پاکستان کو سیریز میں ‏2-0 کی برتری حاصل تھی، اب صرف ایک میچ جیتنا تھا اور سیریز اپنے ہاتھ میں ہوتی۔ لیکن تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں ٹاس ہارا اور بعد میں میچ بھی ہار گئے۔ 164 رنز کے بظاہر آسان ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی اننگز شروع سے ہی ایسی لڑکھڑائی کہ آخر میں افتخار احمد اور فہیم اشرف کی سر توڑ کوشش بھی اسے کامیابی نہ دلا سکی۔

اس شکست کے باوجود اگر ہم یہ کہیں کہ یہ دن افتخار احمد کا تھا، تو غلط نہیں ہوگا۔ وہ صرف 24 گیندوں پر 60 رنز بنا کر پاکستان کا بیڑا تقریباً پار لگا گئے تھے، لیکن آخری اوور میں آؤٹ ہو گئے اور پاکستان صرف 4 رنز سے یہ میچ ہار گیا۔

نیوزی لینڈ کا دورۂ پاکستان 2023 - تیسرا ٹی ٹوئنٹی

پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ

‏17 اپریل 2023

قذافی اسٹیڈیم، لاہور، پاکستان

نتیجہ: نیوزی لینڈ 4 رنز سے جیت گیا

Raftar Bharne Do نیوزی لینڈ163-5
ٹام لیتھم64 (49)
ڈیرل مچل33 (26)
پاکستان باؤلنگامرو
حارث رؤف40312
شاہین آفریدی40332
Raftar Bharne Do پاکستان(ہدف: 164)159
افتخار احمد60 (24)
فہیم اشرف27 (14)
نیوزی لینڈ باؤلنگامرو
جیمز نیشم40383
رچن رویندر30282

پاکستانی اننگز ابتدا ہی میں ڈی ریل ہو گئی تھی۔ صرف 17 رنز پر بابر اعظم اور محمد رضوان دونوں آؤٹ ہو چکے تھے اور اس کے بعد تو وکٹیں گرتی ہی چلی گئیں۔ 88 رنز پر ہی 7 آؤٹ تھے اور آخری چھ اوورز میں 76 رنز کی ضرورت تھی۔ دور دور تک جیت کا کوئی امکان نہیں تھا جب افتخار احمد کے چھ چھکوں نے قذافی اسٹیڈیم کے تماشائیوں کو جگا دیا۔

آٹھویں وکٹ پر افتخار نے فہیم اشرف کے ساتھ مل کر صرف 26 گیندوں پر 61 رنز کا اضافہ کیا۔ حالانکہ پاکستان کو آخری تین اوورز میں 46 رنز درکار تھے لیکن ایڈم ملن کو ایک ہی اوور میں تین چھکے اور ایک چوکا لگا کر جو 23 رنز لوٹے گئے، وہ پاکستان کو میچ میں واپس لے آئے۔ دو اوورز میں 23 رنز مشکل نہیں لگتے تھے لیکن میٹ ہنری نے چھکا کھانے کے باوجود فہیم اشرف کو آؤٹ کر دیا اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ آخری تینوں گیندوں پر نسیم شاہ کو بیٹ کیا۔ یہ تین ڈاٹ بالز پاکستان کو آخر میں بہت مہنگی پڑیں۔

آخری اوور میں 15 رنز کی ضرورت تھی جب افتخار نے پہلی تین گیندوں پر ایک چھکا اور ایک چوکا لگا کر میچ تقریباً نکال لیا۔ لیکن جمی نیشم کی چوتھی گیند افتی مینیا (‎#IftiMania) کا خاتمہ کر گئی۔ وہ وننگ ہٹ لگانے کی کوشش میں لانگ آن پر کیچ دے گئے اور باقی دونوں گیندوں پر ایک رن کا اضافہ بھی نہ ہو سکا بلکہ حارث رؤف کی صورت میں وکٹ گری تو پاکستان آل آؤٹ بھی ہو گیا۔

اس سے پہلے نیوزی لینڈ نے کپتان ٹام لیتھم کی ففٹی اور ڈیرل مچل کی 33 رنز کی اننگز اور آخری پانچ اوورز میں بننے والے 51 رنز کی بدولت 163 بنا لیے۔

پاکستان کی پچھلے میچز میں بیٹنگ کو دیکھتے ہوئے یہ کافی اسکور تو نہیں لگتا تھا، لیکن نیوزی لینڈ نے آج بہترین باؤلنگ کی۔

اب تو خیر پاکستان ہار گیا، لیکن اب بھی ایک ذہن میں یہی سوال آ رہا ہے کہ افتخار احمد کو آٹھویں نمبر پر کیوں بھیجا گیا؟ اور اگر پہلے ہی بھیج دیا جاتا تو کیا میچ کا نتیجہ مختلف ہوتا؟

شیئر

جواب لکھیں