ گئے۔ صرف 28 رنز پر چار آؤٹ ہوئے تو قذافی اسٹیڈیم میں شور و ہنگامہ کافی حد تک کم ہو گیا۔

سیم بلنگز اور حسین طلعت نے کچھ اوور تک وکٹ تو نہيں گرنے دی، لیکن آخر کب تک؟ لاہور کی تباہی میں جو کسر رہ گئی تھی حسین طلعت کے بھیانک رن آؤٹ سے پوری ہو گئی۔ پھر اسی اوور میں سکندر رضا کا پولارڈ کو وکٹ دے دینا، سمجھیں میچ تو ختم ہو چکا تھا۔ اب صرف یہ طے ہونا باقی تھا کہ آخر لاہور کتنے رنز سے ہارے گا؟

آخر میں حارث رؤف کے کچھ شاٹس نے شکست کا مارجن تو کم کیا، لیکن وہ ہونی کو ٹال نہیں سکتے تھے۔ 15 ویں اوور میں اُن کے آؤٹ ہوتے ہی لاہور کی اننگز صرف 76 رنز پر تمام ہو گئی۔ تاریخ میں آج تک ایسا نہیں ہوا کہ پاکستان میں ہونے والے کسی پی ایس ایل کے میچ میں کوئی ٹیم اتنے کم رنز پر ڈھیر ہوئی ہو۔

پی ایس ایل: تاریخ کے کم ترین ٹوٹل

اسکوراوورزبمقابلہبمقامبتاریخ
لاہور قلندرز5910.2پشاوردبئی‏12 فروری '17
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز7312.1ملتانابوظبی‏16 جون '21
لاہور قلندرز7614.3ملتانلاہور‏15 مارچ '23
لاہور قلندرز7815.1پشاوردبئی‏17 فروری '19
اسلام آباد یونائیٹڈ8215.2کراچیشارجہیکم مارچ '‏17

اگر آپ قلندرز کے فین ہیں تو مایوس نہ ہوں۔ پچھلے سال بھی لاہور قلندرز کوالیفائر میں ملتان سلطانز سے ہی ہارے تھے، لیکن پھر سنبھل گئے اور ایلی منیٹر 2 میں اسلام آباد یونائیٹڈ کو شکست دے کر فائنل میں پہنچ گئے۔ پھر بڑے میچ میں سلطانز سے بڑا بدلہ لیا اور پہلی بار چیمپیئن بن گئے۔

اب تاریخ خود کو دہرائے گی یا مسلسل تیسرے فائنل میں پہنچنے والا ملتان خود کو منوانے میں کامیاب ہوگا؟ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ فی الحال سب کی نظریں ہیں اگلے ایلی منیٹرز پر، جن میں سے پہلا مقابلہ ہوگا اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کا۔ 2022 میں تو اسی مقابلے میں اسلام آباد پشاور کو ہرانے میں کامیاب ہو گیا تھا، کیا بابر الیون اس مرتبہ اپنا بدلہ لے پائے گی؟ کل اس کا پتہ بھی چل جائے گا۔

شیئر

جواب لکھیں