آج دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کا دن ہے۔ ٹھیک 70 سال پہلے 29 مئی 1953 کو پہلی بار اِس پہاڑ کو سر کیا گیا تھا۔ یہ کارنامہ انجام دیا تھا نیوزی لینڈ کے سر ایڈمنڈ ہلیری اور نیپال کے تنزنگ نورگے نے۔
تب سے آج تک ہزاروں لوگ ماؤنٹ ایورسٹ پر جا چکے ہیں، لیکن پاکستانی صرف 10 ہیں۔
سن 2000 سے پہلے ایک پاکستانی بھی ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر نہیں پہنچا تھا۔ 17 مئی 2000 کو نذیر صابر نے دنیا کی اِس بلند ترین چوٹی پر قومی پرچم لہرایا اور اپنا نام امر کر لیا۔
2011 میں حسن سدپارہ نے بھی ماؤنٹ ایورسٹ پر قدم رکھا اور پھر یہ سلسلہ چل ہی پڑا۔
2013 میں ثمینہ بیگ یہ کارنامہ کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بنیں۔
2017 میں کرنل عبد الجبار بھٹی، 2019 میں مرزا علی بیگ، 2021 میں شہروز کاشف اور 2022 میں عبد الجوشی کے قدم ایورسٹ تک پہنچے۔
یہ سال بڑا ہی اسپیشل ہے، 2023 میں اب تک تین پاکستانی ماؤنٹ ایورسٹ سر کر چکے ہیں۔ پہلے نائلہ کیانی اور ساجد سدپارہ، پھر لاڑکانہ کے اسد علی میمن۔