ترکی میں الیکشن ہو گئے۔ رجب طیب اردوغان کو اپنے مخالف پر بڑی لیڈ حاصل ہے، لیکن پھر بھی ان کی جیت کا اعلان نہیں ہوا؟ ایسا کیوں؟

99 فیصد گنتی پوری ہونے کے بعد طیب اردوغان کے ووٹ ہیں 49 پرسنٹ سے زیادہ، اور مخالف امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو کو ملے ہیں 45 پرسنٹ سے کم۔ یعنی اردوغان کے پاس تقریباً ساڑھے 4 پرسنٹ کی لیڈ ہے، لیکن وہ تھوووڑا سا پیچھے رہ گئے۔

اصل میں ترکی میں صدر بننے کے لیے لازمی ہے کہ امیدوار کم از کم 50 فیصد ووٹ حاصل کرے۔ اگر کوئی اتنے ووٹ حاصل نہ کر سکے تو الیکشن دوبارہ ہوں گے۔

اب اردوغان اور قلیچ دار کا ون ٹو ون مقابلہ ہوگا 28 مئی کو، جس میں ترکی کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔

اردوغان 20 سالوں سے ملک پر حکومت کر رہے ہیں اور ان کے لیے سب سے چیلنجنگ الیکشنز یہی تھے۔ اِن حالات میں بھی اردوغان کی پارٹی کا پارلیمنٹ میں اکثریت لینا اور صدر کے انتخاب کے لیے بھی اپنے امیدوار پر واضح برتری حاصل کرنا حیرت انگیز ہے اور ظاہر کرتا ہے کہ وہ آج بھی بہت پاپولر ہیں۔

شیئر

جواب لکھیں