وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔  اسلام آباد پولیس کے مطابق مفتی عبدالشکور میریٹ سے سیکریٹریٹ چوک کی طرف جا رہے تھے۔ شاہراہ دستور پر ایک گاڑی نے مولانا عبدالشکور کی کار کو ٹکر ماری۔

حادثے کے بعد مفتی عبدالشکور کو پولی کلینک اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق ڈرائیور اور سوار تمام افراد کو حراست میں لے کر گاڑی تحویل میں لے لی گئی ہے۔

مفتی عبدالشکور کے انتقال پر قومی رہنماؤں کا اظہار تعزیت

وفاقی وزیر مذہبی امور کے انتقال کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ صدر عارف علوی نے ٹریفک حادثے میں مفتی عبد الشکور کی موت پر اظہار افسوس کیا۔ ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مختلف مذاہب کے درمیان امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ان کی لگن کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بھی گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انھوں نے لکھا کہ میرے دوست، ساتھی اور کابینہ کے اہم رکن مفتی عبدالشکور صاحب کی اچانک موت کا سن کا شدید دکھ اور تکلیف ہوئی۔ وہ ایک باعمل عالم، نظریاتی سیاسی کارکن اور نیک انسان تھے۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کو صبر عطا فرمائے۔

وزیر اعظم نے مذہبی امور کے وزیر کی حیثیت سے مرحوم کی محنت، خلوص اور ایمانداری کو سراہا۔ انھوں نے  مفتی عبدالشکور کی مذہبی، قومی اور سیاسی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔

وزیراعظم نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور سوگوار خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی وفاقی وزیر کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے پارٹی کا ہی نہیں ذاتی طور پر بھی بڑا نقصان قرار دیا۔

جے یو آئی ف کے میڈیا سیل نے ان کے حوالے سے کہا کہ "غم صرف ان کے خاندان کا نہیں بلکہ میرا اور پوری پارٹی کا ہے۔"

انھوں نے  کہا کہ مرحوم کی بحیثیت عالم دین، استاد اور سیاست دان کے طور پر خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ مفتی عبدالشکور نے اپنی موت سے صرف ایک دن قبل اپنے علاقے میں امن کے لیے قومی اسمبلی میں آواز اٹھائی تھی۔ مولانا فضل الرحمان نے اللہ تعالیٰ سے ان کی مغفرت اور آخرت میں ان کے درجات بلند کرنے کی دعا کی۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، آصف علی زرداری، اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور دیگر رہنماؤں نے بھی مفتی عبدالشکور کے انتقال پر رنج و افسوس کا اظہار کیا۔

مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو حادثے کی سی سی ٹی وی ویڈیو

حادثے کی سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مفتی عبدالشکور کی کار کو ٹکر مارنے والی گاڑی انتہائی تیزرفتار تھی۔

اسلام آباد پولیس نے ملزمان کی شناخت ظاہر نہیں کی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گاڑی ایک نجی بینک کے نام رجسٹرڈ ہے اور امکان ہے کہ لیزنگ پر نکلوائی گئی ہوگی۔ حادثے کے نتیجے میں مفتی عبدالشکور کی کار تقریباً تباہ ہوگئی۔

Raftar Bharne Do

وزیر مذہبی امور کے انتقال کی خبر ٹوئیٹر پر بھی ٹاپ ٹرینڈ میں شامل ہوگئی۔ عقیدت مند ٹوئیٹر پیغامات میں دکھ اور افسوس کا اظہار اور ان کے درجات کی بلندی کے دعائیں کر رہے ہیں۔

مفتی عبدالشکور جمیعت علمائے اسلام ف کے دیرینہ رہنماؤں میں سے تھے۔ ان کا تعلق قبائلی علاقے لکی مروت سے تھا۔ 2018 کے انتخابات میں وہ  متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے قبائلی علاقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ 2022 میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد شہباز شریف کی کابینہ میں انھیں مذہبی امور کا قلم دان دیا گیا تھا۔

شیئر

جواب لکھیں