آئی ایم ایف معاہدے کا ذکر تو شاید اسحاق ڈار کی چڑ بن گیا ہے۔ کوئی سوال بھی کرے تو گویا مرنے مارنے پر اتر آتے ہیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار قومی اسمبلی میں خطاب کے بعد اپنے محافظوں کے جھرمٹ میں باہر نکلے تو صحافی شاہد قریشی نے کہا کیا آج بات کریں گے؟ اسحاق ڈار نے جواب دیا کہ اندر بہت بات کرکے آئے ہیں۔
شاہد قریشی نے پوچھا کہ نہیں آئی ایم ایف سے متعلق پوچھنا ہے کہ وزیراعظم فرانس گئے ہیں تو کیا آئی ایم ایف کا پیکیج ملے گا؟ اسحاق ڈار نے کوئی جواب نہیں دیا۔ صحافی شاہد قریشی نے دوبارہ پوچھا کہ ناکامی کیوں ہورہی ہے؟ اس پر اسحاق ڈار نے طنزیہ کہا کہ کیوں کہ تم جیسے لوگ ہیں نا سسٹم میں۔
شاہد قریشی نے کہا ہم تو نہیں ہیں سسٹم میں ہم تو صرف سوال کرتے ہیں۔ اس پر اسحاق ڈار مڑے اور اس کے موبائل پر ہاتھ مارا اور کہا چاہتے کیا ہو؟ شاہد قریشی نے ان سے کہا آپ لڑ کیوں رہے ہیں۔ اس کے بعد اسحاق ڈار کے محافظوں نے بھی ہاتھ مار کر شاہد قریشی کا موبائل نیچے کیا۔
آئی ایم ایف کےسوال پر اسحاق ڈار
— M T (@MusakheyraTasv) June 22, 2023
کاصحافی پرحملہ۔۔۔
آئی ایم ایف کےسوال پر اسحاق ڈار
"ٹچ کی ناٹ" کیوں بن گئے؟؟🤔🤔🤔#IMF #IshaqDar #economy pic.twitter.com/nR7XCDqBZR
شاہد قریشی کا یہ الزام ہے کہ اسحاق ڈار نے ان کو تھپڑ مارا اور اس کے بعد اپنے محافظوں سے کہا کہ اس کا پیچھا کرو اور اس کو سبق سکھاؤ۔ شاہد قریشی کے مطابق وہ بمشکل چھپتے چھپاتے پریس گیلری تک پہنچے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صحافی برادری اور صحافتی تنظیموں کی جانب سے واقعے کی مذمت کی جارہی ہے۔ سیاست دان بھی ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے لکھا کہ اسحاق ڈار وزیر خزانہ کے جائے غنڈا بدمعاش بن گئے ہیں۔ نواز شریف کا سمدھی اسحاق ڈار ملک کو تباہی کے دہانے پر لے آیا ہے دلیل کے بجائے گلوکریسی شروع کردی ہے ۔ آزادی صحافت پر دکان چمکانے والے اب کہاں خاموش بیٹھے ہیں؟
اسحاق ڈار وزیر خزانہ کبجائے غنڈا بدمعاش بن گیا ہے
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) June 22, 2023
صحافی شاہد قریشی کو IMF سے متعلق سوال پوچھنے پر تھپڑ مار دیا سیکوڑٹی گارڈز کو بھی صحافی کو زدوکوب کرنے کا کہا
نواز شریف کا سمدھی اسحاق ڈار ملک کو تباہی کے دہانے پر لے آیا ہے دلیل کبجائے گلوکریسی شروع کردی ہے
آزادی صحافت پر… pic.twitter.com/dseDIlNdmH
یہ پہلا موقع نہیں کہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف سے معاہدے کے سوال پر اتنا برہم ہوئے ہوں۔ چند ہفتوں پہلے بھی صحافی نے ایسا سوال کیا تھا تو اسحاق ڈار نے غصہ کرکے کہا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ تو نہیں ہوا نا۔ اسی طرح کچھ مہینے پہلے ماہر معیشت اور سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کی تنقید پر اسحاق ڈار چراغ پا ہوگئے تھے۔ انھوں نے پریس کانفرنس میں نام لیے بغیر شبر زیدی پر جوابی حملے کیے تھے۔ اسحاق ڈار نے الزام لگایا تھا کہ شبر زیدی نے اربوں روپے کے ری فنڈ دیے ان کو جیل میں ہونا چاہیے تھا۔
میں کیوں استعفیٰ دوں؟ ، کون ہو تم؟ ، شبر زیدی جو کرکے گیا اسے جیل میں ہونا چاہیے ، اسحاق ڈار شدید غصے میں آگئے#PublicNews #Publicvideos #IshaqDar pic.twitter.com/8DR6mdS7BR
— Public News (@PublicNews_Com) March 3, 2023
اسحاق ڈار نے شبر زیدی پر الزام تو لگادیے مگر یہ نہیں بتایا کہ ایک سال سے تو ان کی حکومت ہے تو شبر زیدی کے خلاف کیس کرنے یا انھیں جیل میں ڈالنے سے کون روک رہا ہے۔
دوسری طرف آج وزیراعظم شہباز شریف کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے پیرس میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تعاون اور قرض پروگرام پر تبادلہ خیال ہوا۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif meets IMF Managing Director Kristalina Georgieva on the sidelines of the Summit for a New Global Financial Pact being held in Paris, France. Views were exchanged on the ongoing programmes and cooperation between #Pakistan and IMF.@CMShehbaz pic.twitter.com/pZJQ5dXDT0
— PTV News (@PTVNewsOfficial) June 22, 2023
وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال پر بات چیت ہوئی اور حکومت پاکستان کی جانب سے معاشی ترقی اور استحکام کی غرض سے لیے گئے اقدامات پر وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کو آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ آئی ایم ایف کے نویں جائزے سے قبل لیے گئے اقدامات مکمل ہو گئے ہیں اور پاکستان بین الاقوامی ادارے کے ساتھ ہونے والے وعدوں پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔
It was a pleasure to meet you & have a productive exchange of views on the IMF's continued engagement with Pakistan. The government is fully committed to the ongoing Extended Fund Facility (EFF). Though all prior actions for the 9th Review have been completed, we are willing to… https://t.co/1fAsxJsWeV
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) June 22, 2023
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے امید کا اظہار کیا کہ آئی ایم ایف ایکسٹینڈڈ کریڈٹ فیسیلیٹی کے تحت جلد از جلد قرض کی قسط جاری گا۔
پاکستان کی تمام تر کوششوں، سفارتی رابطوں کے باوجود آئی ایم ایف پاکستان کو قرضے کی قسط جاری نہیں کر رہا۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کے بجٹ پر بھی اعتراضات اور تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
حال ہی میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا ایک بیان بھی سامنے آیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے پاکستان سری لنکا کی طرح ڈیفالٹ کرے اس کے بعد ہم ان سے مذاکرات کریں تاکہ وہ اپنی مرضی کی شرائط منواسکے۔