امیدیں تو لوگوں کو بڑی تھیں لیکن افغانستان پاکستان کرکٹ ٹیم کو وائٹ واش نہیں کر سکا۔ شاداب الیون سیریز تو ہار گئی، لیکن ہمت نہیں ہاری اور بالآخر آخری میچ میں 66 رنز کی بڑی کامیابی حاصل کر لی۔ یوں ٹرافی تو نہیں ملی، لیکن کلین سوئپ کی ہزیمت سے ضرور بچ گئے۔
افغانستان پاکستان ٹی ٹوئنٹی سیریز - تیسرا ٹی ٹوئنٹی
افغانستان بمقابلہ پاکستان
27 مارچ 2023
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات
نتیجہ: پاکستان 66 رنز سے جیت گیا
پاکستان | 182-7 | |
---|---|---|
صائم ایوب | 49 (40) | |
افتخار احمد | 31 (25) |
افغانستان باؤلنگ | ا | م | ر | و |
---|---|---|---|---|
مجیب الرحمٰن | 4 | 0 | 28 | 2 |
فضل حق فاروقی | 4 | 0 | 25 | 1 |
افغانستان | (ہدف: 183) | 116 |
---|---|---|
عظمت اللہ عمرزئی | 21 (20) | |
رحمٰن اللہ گرباز | 18 (11) |
پاکستان باؤلنگ | ا | م | ر | و |
---|---|---|---|---|
شاداب خان | 4 | 0 | 13 | 3 |
احسان اللہ | 4 | 0 | 29 | 3 |
شارجہ میں ہونے والے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان ٹاس ہارا اور اس بار مجبوراً پہلے بیٹنگ کی۔ محمد حارث ایک مرتبہ پھر ناکام ہوئے اور طیب طاہر بھی 10 رنز سے آگے نہیں بڑھے لیکن صائم ایوب نے بہت عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔ انھوں نے 40 گیندوں پر 49 رنز بنائے یعنی نصف سنچری سے صرف ایک رن پہلے مجیب الرحمٰن کے ایک خوبصورت کیچ کا نشانہ بن گئے۔
صائم کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستان نے آخری 7 اوورز میں 74 رنز کا اضافہ کیا جس میں افتخار احمد کے 31 اور کپتان شاداب خان کے 17 گیندوں پر 28 رنز نمایاں رہے۔ شاداب خان ہٹ وکٹ ہوئے، یعنی اس سیریز میں نسیم شاہ کے بعد ایک اور پاکستانی بلے باز اس طرح آؤٹ ہو گیا۔
خیر، پاکستان نے پچھلے دونوں میچز سے کہیں بہتر کارکردگی دکھائی اور 182 رنز کا ٹوٹل کھڑا کیا جو افغانستان کے لیے کافی سے زیادہ ثابت ہوا۔
تعاقب میں افغانستان کو پہلی وکٹ پر 35 رنز کا آغاز ملا اور پھر آئے احسان اللہ، جنھوں نے رحمٰن اللہ کو کلین بولڈ کیا۔ اگلے ہی اوور میں دوسرے اینڈ سے محمد وسیم نے صدیق اللہ اتل کو ایل بی ڈبلیو کیا۔ امپائر کے ناٹ آؤٹ کے فیصلے کے باوجود انھوں نے ریویو پر کامیابی حاصل کی۔ یہاں جو کمی رہ گئی تھی وہ شاداب خان کی جانب سے ابراہیم زدران کو آؤٹ کرنے سے پوری ہو گئی۔ صرف 39 رنز پر افغانستان کی تین وکٹیں گر چکی تھیں اور اب میچ پاکستان کی گرفت میں تھا۔ بس انھیں بچنا تھا تجربہ کار محمد نبی سے۔
نبی 10 گیندوں پر ایک چوکے اور ایک شاندار چھکے کی مدد سے 17 رنز بنا کر اپنے ارادے ظاہر کر چکے تھے، جب طیب طاہر کے ایک خوبصورت تھرو نے میچ کو پلٹ کر رکھ دیا۔ محمد نبی کے رن آؤٹ کے بعد افغان اننگز ایک بار بھی سنبھل نہیں سکی۔
نجیب اللہ زدران احسان اللہ کے زبردست باؤنسر پر زخمی ہو کر چلے گئے۔ اسی اسکور پر کریم جنت نے بھی اپنی وکٹ دی۔ یوں ایک ہی اوور میں افغانستان تین کھلاڑیوں سے محروم ہو گیا۔
دوسرے اینڈ سے شاداب خان نے عثمان غنی کو آؤٹ کر کے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں اپنی 100 وکٹیں مکمل کر لیں۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی بنے ہیں۔
سب سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی وکٹیں لینے والے پاکستانی
بالر | میچز | وکٹیں | بہترین باؤلنگ | اکانمی | 4 وکٹیں |
---|---|---|---|---|---|
شاداب خان | 87 | 101 | 4/8 | 6.95 | 3 بار |
شاہد آفریدی | 98 | 97 | 4/11 | 6.61 | 3 بار |
عمر گل | 60 | 85 | 5/6 | 7.19 | 4 بار |
سعید اجمل | 64 | 85 | 4/19 | 6.36 | 4 بار |
حارث رؤف | 57 | 72 | 4/22 | 8.07 | 1 بار |
افغانستان کی اننگز 19ویں اوور میں 116 رنز پر ہی تمام ہو گئی اور یوں پاکستان یہ میچ جیت گیا۔
شاداب خان کو آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا جبکہ محمد نبی سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔