پاکستان سپر لیگ کے ذریعے ملک میں جوئے کی ویب سائٹس اور مشتبہ کرپٹو کرنسی کے فروغ کی خبریں پوری "رفتار" کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں۔ ہماری وائرل ہو جانے والی اس رپورٹ کے بعد تو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے کان بھی کھڑے ہو گئے ہیں۔

مرکزی بینک نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسی کسی سرگرمی کی ترویج نہ کرے جو غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہو اور ملک کے قیمتی زرِ مبادلہ کے بیرونِ ملک جانے کا باعث بنے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں کرپٹو کوائنز اور جوئے کی ویب سائٹس کا خاص طور پر ذکر کہا گیا ہے۔

Raftar Bharne Do

اس خط میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مشاہدہ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل 8 میں بیسٹ فِن ٹیک انوسٹمنٹ کوائن (BFIC) کو اپنا آفیشل ٹیکنالوجی پارٹنر بنایا ہوا ہے۔ یہ ایک کرپٹو کرنسی ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے 6 اپریل 2018 کے اعلان میں تمام بینکوں اور دیگر اداروں کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ ورچوئل کرنسی کی فروخت اور اس کی ترویج سے دُور رہیں۔ اس لیے پی ایس ایل سیزن 8 کے دوران BFIC جیسی کرپٹو کرنسی یا ورچوئل ایسیٹ کی ترویج کرنا اس پابندی کی خلاف ورزی ہے۔

یہی نہیں بلکہ خط میں کراچی کنگز کا نام لے کر کہا گیا ہے کہ اس نے 1XBAT نامی ادارے کو اپنا titanium پارٹنر بنا رکھا ہے، حالانکہ وہ آن لائن جوئے کی ویب سائٹ 1XBET کا سروگیٹ برانڈ ہے، جہاں صارفین کرکٹ، فٹ بال، باسکٹ بال اور دیگر کھیلوں پر شرطیں لگاتے ہیں۔

خط میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے پلیٹ فارمز کو پاکستان میں کام کرنے کا موقع نہ دے جو ملک کا قیمتی زرِ مبادلہ باہر لے جانے کی دعوت دیں۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ایس ایل میں شریک ٹیمیں اپنا انٹرنیشنل اسپانسرز چنتے ہوئے ملک کے قوانین کی پاسداری کریں اور ضابطہ اخلاق کی پیروی کریں۔

اسٹیٹ بینک نے تو اپنے خط میں صرف کراچی کنگز کا ذکر کیا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان سپر لیگ میں چھ میں سے چار ٹیمیں کم از کم ایک ایسا اسپانسر رکھتی ہیں جو دراصل آن لائن جوئے کا کام کرتا ہے۔ کراچی کنگز کے 1XBAT کے علاوہ لاہور قلندرز MelBat، ملتان سلطانز Fox News 777 اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز تو اپنی کٹ پر دو مشتبہ کمپنیوں کے لوگو رکھتا ہے، ایک bj Sports اور دوسرا MCW Sports۔ یہ سب دراصل آن لائن جوئے کی ویب سائٹس کے سروگیٹ برانڈز ہیں۔

آپ کو یاد ہوگا کہ "رفتار" نے سب سے پہلے اس معاملے کو اٹھایا تھا اور عوام کو آگاہ کیا تھا کہ یہ کام کیسے دھڑلّے سے کیا جا رہا ہے اور جانتے بوجھتے ہوئے ہمارے ادارے اس میں ملوث ہیں۔ ملک کا کوئی ٹیلی وژن چینل یا میڈیا کمپنی اس پر بات نہیں کر رہی تھی کیونکہ وہ تو خود ان کے اشتہارات پر چل رہے ہیں۔ 1XBAT کے اشتہارات عوام کے پیسوں سے چلنے والے سرکاری ٹیلی وژن پی ٹی وی تک پر آ رہے ہیں۔ اس لیے "رفتار" نے اس سچ سے لوگوں کو آگاہ کیا اور اب یہ معاملہ اسٹیٹ بینک تک پہنچ چکا ہے۔

شیئر

جواب لکھیں