مریم نواز بہت ہی کم انٹرویوز دیتی ہیں، اسی لیے جب کبھی ان کا کوئی انٹرویو آتا ہے تو 'ٹاک آف دی ٹوئٹر' بن جاتا ہے۔

سلیم صافی کے ون آن ون انٹرویوز میں بڑی بڑی خبریں نکالنے کے ماہر سمجھے جاتے ہیں لیکن مریم کے انٹرویو میں ان کا ایک اور ہی رنگ نظر آیا۔

انٹرویو کا آغاز مریم کے چھائے ہوئے ہونے کی بات اور ساتھ ہی اپنی بھڑاس نکالنے کے اعلان سے کیا۔

آئیے دیکھتے ہیں اس انٹرویو میں کیا کیا خاص باتیں تھیں؟

Maryam Nawaz Interview
مریم نواز کا جیو نیوز پر سلیم صافی کو انٹرویو
  • سلیم صافی نے پہلا سوال کیا کہ میاں صاحب کو ساتھ کیوں نہيں لائیں؟

اس سوال کے جواب میں مریم نواز نے بولنا شروع کیا تو اگلے پونے تین منٹ تک بولتی رہیں لیکن اس سوال کا جواب نہیں دیا کہ میاں صاحب کیوں نہیں آئے۔

  • پونے تین منٹ بعد سلیم صافی نے ان کی بات کاٹی اور کہا کہ آپ لوگوں نے بہت دلیری سے مقابلہ کیا ہے ان حالات کا لیکن کہا جاتا ہے کہ آپ ڈیل کر لیتے ہیں؟

مریم نے دوبارہ بولنا شروع کیا اور کہا کہ ابھی تک ان کا پہلا جواب مکمل نہیں ہوا۔ اس کے بعد بھی مریم نے یہ نہیں بتایا کہ نواز شریف کیوں نہیں آئے۔

ڈیل کے جواب میں مریم نے بڑا انکشاف کیا کہ اپنی حکومت ہوتے ہوئے بھی نواز شریف واپس نہیں آ سکتے، اگر ڈیل ہوتی تو ایسا نہ ہوتا۔

مریم نواز کے دعوے اور الزامات

  • ن لیگ کی سینیئر نائب صدر نے دعویٰ کیا کہ اسٹیبلشمنٹ عمران خان کو اب کاندھوں سے اتار چکی ہے۔ اب اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے۔
  • سلیم صافی نے بات کاٹی تو مریم نے انہیں چپ کرا دیا۔
  • مریم نواز نے سنگین الزام لگایا کہ عدلیہ میں جنرل (ر) فیض حمید کی باقیات موجود ہیں۔
  • انٹرویو کے 12ویں منٹ میں سلیم صافی کو تیسرا سوال پوچھنے کا موقع ملا۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا آپ کا جنرل فیض، جنرل ظہیر الاسلام اور جنرل عاصم باجوہ سے دل صاف ہو گیا۔
  • مریم نواز نے اس بار بھی بارہا سلیم صافی کی بات کاٹی۔
  • ن لیگ کی سینیئر نائب صدر نے کہا کہ ہماری حکومت کو 28 نومبر سے گنا جائے۔ ان کا مطلب یہ تھا کہ سابق کور کمانڈر جنرل فیض حمید کے ریٹائر ہونے کے بعد پی ڈی ایم کی گورنمنٹ شروع ہوئی ہے۔
  • مریم نواز کا یہ بھی کہنا تھا کہ قیمتیں نہ بڑھانا اسحٰق ڈار کا بڑا اسٹرونگ پوائنٹ ہے۔ اسحٰق ڈار کو شاباش ملنی چاہیے۔
شیئر

جواب لکھیں