نیوزی لینڈ بمقابلہ انگلینڈ دوسرے ٹیسٹ میں میزبان جیتا ہے صرف اور صرف 1 رن سے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں اِس سے کم مارجن بھلا کیا ہو گا؟ ٹیسٹ کی پوری تاریخ میں یہ صرف دوسرا موقع ہے جس میں کسی ٹیم نے اتنے کم مارجن سے کامیابی حاصل کی ہو۔

اِس سے پہلے ایسا واحد میچ تھا آسٹریلیا-ویسٹ انڈیز ایڈیلیڈ ٹیسٹ 1993۔ اِس میں آسٹریلیا 186 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے 184 رنز پر آل آؤٹ ہو گیا تھا۔ مزے کی بات یہ ہے كے آسٹریلیا کی 9 وکٹیں 144 رنز پر ہی گر چکی تھیں لیکن آخری وکٹ پر ٹم مے کے 42 اور کریگ میک ڈرمٹ کے ‫18 رنز آسٹریلیا کو جیت کے بالکل قریب لے آئے۔ جب صرف 2 رنز رہ گئے تو کورٹنی واش نے میک ڈرمٹ کو وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ کرا دیا اور مقابلہ ختم !

اب 30 سال بعد یہ کارنامہ نیوزی لینڈ نے انجام دیا ہے۔ فرق صرف اتنا ہے كے ویسٹ انڈیز نے آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرایا تھا، جبکہ نیوزی لینڈ اپنے ہی ہوم گراؤنڈ پر ‏2-0 سے ہارتے ہارتے بچا اور 1 رن کی کامیابی کے ساتھ سیریز برابر کرنے میں کامیاب ہوا۔

فالوآن کے بعد بھی

ویلنگٹن ٹیسٹ کی ایک اور خاص بات ہے۔ اِس میچ میں نیوزی لینڈ کو فالو آن پر مجبور کیا گیا تھا۔ یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ فالو آن کے بعد میچ میں واپس آنا کتنا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن نیوزی لینڈ نے یہ بھی کر دکھایا۔ اسے پہلی اننگز میں 226 رنز کے خسارے کا سامنا تھا، اِس کے باوجود وہ میچ میں واپس آیا اور 258 رنز کا ٹارگٹ دینے میں کامیاب ہوا۔

ٹیسٹ کرکٹ: فالو آن کے بعد جیت

فاتحمارجنبمقابلہبمقامبتاریخ
Raftar Bharne Do انگلینڈ10 رنزآسٹریلیاسڈنی‏14 دسمبر 1894
Raftar Bharne Do انگلینڈ18 رنزآسٹریلیالیڈز‏16 جولائی 1981
Raftar Bharne Do بھارت171 رنزآسٹریلیاکلکتہ‏11 مارچ 2001
Raftar Bharne Do نیوزی لینڈ1 رنانگلینڈویلنگٹن‏24 فروری 2023

تاریخ میں پہلا ایسا ٹیسٹ 1894 میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے بیچ کھیلا گیا تھا جس میں انگلینڈ پہلی اننگز میں 261 کے خسارے کے بعد بھی میچ جیت گیا تھا۔ آسٹریلیا 177 رنز کا ٹارگٹ حاصل کرنے کی کوشش میں 10 رنز سے میچ ہارا تھا۔

‏1981 لیڈز ٹیسٹ میں بھی یہی دونوں ٹیمز سامنے تھیں۔ انگلینڈ کو فالو آن کا سامنا تھا اور 227 رنز کے خسارے کے بعد وہ صرف 130 رنز کا ٹارگٹ ہی دے سکا۔ یہاں آسٹریلیا صرف ‫18 رنز سے ہارا۔

ناقابلِ یقین کم بیک

Raftar Bharne Do

لیکن سب سے ناقابلِ یقین کم بیک تھا بھارت کا۔ 2001 کے کولکتہ ٹیسٹ میں بھارت آسٹریلیا کے 445 رنز کے جواب میں صرف 171 رنز پر آل آؤٹ ہو گیا تھا یعنی 274 رنز کا بہت بڑا خسارہ۔ لیکن پھر نا صرف آسٹریلیا کو 212 رنز پر آل آؤٹ کیا بلکہ دوسری اننگز میں خود بھی 657 رنز بنا ڈالے۔ وی وی ایس لکشمن کے 281 اور راہُل ڈریوڈ کی 180 رنز کی اننگز نے گیم ہی پلٹ دیا۔ آسٹریلیا کو ملا 384 رنز کا ٹارگٹ اور وہ ہربجھن سنگھ کی زبردست باؤلنگ کے سامنے صرف 212 رنز پر آل آؤٹ ہو گیا۔

بھارت جیتا 258 رنز کے بڑے مارجن سے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے بھارت کی تاریخ کی بہترین فتوحات میں سے ایک مانا جاتا ہے۔

پاکستان کی تاریخی جیت

Raftar Bharne Do

پاکستان نہ کبھی کوئی ٹیسٹ 1 رنز سے جیتا ہے اور نہ ہی فالو آن کے بعد اسے کبھی کامیابی ملی ہے۔ پاکستان کی سب سے کم مارجن سے جیت ہے چنئی ٹیسٹ 1999 میں۔ ایک یادگار ٹیسٹ میچ جو پاکستان صرف 12 رنز سے جیتا تھا۔ اِس جیت سے بڑھ کر یہ کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو جیتنے پر بھارت میں تماشائیوں نے کھڑے ہو کر داد دی تھی۔ کیا آج ایسا ممکن ہے؟

شیئر

جواب لکھیں