کہنے کو تو پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں دونوں ٹیمیں پنجاب کی تھیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پی ایس ا یل پر راج تھا پٹھان کھلاڑیوں کا۔ آپ سب سے زیادہ رنز بنانے والے دیکھیں، سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بھی، آپ کو زیادہ تر پشتون ہی نظر آئیں گے۔
آبادی کے لحاظ سے خیبر پختونخوا پاکستان کے چاروں صوبوں میں تیسرے نمبر پر ہے۔ سندھ کی آبادی بھی اُس سے کہیں زيادہ ہے لیکن پھر بھی پشتون کرکٹ میں بہت آگے ہیں۔ کیوں؟ اس سوال کے جواب سے پہلے بات کرتے ہیں پی ایس ایل کے پرفارمز کی۔
پاکستان سپر لیگ 2023 میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی دیکھیں: محمد رضوان پہلے نمبر پر ہیں۔ پشاور سے تعلق رکھنے والے رضوان نے 12 اننگز میں 55 کے ایوریج سے 550 رنز بنائے۔ ان کی یہی پرفارمنس ملتان سلطانز کو فائنل تک بھی لائی۔ بس یہ بد قسمتی ہی تھی کہ جیت کے بہت قریب آ کر بھی چیمپیئن نہیں بن سکے۔ لیکن رضوان دِلوں کے چیمپیئن ہیں۔

اس سیزن کے ٹاپ بیٹسمین میں رضوان کے بعد بابر اعظم اور رائلی روسو کے نام ہیں، اور پھر آتے ہیں فخر زمان۔ لاہور قلندرز کے اہم بیٹسمین کا تعلق بھی اصل میں مردان، خیبر پختونخوا سے ہے۔ انھوں نے اس سیزن میں 13 اننگز میں 429 رنز بنائے اور ایک سنچری کے علاوہ دو ففٹیز بھی بنائیں۔ یعنی لاہور کی کامیابی میں سب سے نمایاں بیٹسمین رہے۔
پی ایس ایل 2023: سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین
اننگز | رنز | بہترین اسکور | اوسط | اسٹرائیک ریٹ | 50+ | |
---|---|---|---|---|---|---|
محمد رضوان | 12 | 550 | 110* | 55.00 | 142.85 | 5 |
بابر اعظم | 11 | 522 | 115 | 52.20 | 145.40 | 6 |
رائلی روسو | 11 | 453 | 121 | 45.30 | 171.59 | 4 |
فخر زمان | 13 | 429 | 115 | 33.00 | 160.67 | 3 |
عماد وسیم | 10 | 404 | 92* | 134.66 | 170.46 | 3 |
اب ایک اور بیٹسمین، جن کا ذکر کرنا بہت ضروری ہے: محمد حارث۔ پشاور سے تعلق رکھنے والے اور پشاور زلمی سے ہی کھیلنے والے نوجوان بیٹسمین نے تو بڑے بڑے باؤلرز کے چھکے چھڑا دیے۔ محمد عامر سے شاہین آفریدی تک، ہر باؤلر ان کے سامنے بے بس نظر آیا۔ حارث نے 11 اننگز میں 31 کے ایوریج اور سیزن کے ٹاپ 10 بلے بازوں میں سب سے زیادہ 186 کے اسٹرائیک ریٹ سے 350 رنز بنائے۔
باؤلرز دیکھیں تو پشتونوں کی ایک لمبی لسٹ ہے، بلکہ ٹاپ 4 باؤلرز پٹھان ہی ہیں۔ سابق قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے عباس آفریدی 23 وکٹوں کے ساتھ سیزن کے نمبر وَن باؤلر رہے۔ اس پرفارمنس پر انھیں فضل محمود کیپ بھی ملی۔

عباس ہی کی ٹیم ملتان سلطانز کے احسان اللہ بھی ہیں، جنہیں پی ایس ایل 8 کی 'فائنڈ' کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔ 20 سالہ احسان کا تعلق سوات سے ہے۔ انھوں نے 12 میچز میں 22 وکٹیں لیں اور ملتان کو فائنل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
پھر 'شیرِ افغانستان' راشد خان ہیں جنھوں نے پی ایس ایل 8 میں کُل 20 وکٹیں لیں اور لاہور کو چیمپیئن بنانے میں سب سے نمایاں باؤلر رہے۔
اس کے بعد پی ایس ایل کے اصل چیمپیئن شاہین آفریدی آتے ہیں، جنھوں نے اس سیزں میں 19 وکٹیں حاصل کیں اور پھر مسلسل دوسری مرتبہ ٹرافی بھی اٹھائی۔
یوں پاکستان سپر لیگ کے سیزن 8 کے چاروں ٹاپ باؤلرز پشتون رہے۔
پی ایس ایل 2023: سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلرز
اننگز | وکٹیں | بہترین باؤلنگ | اوسط | اکانمی | 4+ | |
---|---|---|---|---|---|---|
عباس آفریدی | 11 | 23 | 5-47 | 16.17 | 9.45 | 3 |
احسان اللہ | 12 | 22 | 5-12 | 15.77 | 7.59 | 1 |
راشد خان | 11 | 20 | 4-21 | 14.05 | 6.53 | 1 |
شاہین آفریدی | 12 | 19 | 5-40 | 21.15 | 9.13 | 3 |
اسامہ میر | 12 | 17 | 3-22 | 20.05 | 7.93 | 0 |
یہی نہیں، اور بھی بہت سے نام ہیں جو کرکٹ شائقین کے دلوں پر راج کرتے ہیں۔ نسیم شاہ اور افتخار احمد بھی پشتون ہی ہیں۔ اب تو لگتا ہے ایک دن آئے گا جب پوری پاکستانی ٹیم پٹھانوں پر مشتمل ہوگی اور یقین کریں اس سے زيادہ خوشی کی کوئی بات نہیں ہوگی۔
ایک ایسا کھیل جس پر پاکستان میں ہمیشہ پنجاب کا راج رہا، اس میں کوئی دوسری قوم اتنی آگے نکل جائے؟ یہ خوشگوار حیرت کی بات بھی ہے اور باعث فخر بھی۔
آخر پٹھان انفلوئنس آیا کہاں سے؟
پاکستان کرکٹ میں شروع سے ہی پنجاب کا زور بہت زیادہ تھا، یہاں تک کہ کچھ لوگ طنزاً اسے پنجاب کی کرکٹ ٹیم بھی کہتے تھے۔ لیکن جیسے جیسے کرکٹ ایک عوامی کھیل بنتا گیا، یہ انفلوئنس بھی گھٹتا گیا۔ آج ٹیم میں پنجابیوں سے زیادہ پٹھان ہیں۔ کیوں؟ ایک وجہ تو عمران خان ہیں اور اس بارے میں ہمیں کچھ بتانے کی ضرورت ہی نہیں۔

عمران خان کے ورلڈ کپ جیتنے سے پاکستان میں کرکٹ کو ویسے بھی ایک زبردست بوسٹ ملا، اور پھر ایک طوفان آیا، جس نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ ہم بات کر رہے ہیں شاہدخان آفریدی کی۔ جن کی آمد سے پاکستان میں ایک 'نیو برانڈ آف کرکٹ' نے جنم لیا۔ شاہد کی بیٹنگ اور شخصیت کا اثر نہ صرف پاکستان بلکہ اس سے بھی باہر بھی گیا۔ افغانستان کی ابتدائی کرکٹ ٹیم کا شاید ہی کوئی فرد ایسا ہو جو شاہد آفریدی سے متاثر نہ ہو۔
اس لیے ہم کہہ سکتے ہیں پاکستان کرکٹ میں بڑھتا ہوا پشتون اثر و رسوخ اصل میں عمران خان اور شاہد آفریدی کی مرہونِ منت ہے۔ آپ کا کیا خیال ہے؟