لوگ کہتے ہیں کرکٹ میں بڑا پیسہ ہے۔ شاید اسی لیے آج ہمارا بچہ بچہ اس کھیل کے پیچھے پاگل ہے۔ اب تو وہ بزرگ بھی چلے گئے جو کہتے تھے "کھیلو گے کودو گے ہو گے خراب"۔ اب تو کھیلنے کودنے والے ہی نواب ہیں۔

پھر ہمارے پڑوسی ہیں، جو ہمارا مقابلہ کرکٹ کے میدان پر نہیں بلکہ پیسے گننے میں کرتے ہیں۔ ذرا سی بات ہوتی ہے، فوراً طعنہ ماریں گے "ہماری انڈین پریمیئر لیگ تو دنیا کی امیر ترین لیگ ہے، تمھاری پی ایس ایل میں کیا ہے؟" یا پھر "بابر اعظم کو سال میں جتنے پیسے ملتے ہیں، اتنے تو۔۔۔" خیر، دفع کریں۔

یاد رکھیں کہ چاہے کوئی کتنی ہی لمبی لمبی کیوں نہ پھینکے، حقیقت یہ ہے کہ دنیا کے دوسرے کھیلوں کے مقابلے میں کرکٹر بہت کم کماتے ہیں، تقریباً نہ ہونے کے برابر۔

دنیا کے امیر ترین کھلاڑی

دنیا کے امیر ترین کھلاڑیوں کی فہرست میں کرکٹر تو دُور دُور تک نظر نہیں آتے۔ یہ تاریخ میں سب سے زیادہ کمانے والے ایتھلیٹس کی فہرست ہے۔ دیکھیں، ٹاپ 5 تو کیا، ٹاپ 50 میں بھی کوئی کرکٹر نہیں۔

اس فہرست کے مطابق کھیلوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ پیسہ کمایا ہے امریکا کے مائیکل جارڈن نے۔ باسکٹ بال لیجنڈ نے 1984 میں پروفیشنل کیریئر کا آغاز کیا تھا اور 2003 تک اس کھیل پر راج کرتے رہے۔ اس عرصے میں انھوں نے کمائے 2.37 ارب ڈالرز۔ جسے آج کے لحاظ سے دیکھیں تو 3.3 ارب ڈالرز بنتے ہیں۔ پاکستانی روپوں میں تو گنیں ہی مت، بہت مایوسی ہوگی۔

دنیا ہے گالف کھیلنے والوں کی

Raftar Bharne Do

خیر، مائیکل جارڈن کے بعد آپ سمجھ رہے ہوں گے اب کسی فٹ بالر کا نام آئے گا؟ جی نہیں! دنیا میں سب سے زیادہ کمانے والے کھلاڑی ہیں گالف کے۔ جی ہاں! وہ جسے ہم 'فارغ بڈھوں کا کھیل' سمجھتے ہیں۔ سب سے زیادہ کمانے والوں کی فہرست میں دوسرے، تیسرے بلکہ چوتھے نمبر پر بھی گالفر ہی ہیں اور سب امریکا کے ہیں۔

ٹائیگر ووڈز 1996 میں کیریئر کے آغاز سے اب تک 1.77 ارب ڈالرز کما چکے ہیں، جو آج کے زمانے کے لحاظ سے ڈھائی ارب ڈالرز کی بھاری رقم بنتی ہے۔ پھر 1950 کی دہائی میں آنے والے آرنلڈ پالمر ہیں، جنھوں نے 855 ملین ڈالرز کمائے اور ان کے بعد ہیں جیک نکلاس، جنھوں نے اپنے کیریئر میں 870 ملین ڈالرز حاصل کیے۔ اب یہ پیسے ہیں تو ایک ارب ڈالر سے کم، لیکن اس رقم کو آج کے لحاظ سے دیکھنا ہے، یعنی inflation adjusted earnings، تو بالترتیب اس حساب سے یہ بنیں گے بالترتیب 1.7 اور 1.63 ارب ڈالرز۔ یعنی ٹاپ 4 میں تین تو گالفر ہیں۔

رونالڈو بمقابلہ میسی

Raftar Bharne Do

ان کے بعد آتے ہیں ہمارے، آپ کے بلکہ سب کے پسندیدہ فٹ بالرز کرسٹیانو رونالڈو اور لیونیل میسی۔ پچھلی دو دہائیوں سے دنیائے فٹ بال پر راج کرنے والے پلیئرز میں ہو سکتا ہے میسی کو زیادہ عظیم سمجھا جائے، لیکن جہاں تک بات ہے پیسوں کی تو رونالڈو ان سے کافی آگے ہیں۔ اپنے 21 سال کیریئر میں پرتگال کے فارورڈ نے 1.58 ارب ڈالرز کمائے ہیں جبکہ ورلڈ چیمپیئن میسی 1.48 ارب ڈالرز کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہیں۔ ان دونوں کے بیچ میں ایک اور باسکٹ بال پلیئر کھڑے ہیں ہیں، مشہور زمانہ لیبرون جیمز، جو 1.53 ارب ڈالرز کما چکے ہیں۔

ٹاپ ٹین کے آخری تین کھلاڑیوں میں دیکھیں تو آٹھویں نمبر پر امریکی باکسر فلائیڈ مے ویدر ہیں، جو 1.41 ارب ڈالرز کما چکے ہیں۔ ٹینس کے سپر اسٹار راجر فیڈرر 1.38 ارب ڈالرز کے ساتھ نویں نمبر پر ہیں جبکہ ایک اور امریکی گالفر فل میکلسن 1.36 ارب ڈالرز کے ساتھ ٹاپ 10 لسٹ کو مکمل کرتے ہیں۔

سب ہیں، لیکن کرکٹر کوئی نہیں

Raftar Bharne Do

اس کے بعد ٹاپ 50 میں آپ کو سب ملیں گے، فارمولا ون سے لے کر بیس بال کے لیجنڈز، امریکن فٹ بال سے لے کر موٹر سائیکل روڈ ریس کے چیمپیئنز، یہاں تک کہ مکسڈ مارشل آرٹس تک کے پلیئرز بھی، نہیں ملے گا تو کوئی کرکٹر نہیں ملے گا۔

اس لسٹ میں جو کھلاڑی پچاسویں نمبر پر ہے، اس کی کمائی بھی 500 ملین ڈالرز سے زیادہ ہے لیکن اب ذرا کرکٹرز کو دیکھیں۔ تاریخ میں سب سے زیادہ جس کرکٹر نے پیسہ کمایا ہے، وہ ہیں عظیم بیٹسمین سچن تنڈولکر۔

امیر ترین کرکٹر کون؟

Raftar Bharne Do

اپنے تقریباً 24 سالہ کیریئر میں سچن نے کمائے "صرف اور صرف" 150 ملین ڈالرز۔

ہو سکتا ہے آپ کہہ رہے ہوں وہ تو "پرانے کھلاڑی" ہیں، نئے پلیئرز کو دیکھیں۔ تو جناب! آج کے امیر ترین کرکٹر ویراٹ کوہلی کو کرکٹ سے ملے ہیں صرف 115 ملین ڈالرز۔ یہی نہیں مہندر سنگھ دھونی کی 'نیٹ ورتھ' بھی 113 ملین ڈالرز ہے۔ یہ وہ کرکٹرز ہیں جو 100 ملین ڈالرز کا ہندسہ چھونے میں کامیاب ہوئے، باقی تو اس سنگِ میل تک بھی نہیں پہنچے۔

یعنی اگر کھیل کود کر ہی نواب بننا ہے تو کرکٹ نہیں دوسرے کھیلوں کا رخ کریں، بڑا مال ہے!

شیئر

جواب لکھیں