رمضان کے اس مبارک مہینے میں دنیا بھر کے مسلمانوں نے ایک بہت اہم سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔ اپریل 2023 کے ابتدائی دنوں میں ہی عالمی مسلم آبادی 2 ارب کا ہندسہ پار کر گئی ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں مسلمانوں کی آبادی 2 ارب 70 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
اِس وقت دنیا کی کُل آبادی 8 ارب ہے یعنی اب ہر کرۂ ارض پر بسنے والا ہر چوتھا شخص مسلمان ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں اب بھی اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب نہیں؟ جی ہاں! دنیا میں اس وقت سب سے زیادہ Christianity یعنی مسیحیت کے ماننے والے ہیں۔ جس کے ماننے والوں کی تعداد تقریباً 2.4 ارب ہے لیکن اس کے مقابلے میں اسلام بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 2060 تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا۔
اگلے 30 سے 40 سالوں کے دوران جہاں دنیا کی آبادی میں 32 فیصد اضافہ ہوگا وہیں اسلام بھی مسیحیت سے آگے نکل جائے گا۔ ایک اندازے کے مطابق اس عرصے میں مسلم آبادی میں 70 فیصد اضافہ ہوگا اور 2060 میں دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کی تعداد 3 ارب ہو جائے گی۔
اس وقت دنیا بھر کے 26 ملک ایسے ہیں جن کا سرکاری مذہب اسلام ہے۔ ان کے علاوہ بھی مسلمان بہت بڑی تعداد میں مختلف ملکوں میں بستے ہیں، چاہے ان ملکوں کا سرکاری مذہب اسلام ہو یا نہ ہو، بلکہ خود مسلمان اکثریت میں نہ ہوں تب بھی۔
سب سے زیادہ مسلمان کہاں؟
2 ارب مسلمانوں میں سے سب سے زیادہ انڈونیشیا میں بستے ہیں، جن کی تعداد 24 کروڑ ہے۔ اس کے بعد ہمارا پاکستان آتا ہے جس میں 23 کروڑ مسلمان رہتے ہیں۔ جس رفتار سے پاکستان کی آبادی بڑھ رہی ہے، لگتا یہی ہے کہ 2060 میں جب دنیا بھر میں مسلمانوں کی آبادی 3 ارب ہو جائے گی، تب تک پاکستان ہی دنیا میں سب سے زیادہ مسلم آبادی رکھنے والا ملک ہوگا۔