کیا آپ جانتے ہیں دنیا کی مہنگی ترین کافی ایک جانور کے فضلے سے بنتی ہے؟ اور یہ وہی جانور ہے جو کل پاکستان کی قومی اسمبلی میں گھس گیا تھا اور بڑا ہنگامہ مچایا۔

ہم بات کر رہے ہیں Civet کی، جسے اردو میں مشک بلاؤ کہتے ہیں، جو جنگلی بلی کی ایک قسم ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں اسی بلی کی ایک قسم دنیا کی مہنگی ترین کافی بھی بناتی ہے؟ جی ہاں! Asian Palm Civet جب کافی کے بیج کھاتی ہے تو وہ مکمل طور پر ہضم ہونے کے بجائے آدھی پونی حالت میں جسم سے خارج ہو جاتے ہیں۔ پھر اسی فضلے سے بنائی جاتی ہے دنیا کی مہنگی ترین کافی کوپی لواک (Kopi Luwak

Raftar Bharne Do
دنیا کی مہنگی ترین کافی کیسے بنتی ہے؟ 1

اس کافی کی قیمت 1300 ڈالرز فی کلو تک بھی پہنچ جاتی ہے یعنی تقریباً 3 لاکھ 70 ہزار روپے کی۔ یہ کافی زیادہ تر انڈونیشیا میں بنتی ہے، قدرتی طور پر بھی اور فارمنگ کی صورت میں بھی بنائی جاتی ہے۔ فارمنگ میں اس جنگلی بلی کو کافی کے دانے کھلائے جاتے ہیں اور پھر اس کا فضلہ صاف اور خشک کر کے بھون کر بطور کافی بیچا جاتا ہے۔

اصل میں اس کے پیٹ اور آنتوں میں موجود مختلف خامرے (enzymes) کافی کے بیجوں پر اثر انداز ہوتے ہیں اور جب یہ اس کے پیٹ سے نکل جاتی ہے تو پھر اسے پروسس کر کے کافی بنائی جاتی ہے۔

کوپی لواک اگر فارمی ہو تو اس کی قیمت 100 ڈالرز سے زیادہ ہوتی ہے جبکہ جنگلی صورت میں تو یہ 1300 ڈالرز سے بھی زیادہ کی ہوتی ہے۔

اگر آپ کو کوپی لواک کا ایک کپ پلائے تو شاید دنیا کی مہنگی ترین کافی سمجھ کر خوشی خوشی پی جائیں، لیکن اگر آپ اسے بنانے کا عمل جانتے ہیں تو شاید کبھی ہاتھ نہ لگائیں۔

ویسے لگ رہا ہے پاکستان میں ابھی لوگ نہیں جانتے کہ یہ جنگلی بلی کیا کام کر سکتی ہے۔ یہ خبر پھیل گئی تو یہ بلیاں پکڑنے اور ان سے کافی حاصل کرنے کا کام ہی شروع ہوجائے گا۔  لیکن یاد رکھیں کہ یہ Indian Civet ہے، جس میں دنیا کی مہنگی ترین کافی بنانے کی "صلاحیت" نہیں ہے۔

شیئر

جواب لکھیں