بابر اعظم کا 100واں میچ ایک یادگار مقابلہ بن گیا۔ ایک 'فل اسٹرینتھ' پاکستانی ٹیم نے ہلکے پھلکے نیوزی لینڈ کو بُری طرح کچل دیا اور یوں پانچ ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز میں ‏1-0 کی برتری حاصل کر لی۔

نیوزی لینڈ کا دورۂ پاکستان 2023 - پہلا ٹی ٹوئنٹی

پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ

‏14 اپریل 2023

قذافی اسٹیڈیم، لاہور، پاکستان

نتیجہ: پاکستان 88 رنز سے جیت گیا

Raftar Bharne Do پاکستان182
صائم ایوب47 (28)
فخر زمان47 (34)
نیوزی لینڈ باؤلنگامرو
میٹ ہینری40323
بین لسٹر3.50302
Raftar Bharne Do نیوزی لینڈ(ہدف: 183)94
مارک چیپ مین34 (27)
ٹام لیتھم20 (24)
پاکستان باؤلنگامرو
حارث رؤف3.30184
عماد وسیم1022

رمضان کے مبارک مہینے میں پاکستان میں شاید ہی کبھی کوئی مقابلہ ہوا ہو، کم از کم پچھلی چند دہائیوں میں تو ہمیں ایسا کوئی میچ یاد نہیں۔ اس لیے توقع تو نہیں تھی لیکن لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں تماشائیوں کی بہت بڑی تعداد پاکستان نیوزی لینڈ پہلا ٹی ٹوئنٹی دیکھنے کے لیے آئی۔ ٹاس جیتا پاکستان نے پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اپنے اس اسپیشل میچ میں بابر اسپیشل پرفارمنس نہیں دے سکے۔ ایڈم ملن نے مسلسل دو اوورز میں محمد رضوان اور بابر اعظم دونوں کو آؤٹ کر دیا۔ پاکستان صرف 30 رنز پر اپنی 'رنز مشین' سے محروم ہو چکا تھا۔

یہاں فخر زمان اور صائم ایوب نے میدان سنبھال لیا۔ دونوں نے تیسری وکٹ پر 79 رنز کی زبردست پارٹنرشپ کی۔ صائم کو دیکھ کر تو مزا ہی آ گیا، میدان میں آنے والے تماشائیوں کے پیسے وصول ہو گئے۔ بدقسمتی سے صائم 47 رنز پر رن آؤٹ ہو گئے اور ایک مرتبہ پھر اپنی پہلی ٹی ٹوئنٹی ففٹی تک پہنچنے سے پہلے واپس آ گئے۔ افغانستان کے خلاف آخری ٹی ٹوئنٹی میں وہ 49 رنز پر آؤٹ ہوئے تھے اور اب 47 پر چیڈ بووس کی ڈائریکٹ تھرو اُن کی اننگز تمام کر گئی۔ فخر زمان بھی اتنے ہی رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

بہرحال، مومینٹم ایسا سیٹ ہو چکا تھا کہ اس کے پاکستان صرف 22 رنز کے اضافے سے چار وکٹیں کھونے کے باوجود 182 رنز کے بڑے ٹوٹل تک پہنچ گیا۔ آخر میں فہیم اشرف کے 16 گیندوں پر 22، عماد کے 13 گیندوں پر 16 اور آخر میں حارث رؤف کے ایک کرارے چھکے کی مدد سے بنائے گئے پانچ گیندوں پر 11 رنز نمایایں تھے۔

میٹ ہینری کی ہیٹ ٹرک

نیوزی لینڈ کے لیے دن کی سب سے نمایاں جھلک تھی میٹ ہنری کی ہیٹ ٹرک۔ ہنری نے اننگز کا 13واں اوور پھینکا، جب پاکستان 'نیکسٹ گیئر' میں جانے والا تھا۔ انھوں نے پہلے شاداب خان کو آؤٹ کیا اور اگلی گیند پر افتخار احمد کو ہلا کر رکھ دیا۔ یہ ایک انتہائی خوبصورت گیند تھی، جس نے #IftiMania کی ناکامیوں کا سلسلہ اور دراز کر دیا۔ بعد میں ہینری 19واں اوور پھینکنے آئے اور پہلی ہی گیند پر شاہین آفریدی کو باؤنڈری لائن پر کیچ کروا کر اپنی ہیٹ ٹرک مکمل کر لی۔ اس وکٹ کا پورا کریڈٹ ڈیرل مچل کو ملنا چاہیے، جنھوں نے چھکے کے لیے جاتی گیند کو پکڑ کر اسے قریب کھڑے چیڈ بووس کی طرف اچھال دیا اور یوں ہینری کی ہیٹ ٹرک مکمل کروا دی۔

میٹ ہینری نیوزی لینڈ کے چوتھے بالر بنے ہیں، جنھوں نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ ان سے پہلے جیکب اورم، مائیکل بریسویل اور ٹم ساؤتھی یہ کارنامے انجام دے چکے ہیں، بلکہ ساؤتھی نے تو دو ہیٹ ٹرکس کی ہیں۔

نیوزی لینڈ کا تعاقب

اس میچ کے لیے قذافی اسٹیڈیم میں بڑی ہی کوئی 'زندہ دل' وکٹ بنائی گئی تھی۔ تبھی پاکستان چار فاسٹ بالرز کے ساتھ کھیلا۔ کچھ لوگ تو اس فیصلے پر حیران بھی ہوئے لیکن بعد میں یہ بالکل درست ثابت ہوا۔ پاکستان کی 'پیس بیٹری' کے سامنے نیوزی لینڈ کی ایک نہیں چلی۔

پانچویں اوور تک ہی نیوزی لینڈ کے 29 رنز پر تین آؤٹ ہو چکے تھے۔ پہلے زمان خان نے ایک بہترین ریویو لیتے ہوئے چیڈ بووس کو آؤٹ کیا۔ پھر شاہین آفریدی، جو پہلے اوور میں وکٹ نہیں لے سکے، لیکن دوسرے میں تو لے ہی گئے۔ انھوں نے ول ینگ کو کلین بولڈ کیا۔ پھر خطرناک ڈیرل مچل فہیم اشرف کی گیند پر آؤٹ ہوئے اور پاکستان میچ پر چھا گیا۔

کپتان ٹام لیتھم اور مارک چیپ مین نے کچھ دیر کے لیے مزید وکٹیں گرنے سے بچا لیا لیکن کب تک؟ بالآخر لیتھم حارث رؤف کا پہلا شکار بنے اور اگلے ہی اوور میں مارک چیپ مین کی 34 رنز کی اننگز شاداب خان کے ہاتھوں تمام ہوئی۔

پھر حارث رؤف نے لوئر مڈل آرڈر اور ٹیل کو اڑا کر رکھ دیا۔ نیوزی لینڈ کی آخری چھ وکٹیں صرف 19 رنز کے اضافے سے گریں اور پوری ٹیم 16ویں اوور میں صرف 94 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔ پاکستان 88 رنز سے میچ جیت گیا۔

حارث نے محض 18 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں اور یوں میٹ ہنری کی ہیٹ ٹرک کو گہنا دیا۔

بابر اعظم دھونی کے برابر

یہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں بابر اعظم کی 41ویں کامیابی بھی تھی۔ یعنی وہ بھارت کے لیجنڈ مہندر سنگھ دھونی کے برابر آ گئے ہیں۔ بابر کو اب سب سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی فتوحات حاصل کرنے والا کپتان بننے کے لیے صرف دو مزید کامیابیاں درکار ہیں۔ یعنی وہ پانچ میچز کی اس سیریز میں مزید دو فتوحات کے ساتھ نہ صرف سیریز جیت سکتے ہیں بلکہ سب سے آگے، سب سے اوپر بھی پہنچ سکتے ہیں۔

شیئر

جواب لکھیں