روس کے خلاف بڑی کارروائی سے پہلے یوکرین کی افواج کو مضبوط کرنے کے لیے امریکا اور نیٹو کے منصوبوں کی انتہائی خفیہ دستاویز اِس وقت سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔ یہ روس یوکرین جنگ میں امریکا کی ایک بڑی ناکامی سمجھی جا رہی ہے۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے بتایا ہے کہ پینٹاگون اس وقت پتہ چلا رہا ہے کہ ان خفیہ دستاویزات کو آخر کس نے لیک کیا، جو ٹوئٹر اور ٹیلی گراف جیسے پلیٹ فارم پر دھڑا دھڑ شیئر ہو رہی ہے۔

کھسیانی بلّی۔۔۔

اپنی خفت مٹانے کے لیے اب امریکی ذرائع کہتے ہیں کہ روس نے اپنا مؤقف درست ثابت کرنے کے لیے ان دستاویزات میں کئی تبدیلیاں بھی کی ہیں۔ خاص طور پر دونوں افواج کی ہلاکتوں کی تعداد کے حوالے سے۔ لیک ہونے والی دستاویز کے مطابق اب تک روس-یوکرین کشیدگی میں 16 سے 17 ہزار روسی فوجی مارے گئے ہیں جبکہ یوکرین کی اموات 71 ہزار سے زیادہ ہیں۔ جبکہ پینٹاگون اور دوسرے مغربی تجزیہ کاروں کے اندازے کے مطابق روس کے اب تک دو لاکھ فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ یوکرین کی causalities ایک لاکھ سے زیادہ ہیں۔

البتہ امریکی ذرائع یہ تسلیم کرتے ہیں کہ اس دستاویز سے روس کو ہتھیاروں اور فوجیوں کی تعداد، ان کی نقل و حرکت اور دیگر فوجی تفصیلات کے بارے میں بہت کچھ پتہ چلا ہوگا۔

ٹاپ سیکرٹ دستاویز میں ہے کیا؟

Raftar Bharne Do

ان دستاویزات میں بہت کچھ ہے، ہتھیاروں کی فراہمی کی معلومات، فوجیوں اور مختلف بٹالینز کی افرادی قوت اور ان کے مستقبل کے کچھ منصوبے بھی۔ یعنی اسے امریکی انٹیلی جینس کی بہت بڑی ناکامی کہنا چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکی انتظامیہ نے ان فائلز کو ڈیلیٹ کروانے کی کوشش بھی کی، لیکن انھیں کامیابی نہیں ملی۔

نیو یارک ٹائمز تو کہتا ہے کہ ان دستاویزات میں کوئی مخصوص جنگی منصوبہ شامل نہیں کہ یوکرین کب اور کہاں حملہ کرنا چاہتا ہے۔ یہ دستاویز پانچ ہفتے پرانی ہے لیکن پھر بھی اس میں بہت کچھ ہے۔ مثلاً اس میں HIMARS کا ذکر ہے جو امریکا کی جانب سے یوکرین کو دیا گیا آرٹلری راکٹ سسٹم ہے جو کافی فاصلے سے دشمن کے اسلحہ خانوں، انفرا اسٹرکچر اور فوجی دستوں پر حملہ کر سکتا ہے۔ یہ معلومات اس لیے نئی ہے کیونکہ امریکا نے اب تک کھلے عام یہ نہیں کہا تھا کہ ان کا HIMARS سسٹم یوکرین کی فوج کے استعمال میں۔ لیکن یہ دستاویز اب سب کچھ کھول چکی ہے۔

یہ دستاویز یکم مارچ کی ہے، جس پر "ٹاپ سیکرٹ" لکھا ہوا ہے۔ یعنی اسی تاریخ کی جس دن یوکرینی حکام جرمنی میں واقع امریکی فوجی اڈے پر موجود تھے۔

ایک اور دستاویز میں جنوری سے اپریل تک کی یوکرین کے فوجی یونٹس، اُن کے اسلحے اور تربیت کی تفصیلات ہے۔ اس میں 12 کومبیٹ بریگیڈز کا ذکر ہے جنھیں تیار کیا جا رہا ہے، جن میں سے 9 کو امریکا اور نیٹو کی جانب سے ٹریننگ اور سپلائی کی جا رہی ہیں۔ اس دستاویز کے مطابق نو میں سے چھ بریگیڈز 31 مارچ تک تیار ہوں گے اور 30 اپریل تک مشن جاری رکھیں گے۔ یوکرینی فوج میں ایک بریگیڈ چار سے پانچ ہزار سپاہیوں پر مشتمل ہوتی ہے، جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کتنی بڑی تعداد ہے۔ پھر ان بریگیڈز کو 250 ٹینکوں اور 350 سے زیادہ بکتر بند گاڑیوں کی ضرورت کا بھی ذکر ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب مغربی میڈیا روس کو اِس جنگ میں شکست خوردہ دکھا رہا ہے، ایسی انتہائی خفیہ دستاویزات کا سامنا آنا روس کی بڑی کامیابی ہے۔ یوکرین کے حکام کشیدگی کے آغاز میں ہی امریکا کے ساتھ اپنے جنگی منصوبے شیئر کرنے سے گھبرا رہے تھے، اب ان کا خدشہ درست ثابت ہوتا نظر آ رہا ہے۔ ہو سکتا ہے اس واقعے سے دونوں ملکوں کے انٹیلی جینس تعلقات کافی خراب ہو سکتے ہیں۔

شیئر

جواب لکھیں