پاکستان سپر لیگ 2023 میں لاہور قلندرز ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے سارے میچز ہارا  اور ناک آؤٹ مقابلے میں تو اسے وہاں چَیز کرنا پڑا جہاں کوئی ٹیم ایسا نہیں کر پائی تھی۔ لیکن قذافی اسٹیڈیم پر شاہین الیون نے ہر ناممکن کو ممکن بنایا اور پشاور زلمی کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا ہے۔ جی ہاں! پی ایس ایل 8 میں ایک مرتبہ پھر ہوگا لاہور-ملتان فائنل، یعنی جہاں لاہور کے پاس اپنے اعزاز کا دفاع کرنے کا موقع ہوگا، وہیں ملتان  کو بھی چانس ملے گا کہ پچھلے سال کا بدلہ لے اور دوسری مرتبہ چیمپیئن بن جائے۔

پاکستان سپر لیگ 2023 - ایلی منیٹر 2

لاہور قلندرز بمقابلہ پشاور زلمی

‏17 مارچ 2023

قذافی اسٹیڈیم، لاہور، پاکستان

نتیجہ: لاہور 4 وکٹوں سے جیت گیا

🟨 پشاور زلمی171-5
محمد حارث85 (54)
بابر اعظم42 (36)
لاہور باؤلنگامرو
زمان خان30202
راشد خان40422
🟩 لاہور قلندرز(ہدف: 172)176-6
طاہر مرزا54 (42)
سیم بلنگز28 (21)
پشاور باؤلنگامرو
عظمت اللہ عمرزئی40312
وہاب ریاض30201

اس جیت میں جہاں زمان خان اور راشد خان کی عمدہ باؤلنگ کا کردار تھا، وہیں طاہر بیگ کی زبردست ففٹی، سکندر رضا کے نازک موقع پر 23 رنز اور آخر میں شاہین آفریدی کے دو فاتحانہ شاٹس بھی اہم تھے۔

قیمتی ٹاس زلمی کا

زلمی کپتان بابر اعظم نے بہت قیمتی ٹاس جیتا اور پہلے خود کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ گو کہ پشاور کو شروع میں ہی صائم ایوب کی وکٹ دینا پڑی، جو زمان خان کی ایک کمال گیند پر کلین بولڈ ہوئے۔

لیکن اس کے بعد بابر اعظم اور محمد حارث ڈٹ گئے۔ دونوں نے دوسری وکٹ پر 89 رنز کی پارٹنرشپ کی۔ گو کہ وکٹ کو دیکھتے ہوئے یہ بہت اچھی شراکت لگتی تھی، لیکن بعد میں اندازہ ہوا کہ دونوں کچھ زیادہ ہی گیندیں کھیل گئے۔ یہ ساجھے داری 60 گیندوں یعنی 10 اوورز تک چلی اور اتنی زیادہ گیندیں لگ جانا بعد میں زلمی کو 200+ تک پہنچنے سے روکنے کا سبب بن گیا۔

راشد خان نے ایک ہی اوور میں بابر اعظم اور ٹام کولرکیڈمور کو آؤٹ کر کے میچ کو پہلی بار لاہور کے حق میں کیا۔ بابر کے 36 گیندوں پر 42 رنز اور کولر کیڈمور کے صفر کے بعد پشاور کی اننگز صرف 'حارث شو' تھا۔ انھوں نے 54 گیندوں پر دو چھکوں اور 11 چوکوں کی مدد سے 85 رنز بنائے۔ اُن شاہین آفریدی کو لگایا گیا چھکا  اور راشد خان کو پہلے ہی اوور میں تین چوکے دیکھنے کے قابل تھے۔

لاہور اور ناممکن کا تعاقب

پشاور زلمی آخری پانچ اوورز میں 48 رنز کا اضافہ کرتے ہوئے اسکور کو 171 رنز تک پہنچا گیا، جو قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پچھلے میچز کو دیکھتے ہوئے کافی اسکور لگتا تھا۔ لاہور خود جس طرح لیگ اسٹیج میں یہیں پر کراچی کے خلاف 197 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے 110 رنز پر ڈھیر ہوا تھا، بلکہ کوالیفائر میں ملتان سلطانز کے خلاف صرف 76 رنز پر آل آؤٹ ہوا تھا، اس کے بعد قلندروں سے یہ توقع رکھنا کہ وہ ناک آؤٹ میچ میں 172 چَیز کر لیں گے، مشکل تھا۔ لیکن انھوں نے ایسا کر دکھایا۔

آغاز مشکل ضرور تھا، عظمت اللہ عمرزئی نے اپنے پہلے ہی اوور میں فخر زمان کو کلین بولڈ کیا۔ پھر حسین طلعت کی جگہ کھلائے گئے احسن حفیظ بھی وہاب ریاض کی پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ جو کسر رہ گئی تھی وہ عبد اللہ شفیق کے رن آؤٹ سے پوری ہو گئی۔

نویں اوور میں لاہور کا اسکور صرف 69 رنز تھا اور اس کے تین کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ ہاں! طاہر مرزا کریز پر جمے ہوئے تھے۔ انھوں نے 42 گیندوں پر 54 رنز بنائے اور اس وقت آؤٹ ہوئے جب اسکور 1 اوورز میں 119 رنز تک پہنچ چکا تھا۔

مقابلہ دلچسپ مرحلے میں

طاہر نے سیم بلنگز کے ساتھ مل کر صرف 28 گیندوں پر 50 رنز  کر کے میچ کو بہت دلچسپ مرحلے میں داخل کر دیا تھا۔ لاہور کو 7 اوورز میں ضرورت تھی 53 رنز کی، جو بالکل ممکن تھے کیونکہ بلنگز کے علاوہ سکندر رضا اور ڈیوڈ ویزا بھی موجود تھے۔

ان دونوں نے مایوس نہیں کیا اور بلنگز کے 28 رنز پر آؤٹ ہونے کے باوجود سکندر رضا کے 14 گیندوں پر 23 اور آخر میں شاہین آفریدی کے دو فاتحانہ شاٹس نے 19 ویں اوور میں ہی میچ کا خاتمہ کر دیا۔

بابر کا خواب پورا نہ ہو سکا

یوں پشاور زلمی کا ایک اور ٹائٹل کا خواب خواب ہی رہا۔ زلمی 2017 میں چیمپیئن بنا تھا اور اس کے بعد سے آج تک تین فائنل کھیلنے کے باوجود دوبارہ کبھی ٹرافی نہیں اٹھا سکا۔ یہاں تک کہ بابر اعظم بھی اس خواب کی تعبیر حاصل نہیں کر پائے۔

بہرحال، اب شاہین آفریدی کے لیے زبردست موقع ہے کہ وہ لاہور قلندرز کو پی ایس ایل میں ٹائٹل کا دفاع کرنے والی پہلی ٹیم بنا دیں۔ اگر ایسا نہ بھی ہوا تو محمد رضوان ملتان سلطانز کو دو ٹائٹل جیتنے والی دوسری پی ایس ایل ٹیم بنا سکتے ہیں۔ تو پوری تاریخ داؤ پر لگی ہوئی ہے اور سب کی نظریں ہیں کل کے فائنل پر جو فیصلہ کرے گا پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں سیزن کے چیمپیئن کا۔

شیئر

جواب لکھیں