پاکستان کرکٹ تاریخ میں صرف ایک ورلڈ کپ جیتا ہے، 1992 کا۔ وہ بھی اُس وقت جب ایسا بالکل ناممکن لگتا تھا، جسے ممکن بنایا 22 سال کے ایک نوجوان نے۔ یہ آج سے ٹھیک 31 سال پہلے آج ہی کا دن یعنی 21 مارچ تھا، جب انضمام الحق نے کرکٹ دنیا میں اپنی آمد کا حقیقی اعلان کیا۔

پاکستان نے جہاں ورلڈ کپ میں غیر معمولی کارکردگی دکھائی تھی، وہیں سیمی فائنل تک پہنچنے میں قسمت کا بھی بڑا ہاتھ تھا۔ بہرحال، 21 مارچ 1992 کو آکلینڈ میں پہلا سیمی فائنل ہوا اور آمنے سامنے تھے پاکستان اور نیوزی لینڈ۔ وہی نیوزی لینڈ جو پہلے مرحلے میں اپنے 8 میچز میں سے صرف ایک ہارا تھا اور سیمی فائنل میں بھی اُس کی گرفت بہت مضبوط تھی۔ اپنا میدان، اپنا کراؤڈ، اپنا ماحول اور پھر اُس پر 262 رنز کا بڑا اسکور، جو اس زمانے میں چَیز کرنا بہت مشکل ہوتا تھا۔ پھر پاکستان 35 اوورز میں بھی 140 رنز ہی بنا پایا۔

آخری 95 گیندوں پر پاکستان کو 124 رنز کی ضرورت تھی، یعنی 8 کے رن ریٹ کی۔ یہ تو تقریباً ناممکن تھا۔ تو جب کوئی امید نہیں تھی، تب 22 سال کے انضمام الحق آئے اور آتے ہی چھا گئے۔

یہ 'انضی' کے کیریئر کے بالکل شروع کے دن تھے۔ ورلڈ کپ سے پہلے ان کا انٹرنیشنل کرکٹ کا کُل تجربہ صرف 7 میچز کا تھا۔ لیکن اُس دن 'انضی' نے اپنی سلیکشن ثابت کر دی۔ انھوں نے صرف 37 گیندوں پر 60 رنز بنائے، جن میں 7 چوکے اور ایک بہت خوبصورت چھکا بھی شامل تھا۔

یہ جاوید میانداد کے ساتھ 10 اوورز میں 87 رنز کا اضافہ تھا، جو پاکستان کو مقابلے میں واپس لے آیا۔ جب انضمام آؤٹ ہوئے تو پاکستان کو 32 گیندوں پر 36 رنز درکار تھے۔ یہاں آخری وار کیے معین خان نے اور پاکستان 4 وکٹوں سے جیت کر تاریخ میں پہلی بار کسی ورلڈ کپ کے فائنل تک پہنچ گیا۔

ورلڈ کپ 1992 - پہلا سیمی فائنل

نیوزی لینڈ بمقابلہ پاکستان

‏21 مارچ 1992

ایڈن پارک، آکلینڈ، نیوزی لینڈ

نتیجہ: پاکستان 4 وکٹوں سے جیت گیا

Raftar Bharne Do نیوزی لینڈ262-7
مارٹن کرو91 (83)
کین ردرفرڈ50 (68)
پاکستان باؤلنگامرو
وسیم اکرم100402
مشتاق احمد100402
Raftar Bharne Do پاکستان(ہدف: 263)264-6
انضمام الحق60 (37)
جاوید میانداد57* (69)
نیوزی لینڈ باؤلنگامرو
ولی واٹسن102392
گیون لارسن101341

ویسے جنھیں یہ ورلڈ کپ یاد ہے، وہ ضرور اتفاق کریں گے کہ فائنل کی جیت شاید اتنی یادگار نہ تھی، جتنی بڑی یہ سیمی فائنل کامیابی تھی۔ کیونکہ یہاں پاکستان نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا تھا۔ پھر پاکستان کو ایک نیا اسٹار بھی ملا۔

اُس دن کے بعد انضمام نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ 15 سال انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی، کُل 378 ون ڈے میچز کھیلے، 11,739 رنز بنائے اور 10 سنچریوں اور 83 ففٹیز کے ساتھ کئی ریکارڈز اپنے نام کیے۔ یہ سب ممکن ہوا اسی دن کی بدولت، اگر انضمام کے کیریئر میں 21 مارچ 1992 کا دن نہ ہوتا، تو شاید 'ملتان کا سلطان' بھی نہ ہوتا۔ کیا خیال ہے؟

انضمام الحق - انٹرنیشنل کیریئر

میچزرنزبہترین اننگزایوریج10050
120883032949.602546
37811739137*39.521083
11111*-00
شیئر

جواب لکھیں