امریکا نے خواہش کی تھی، سازش نہیں، سازش نہیں تھی مداخلت تھی، سائفر کے متعلق طرح طرح کے بیانیے اب بھی گردش میں ہیں۔ آئیے ایک گھریلو مثال سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ سائفر کے اشارے کس طرف جاتے ہیں۔

ابو نے گھر میں کہا آج بھنڈی کھانے کا دل چاہ رہا ہے کتنا ہی اچھا ہو بھنڈی پکے ۔۔ بس اسی رات ڈنر میں بھنڈی پک گئی
یعنی بھنڈی ابو نے خود تو نہیں پکائی ۔۔ مگر گھر میں جو ان سے لائل لوگ ہیں جو ان سے پیار کرتے ہیں امی ۔۔ بہن ۔۔ پھپو ۔۔ دادی وغیرہ انھوں نے ابو کی خواہش پر بھنڈی پکا دی یا پکوا دی ۔۔
سائفر کے معاملے میں بھی ٹھیک یہی ہو رہا ہے ۔۔
کیسے ۔؟ ذرا سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں ۔
امریکی سائفر کو لے کر تین طرح کے بیانیے ہیں
سب سے پہلا تو عمران خان کا ہے کہ امریکا ان کی خارجہ پالیسی سے خوش نہیں تھا اس لیے امریکا نے غصے میں آکر انہیں ہٹانے کی سازش کی ۔۔ اور ان کی حکومت کو باجوہ اور پی ڈی ایم جماعتوں کے ساتھ ملکر گرا دیا۔۔
دوسرا بیانیہ یہ ہے کہ ۔۔ سائفر وائفر کچھ نہیں سب ڈراما تھا بکواس تھا عمران خان نے بے وقوف بنایا سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی ۔۔ یہ بیانیہ پی ڈی ایم جماعتوں اور ن لیگ کی طرف جھکاو رکھنے والے صحافیوں کا رہا۔۔

خیر ۔۔ تیسرا بیانیہ یہ ہے کہ امریکا نے عمران خان کی خارجہ پالیسی سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا تھا وہ ان کے دورہ روس سے متعلق نا خوش تھا جس کا اظہار بھی کیا گیا۔۔ مگر عمران خان کی حکومت کو امریکا نے نہیں ہٹایا ۔۔اور آلموسٹ یہی بیانیہ امریکا کا بھی ہے ۔۔ کل ان کے ترجمان نے بھی یہی بات کی
ساٹ ۔۔
انٹرسپٹ کی اسٹوری کے بعد اس بیانیے کو مانے والے کی تعداد کافی بڑھ گئی ہے کئی صحافی جو سائفر کو مانے سے ہی انکاری تھے وہ بھی اسی بیانیے کی ٹرین میں چڑھ رہے ہیں مگر یہ بیانیہ سب سے کمزور ہے ۔۔ کیوں ۔۔۔ ؟
کیونکہ یہ ماننا کہ خواہش تھی سازش نہیں تھی اس بات کا حتمی فیصلہ تو تب ہی ہو سکتا ہے جب اس بارے میں تحقیقات ہو جائیں ۔۔ اس لیے ہمیں کیا پتا سازش تھی یا خواہش تھی ۔۔
مگر میں آپ کو گھر کی بات بتاتا ہوں ۔۔ گھر میں جو اسٹارٹ میں بھنڈی پکی تھی ۔۔ بھائی گھر میں بھنڈی ابو خود نہیں پکاتے ابو صرف خواہش کرتے ہیں بھنڈی گھر والے ہی پکاتے ہیں ۔۔

شیئر

جواب لکھیں