پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کا آغاز ایک شاندار کامیابی کے ساتھ کیا۔ اس جیت نے نہ صرف پاکستان کے ورلڈ نمبر وَن بننے کی راہ ہموار کی ہے، بلکہ تاریخی لحاظ سے بھی یہ بہت اہم فتح تھی۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی ون ڈے انٹرنیشنلز میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی فتوحات کی تعداد 500 ہو گئی ہے۔ یوں پاکستان آسٹریلیا اور بھارت کے بعد 500 میچز جیتنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

ون ڈے انٹرنیشنل کی ٹاپ 12 ٹیمیں

فتوحات کے لحاظ سے

میچزجیتےہارےٹائیبے نتیجہجیت کا تناسب
Raftar Bharne Do آسٹریلیا97859434193460.73%
Raftar Bharne Do بھارت102953943894352.38%
Raftar Bharne Do پاکستان94950042082052.68%
Raftar Bharne Do ویسٹ انڈیز854411403103048.12%
Raftar Bharne Do جنوبی افریقہ65439922862161.00%
Raftar Bharne Do سری لنکا88339944053945.18%
Raftar Bharne Do انگلینڈ77939234893050.32%
Raftar Bharne Do نیوزی لینڈ80036838374246.00%
Raftar Bharne Do بنگلہ دیش4091492520836.43%
Raftar Bharne Do زمبابوے55914639271326.11%
Raftar Bharne Do آئرلینڈ185759531240.54%
Raftar Bharne Do افغانستان14170661449.64%

پاکستان نے 1973 سے 2023 کے دوران پچاس سالوں میں کُل 949 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے، جن میں 500 جیتے اور اور 420 میں شکست کھائی۔ یوں پاکستان کی جیت کا تناسب 52.68 بنتا ہے۔ یہ جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے بعد کسی بھی قابلِ ذکر انٹرنیشنل کرکٹ ٹیم کا سب سے اچھا وننگ ریشو ہے۔

ان 500 فتوحات میں پاکستان کی کئی کامیابیاں یادگار تھیں۔ ایسی کہ جو کئی نسلوں کو یاد رہیں، ایسی بھی جنھوں نے سب کو حیران کر دیا اور وہ بھی جو ناقابلِ یقین تھیں لیکن وقت کے ساتھ بُھلا دی گئیں۔ اگر ان میں سے صرف پانچ بہترین میچز منتخب کرنا ہوں، تو یہ بہت ہی مشکل ہوگا۔ لیکن حالات کی مجبوری ہے، ایسا کرنا بہت ضروری ہے۔ آئیں اس تاریخی موقع پر ون ڈے انٹرنیشنلز میں پاکستان کی پانچ بہترین فتوحات کا ذکر کرتے ہیں۔

میانداد کا "وہ" چھکا

جاوید میانداد

شارجہ کا میدان، آسٹریلیشیا کپ کا فائنل اور آخری بال پر چھکا، ایک ایسا لمحہ جو پاکستان کرکٹ تاریخ میں ہمیشہ زندہ و جاوید رہے گا۔

پاکستان 246 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے بڑی مشکل سے دوچار تھا۔ جاوید میانداد ایک اینڈ سنبھالے ہوئے تھے یہاں تک کہ آخری اوور رہ گیا، جس میں ضرورت تھی 10 رنز کی اور جب چیتن شرما کی آخری بال آئی تو 4 رنز درکار تھے۔ جاوید میانداد سامنا کر رہے تھے اور اس گیند پر انھوں نے لگایا وہ چھکا، جس کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔

جاوید میانداد 114 گیندوں پر 116 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ میدان سے واپس آئے۔ اپنے زمانے سے کہیں آگے کی اننگز، جس نے میانداد کو ایک لافانی مقام عطا کیا۔

یہ کتنی بڑی جیت تھی، اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگائیں کہ اگلے 10 سال میں پاکستان نے بھارت کو 29 میں سے 22 ون ڈے میچز میں شکست دی۔ پاکستان کی یہ جیت اتنی فیصلہ کن تھی کہ بھارت لمبے عرصے تک اس کے دباؤ سے باہر نہیں آ سکا۔

پاکستان کی بادشاہت کا دن

Raftar Bharne Do

پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا میچ اور سب سے بڑی جیت۔ پاکستان نیوزی لینڈ کو ناقابلِ یقین انداز میں ہرانے کے بعد پہلی بار کسی ورلڈ کپ کے فائنل تک پہنچا تھا جہاں 25 مارچ 1992 میں اس کا مقابلہ پڑا انگلینڈ سے، جو اُس وقت کی بہت مضبوط ٹیم تھی۔

میلبرن میں ٹاس جیتا پاکستان نے اور صرف 24 رنز پر دونوں اوپنرز سے محروم ہو گیا۔ یہاں کپتان عمران خان اور 'مردِ بحران' جاوید میانداد نے پاکستان کی اننگز کو سنبھالا۔ ان کی پارٹنرشپ کی بدولت 249 رنز تک پہنچا۔ عمران نے 72 رنز کی ٹاپ اننگز کھیلی اور میانداد 58 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

اب پاکستان کے پاس ایک اچھا ٹوٹل تھا اور 'سونے پہ سہاگہ' بنی وسیم اکرم کی باؤلنگ۔ اُن کی وہ تین گیندیں کوئی نہیں بھول سکتا، جن پر انھوں نے این بوتھم، ایلن لیمب اور کرس لوئس کو آؤٹ کیا تھا۔ آخری اوور میں رمیز راجا کے کیچ کے ساتھ ہی انگلینڈ 227 رنز پر آل آؤٹ ہو گیا اور دنیائے کرکٹ پر پاکستان کی بادشاہت کا آغاز ہوا۔

ون ڈے کی بہترین اننگز؟

Raftar Bharne Do

اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل جیسا دھماکا ہونے کے بعد لگتا تھا پاکستان کرکٹ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گی۔ انگلینڈ سے سر جھکائے واپس آنے والی ٹیم تو ماضی کا قصہ بن گئی اور اس راکھ سے ابھری ایک نئی ٹیم، جسے کئی نئے چیلنجز کا سامنا کرنا تھا۔

پوسٹ اسپاٹ فکسنگ ایرا میں پاکستان کا پہلا ٹکراؤ ہوا جنوبی افریقہ سے۔ پانچ ون ڈے میچز کی سیریز کا دوسرا میچ 31 اکتوبر 2010 کو ابو ظبی میں کھیلا گیا۔ یہاں پاکستان کو ملا تھا 287 رنز کا ٹارگٹ۔ جب 136 رنز پر آدھی ٹیم آؤٹ ہو گئی اور جب صرف چھ اوورز بچے تو 59 رنز درکار تھے اور صرف تین وکٹیں باقی تھیں۔ ایک اینڈ مکمل طور پر غیر محفوظ تھا، جب عبد الرزاق نے ایک معجزہ کر دکھایا۔

‏'فوجی' کی 72 گیندوں پر 109 رنز کی اننگز کو اگر ون ڈے کرکٹ تاریخ کی بہترین باریوں میں سے ایک کہا جائے جو غلط نہیں ہوگا، کیونکہ وہ اننگز ہی ایسی تھی۔ اس کی خاص بات تھی لگائے گئے 10 چھکے۔ جن میں 'وننگ شاٹ' بھی شامل تھا۔ پاکستان یہ میچ جیتا صرف اور صرف ایک وکٹ سے۔

اس کامیابی میں آخری چار کھلاڑیوں کا کُل حصہ تھا صرف 7 رنز کا تھا، باقی 72 رنز بنائے تھے عبد الرزاق نے، اکیلے! 😲

شاہد آفریدی یو بیوٹی!

Raftar Bharne Do

جاوید میانداد نے تو ایک چھکا لگایا تھا، لیکن 4 مارچ 2014 کو ڈھاکا میں لگے تھے دو چھکے۔ شاہد آفریدی نے وہ کیا، جو پاکستان کا کوئی بیٹسمین کبھی نہیں کر پایا۔ خود اندازہ لگائیں کہ میچ ہو انڈیا کے خلاف، میدان میں تل دھرنے کی جگہ نہ ہو، آخری پانچ اوورز میں 43 رنز بچے ہوں اور بیٹسمین کوئی بچا نہ ہو تو آپ کیا کریں گے؟ وہی کریں گے جو شاہد خان آفریدی نے کیا۔

جس طرح شارجہ میں میانداد کو آخری اوور میں 10 رنز کی ضرورت تھی، یہاں بھی 246 رنز کے تعاقب میں پاکستان اسی پوزیشن پر تھا۔ سعید اجمل کے آؤٹ ہو جانے کے بعد تو وکٹ بھی صرف ایک بچی تھی، جب 'لالا'شاہد آفریدی ' نے تیسری اور چوتھی گیند پر روی چندر آشون کو وہ چھکے لگائے، جنھیں یاد کر کے آج بھی رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ شاہد آفریدی، یو بیوٹی!

پاکستان، چیمپیئنز کا چیمپیئن

Raftar Bharne Do

پاکستان اور انڈیا کا مقابلہ تو ہوتا ہی "Game of Titans" ہے، لیکن اگر یہ میچ ہو آئی سی سی کے کسی ٹورنامنٹ کے فائنل میں بلکہ چیمپیئنز کا چیمپیئن بننے کے لیے تو کیا ہوگا؟ یہ دن تھا 18 جون 2017 کا۔ لوگ تو کہہ رہے تھے پاکستان اور انڈیا کا کوئی مقابلہ ہی نہیں، "پاکستان کو واک اوور دے دینا چاہیے،" "باپ باپ ہوتا ہے،" اور نجانے کیا کیا باتیں۔ لیکن اوول میں وہ دن تھا ہی پاکستان کا۔

پاکستان نے پہلے بیٹنگ کی اور کمال ہی کر دیا۔ 338 رنز بنا ڈالے! انڈینز نے تو خواب میں بھی نہ سوچا ہوگا کہ پاکستان ان کی باؤلنگ لائن کا یہ حال کرے گا۔ فخر زمان کی یادگار سنچری اور محمد حفیظ کی دھواں دار ففٹی نے تو دنیا کو حیران کر دیا۔ لیکن 'پکچر ابھی باقی ہے میرے دوست'، وہ اوور جسے تاریخ کے بہترین اوورز میں سے ایک کہہ سکتے ہیں، پھینکا محمد عامر نے۔ روہت شرما اور ویراٹ کوہلی جیسے جانے مانے بلے بازوں کو آؤٹ کیا اور کچھ ہی دیر بعد شیکھر دھاون جیسی ایک اور 'بگ فش' کو بھی ٹھکانے لگا دیا۔

جو لوگ سمجھ رہے تھے یہ ایک 'ون سائیڈڈ میچ' ہوگا، بالکل ٹھیک تھے۔ یہ میچ ون سائیڈڈ ہی تھا، لیکن پاکستان کے حق میں۔ انڈیا صرف 158 رنز پر آل آؤٹ ہوا اور پاکستان جیت گیا 180 رنز سے۔ اتنے بڑے مارجن سے، جس سے کبھی پاکستان انڈیا کو نہیں ہرا پایا تھا۔ ایسا دن جو پاکستانی کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔

ویسے آپ کے خیال میں پاکستان کی Greatest ever ODI victory کون سی ہے؟

شیئر

جواب لکھیں