جب حالات خراب ہوں، اور کچھ سمجھ نہ آ رہا ہو، تو سیاست دان اپنا بیانیہ آگے بڑھانے اور حریف کے خلاف پوائنٹ اسکورنگ کے لیے کچھ بھی بول دیتے ہیں۔ کیا سچ اور کیا جھوٹ؟ سامنے والے کا نقصان اور اپنا فائدہ ہو، بس!  پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے بھی کچھ ایسا ہی کیا۔ کل انھوں نے ایک ٹوئٹ کیا کہ جس طیارے سے ایم ایم عالم نے بھارت کے چھ جنگی جہاز مار گرائے تھے، اسے بَلوائیوں نے جل کر راکھ کر دیا ہے۔

بلاشبہ میانوالی ایئر بیس کے باہر جس طرح جہاز کو نذرِ آتش کیا گیا، وہ بہت افسوس ناک واقعہ تھا اور ایسا بالکل نہیں ہونا چاہیے تھا۔ لیکن مریم نواز کے ٹوئٹ اور حزبِ اقتدار کے کئی رہنماؤں کے ان کی بات کے تائید کرتے بیانات کے بعد یہ سوال تو بنتا ہے، کیا یہ واقعی وہی جہاز تھا؟

اس کا سادہ سا جواب ہے: بالکل نہیں! لیکن ہم ذرا چلتے ہیں تفصیلی جواب کی طرف۔

ایم ایم عالم کون؟

Raftar Bharne Do

پاک فضائیہ کی تاریخ میں جتنی شہرت ایم ایم عالم نے حاصل کی، پاکستان کے کسی پائلٹ کو نہیں ملی۔ اس کی وجہ اُن کا وہ کارنامہ ہے جو انھوں نے 1965 کی پاک-بھارت جنگ میں انجام دیا۔ 7 ستمبر 1965 کو انھوں نے اپنے امریکی ساختہ ایف 86 سیبر طیارے سے ایک منٹ سے بھی کم وقت میں بھارت کے پانچ طیارے مار گرائے تھے۔ اور ایک ہی دن میں دشمن کے پانچ جہاز گرانے کی کیا اہمیت ہے؟ یہ فضائیہ کے بارے میں معمولی سی بات رکھنے والا شخص بھی جانتا ہے۔ فضائیہ میں ایک دن میں پانچ یا اس سے زیادہ جہاز گرانے والے کو فلائنگ ایس (Flying Ace) کہا جاتا ہے۔ یعنی ایم ایم عالم تو ایک لمحے میں ہی اس مقام تک پہنچ گئے۔

قاتل جہاز، ایف 86

ایم ایم عالم نے جس جہاز سے یہ کارنامہ کر دکھایا، وہ امریکی ساختہ ایف 86 سیبر (F-86 Sabre) تھا، جس کا سیریل نمبر 026 تھا۔ اس کے کئی تصویری ثبوت موجود ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس جہاز پر کلنگ مارکس بھی ہیں۔ بھارت کے کُل 9 جہاز تباہ کرنے اور دو کو نقصان پہنچانے کا کریڈٹ ایم ایم عالم کو دیا جاتا ہے، جس سے اندازہ لگا لیں کہ وہ کتنا تاریخی جہاز ہوگا۔

Raftar Bharne Do

ایف 6 کیا ہے؟

میانوالی ایئر بیس کے باہر یادگار کے طور پر جو جہاز لگایا گیا تھا، وہ تو ایف 86 تھا ہی نہیں۔ وہ چین کا بنایا گیا ایف 6 تھا۔ یہ روس کے مگ-19 طیارے کا چینی ورژن تھا جو پاکستان نے 1965 کی جنگ کے بعد حاصل کیا اور اس جہاز نے 1971 کی جنگ میں زبردست کارنامے انجام دیے اور کم از کم 6 بھارتی طیاروں کو مار گرایا۔ لیکن یہ وہ جنگ ہے جس میں ایم ایم عالم نے حصہ ہی نہیں لیا۔  

Raftar Bharne Do
چینی ساختہ ایف 6، جو 2002 تک پاکستان کے زیر استعمال رہے

پاکستان نے 2002 تک ایف 6 استعمال کیے اور پھر انھیں ریٹائر کر دیا۔ آج یہ جہاز آپ کو کئی جگہوں پر بطور یادگار لگے نظر آئیں گے، جن میں سے ایک تھی میانوالی ایئر بیس کہ جس کا نام بعد میں بدل کر پی اے ایف بیس ایم ایم عالم رکھ دیا گیا۔  

یعنی میانوالی ایئر بیس کے باہر جلایا گیا ایف 6 طیارہ ایم ایم عالم کا "وہ" جہاز ہر گز نہیں ہے، جیسا کہ دعویٰ کیا جا رہا ہے۔  

تو ایم ایم عالم کا "وہ" جہاز ہے کہاں؟

ایم ایم عالم کا "وہ" جہاز، جس سے انھوں نے 9 بھارتی طیارے مار گرائے تھے، کہا جاتا ہے کہ کراچی میں واقع پاکستان ایئر فورس میوزیم میں ہے۔ اس عجائب گھر میں جو جہاز ایم ایم عالم سے منسوب کیا جاتا ہے اس کا سیریل نمبر 756 لکھا نظر آتا ہے، یعنی یہ بھی "وہ" جہاز نہیں ہے۔

Raftar Bharne Do

ہاں! ایم ایم عالم اپنے کیریئر میں صرف ایک ایف 86 تو استعمال نہیں کیا ہوگا۔ ان کی کئی تصویریں موجود ہیں جس میں وہ مختلف طیاروں میں سوار ہو رہے ہیں یا ان کے ساتھ کھڑے ہیں تو یہ ضرور ایم ایم عالم کا جہاز ہوگا، لیکن "وہ" طیارہ جس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، کہاں ہے؟ اس بارے میں کچھ نہیں پتہ۔

Raftar Bharne Do

بس علانیہ جو جہاز اس کارنامے سے منسوب کیا جاتا ہے وہ پی اے ایف میوزیم، کراچی میں کھڑا یہ طیارہ ہے۔

شیئر

جواب لکھیں