سعودی عرب کے کیپیٹل ریاض میں ایک ایسی عمارت بنائی جا رہی ہے، جس پر دنیا بھر كے مسلمان سخت ناراض نظر آتے ہیں۔ اِس عمارت کا نام ہے “مکعب” اور اِس کی شکل مسلمانوں کے مقدس ترین مقام خانہ کعبہ سے بہت ملتی ہے۔ مکعب اور کعبہ دونوں نام نکلے بھی ایک ہی لفظ سے ہیں۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نئے ریاض میں ایک جدید ڈاؤن ٹاؤن بنانے کا اعلان کیا ہے . جس میں ریاض كے تاریخی علاقے المربع ( “دی اسکوائر”) کو ری ڈیولپ جائے گا۔ اِس علاقے میں میوزیم، ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن یونیورسٹی، ملٹری پرپز تھیٹرز اور دوسرے انٹرٹینمنٹ اینڈ کلچرل وینیوز ہوں گے اور ساتھ ہی ہوگی یہ متنازع عمارت: 400 میٹر بلند اور اتنی ہی پھیلی ہوئی۔ "مکعب" اتنی بڑی عمارت ہوگی کہ نیو یورک کی مشہورِ زمانہ ایمپائر اسٹیٹ بِلڈنگ كے سائز کی 20 عمارتیں اِس كے اندر آ سکیں گی۔

لیکن دُنیا بھر كے مسلمان اِس سے خوش نہیں کیونکہ یہ عمارت مقدس ترین مقام ‘ خانہ کعبہ ’ سے ملتی جلتی ہے . وہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا محمد بن سلمان ریاض میں اپنا الگ کعبہ بنا رہے ہیں؟ کیونکہ اِس پروجیکٹ كے لیے جو ڈیزائن منتخب کیا گیا ہے وہ بالکل کعبے جیسا ہے۔

معروف مصنف اور یونیورسٹی آف لندن سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر . محمد الہاشمی الحامدی کہتے ہیں "کیا محمد بن سلمان ریاض میں اپنا کعبہ بنانے جا رہے ہیں؟ یہ ہے وہ ڈیزائن ہے جو انھوں نے اپنے تازہ پروجیکٹ كے لیے منتخب کیا ہے، ایک نیا ‘ کعبہ ’ صرف اور صرف انٹرٹینمنٹ كے لیے!"

کیلفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی كے پروفیسر اسعد ابو خلیل بھی کہتے ہیں ایسا لگتا ہے محمد بن سلمان اپنا کعبہ بنا رہے ہیں۔ کیا اب وہ نمازیوں کو نئے قبلے کا رخ کرنے کا کہیں گے؟

گلوبل رسک اینڈ انٹیلی جینس فرم 'انٹرنیشنل انٹرسٹ' کے مینیجنگ ڈائریکٹر سامی الہاشمی کا کہنا ہے کہ لگتا ہے سعودی عرب اپنی شناخت مکہ میں موجود کعبے سے ریاض كے کعبے کی طرف منتقل کر رہا ہے، اسلام كے کعبے سے ویژن 2030 كے کعبے کی طرف۔

سعودی شہری تو اِس تنقید پر بہت اعتراض کر رہے ہیں۔ کہتے ہیں مکعب صورت کی ہر عمارت سب کو ' نیا کعبہ' کیوں لگتی ہے؟ یہ بات ہے تو آپ کو دُنیا میں لاکھوں کعبے نظر آئیں گے۔

سعودی عرب اِس وقت بحیرۂ احمر کے کنارے پر نیوم شہر کے پروجیکٹ پر بھی کام کر رہا ہے، جس میں 170 کلومیٹر لمبا میگا سٹی 'دی لائن' بھی ہوگا۔ یہ پروجیکٹ 500 بلین ڈالرز کی بڑی لاگت، ماحولیاتی اثرات، فزیبلٹی اور ملک میں لاگو شرعی قوانین سے آزاد ہونے کی وجہ سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی سخت تنقید کا نشانہ بنا ہوا ہے، لیکن ریاض کے کعبے پر جو تنقید ہو رہی ہے، وہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔

شیئر

جواب لکھیں