وہ کہتے ناں کہ یک نہ شد، دو شد۔ افغانستان کرکٹ ٹیم نے ابھی دو دن پہلے ہی انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کے خلاف تاریخ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کی تھی، لیکن آج ثابت کیا کہ وہ جیت محض اتفاق نہیں تھی بلکہ ان کی محنت، عزم اور بھرپور کارکردگی کا نتیجہ تھی۔

افغانستان نے پاکستان کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بھی شکست دے کر ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ جی ہاں! افغان اتلان نے پاکستان کے خلاف سیریز ‎2-0 سے جیت لی ہے، وہ بھی آخری میچ سے پہلے ہی۔

افغانستان پاکستان ٹی ٹوئنٹی سیریز - دوسرا ٹی ٹوئنٹی

افغانستان بمقابلہ پاکستان

‏26 مارچ 2023

شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات

نتیجہ: افغانستان 7 وکٹوں سے جیت گیا

Raftar Bharne Do پاکستان130-6
عماد وسیم64* (57)
شاداب خان32 (25)
افغانستان باؤلنگامرو
فضل حق فاروقی41192
کریم جنت30131
Raftar Bharne Do افغانستان(ہدف: 131)133-3
رحمٰن اللہ گرباز44 (49)
ابراہیم زدران38 (40)
پاکستان باؤلنگامرو
زمان خان3.50221
احسان اللہ30231

سیریز کے اہم مقابلے میں پاکستان کی محض بیٹنگ لائن ہی بُری طرح ناکام نہیں ہوئی، بلکہ مجموعی طور پر بھی ٹیم پرفارمنس بہت اوسط درجے کی رہی۔ قائدانہ فیصلے بھی اور فیلڈنگ بالخصوص وکٹ کیپنگ بھی۔

ایک مرتبہ پھر ٹاس شاداب خان نے جیتا، پہلے بیٹنگ کا فیصلہ اور پھر بنے صرف 130 رنز۔ ان میں سے بھی آدھے تو عماد وسیم کے تھے، جنھوں نے ایک مرتبہ پھر اپنی بھرپور کوشش کی۔ عماد 57 گیندوں پر دو چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 64 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ یہ اُن کے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کیریئر کی پہلی ففٹی تھی۔  پاکستان نے آخری پانچ اوورز میں 45 رنز کا اضافہ تو کیا، لیکن آخر میں یہ بھی افغانستان کو روکنے کے لیے کافی ثابت نہیں ہوا۔

پاکستان کا آغاز ہی بھیانک تھا۔ فضل حق فاروقی کی خوبصورت باؤلنگ کے سامنے پہلے ہی اوور میں دو وکٹیں گر گئیں۔ پہلے صائم ایوب اور پھر عبد اللہ شفیق صفر پر آؤٹ ہوئے۔ یہ عبد اللہ کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کیریئر میں مسلسل چوتھا صفر تھا۔

نومبر 2020 میں ڈیبیو پر زمبابوے کے خلاف 41 رنز بنانے کے بعد تمام ہی میچز میں عبد اللہ کو 'ڈک' ملا ہے، دسمبر 2020 میں نیوزی لینڈ کے خلاف دونوں ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھی اور اب افغانستان کے خلاف اس سیریز میں بھی۔

عبد اللہ شفیق: ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اننگز

رنزگیندیںبمقابلہبمقامبتاریخ
41*33زمبابوےراولپنڈی‏10 نومبر '20
02نیوزی لینڈآکلینڈ‏18 دسمبر '20
02نیوزی لینڈہملٹن‏20 دسمبر '20
02افغانستانشارجہ‏24 مارچ '23
01افغانستانشارجہ‏26 مارچ '23

آنے والے بلے بازوں میں سے محمد حارث 15، طیب طاہر 13 اور اعظم خان ایک مرتبہ پھر ناکامی کے ساتھ صرف 1 رن بنا کر آؤٹ ہوئے اور پاکستان 11 ویں اوور میں صرف 63 رنز پر آدھی ٹیم گنوا چکا تھا۔ یہاں پر عماد وسیم اور شاداب اننگز کو آخر تک لے گئے، لیکن افغان طوفان کو روک نہیں پائے۔

صرف 131 رنز کے تعاقب میں افغانستان کا آغاز ہی بہت پُر اعتماد تھا، خاص طور پر پہلے ہی اوور میں رحمٰن اللہ گرباز کے کرارے چھکے نے ان کے ارادے ظاہر کر دیے تھے۔ 30 رنز کی اوپننگ پارٹنرشپ زمان خان کے ہاتھوں ختم ہوئی، جنھوں نے عثمان غنی کو کلین بولڈ کیا۔

یہاں رحمٰن اللہ اور ابراہیم زدران نے اننگز کو سنبھالا اور اسکور میں 56 رنز کا اضافہ کیا۔ یہ شراکت داری سست ضرور تھی لیکن اس نے اسپنرز کے اہم ترین اوورز نکال دیے۔ جنھوں نے تقریباً 50 گیندوں تک کوئی باؤنڈری نہیں لگنے دی۔  

جب آخری پانچ اوورز میں افغانستان کو 46 رنز کی ضرورت تھی، تب رحمٰن اللہ ڈائریکٹ تھرو پر رن آؤٹ ہو گئے۔ ایسا نہ ہوتا تو شاید میچ آخری اوور تک بھی نہ پہنچتا۔ انھوں نے 49 گیندوں پر 44 رنز بنائے۔ کچھ ہی دیر بعد ابراہیم زدران کی 40 گیندوں پر 38 رنز کی اننگز بھی تمام ہوئی اور میچ دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا۔

آخری تین اوورز میں 30 رنز بنانے کے لیے پچھلے میچ کے مردِ میدان محمد نبی آئے۔ افغانستان کو یہاں ایک اچھے اوور کی ضرورت تھی اور وہ تھا 19واں اوور، جسے پھینکا نسیم شاہ نے۔ دو چھکے اور 17 رنز دینے کے بعد آخر بچا کیا تھا؟ افغانستان نے آخری اوور میں زمان خان کی سر توڑ کوشش کے باوجود پانچویں گیند پر ہدف حاصل کر لیا۔

اتنے لو-اسکورنگ میچ میں نسیم شاہ نے اپنے 4 اوورز میں 39 رنز دیے اور وکٹ بھی کوئی نہیں لی۔ شاید زمان خان میچ نکال جاتے، اگر آخری اوور میں اعظم خان کی وجہ سے بائے کا رن نہ ملتا اور پانچویں گیند پر احسان اللہ کیچ پکڑ لیتے اور چوکا نہ ہوتا۔

خیر، ایسا ہو جاتا، ویسا ہو جاتا، یہ سب باتیں اپنی جگہ لیکن حقیقت یہ ہے کہ افغانستان اس سیریز میں بہت اچھا کھیلا اور جیت کا اصل حقدار بھی وہی تھا۔ پاکستان کا نوجوان دستہ انھیں روکنے کے لیے درکار طاقت اور تجربہ نہیں رکھتا تھا، اسی لیے افغانستان نے اس سنہرے موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔ سیریز کا تیسرا اور آخری مقابلہ کل یعنی پیر کو شارجہ ہی میں کھیلا جائے گا۔  

شیئر

جواب لکھیں