سابق وزیراعظم عمران خان کے سر پر توشہ خانہ کیس کی تلوار اب بھی لٹک رہی ہے۔ جمعرات کو کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جج ہمایوں دلاور نے کی۔ دوسری طرف ہمایوں دلاور کی عدالت سے کیس ٹرانسفر کرانے کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں فوجداری مقدمے کی سماعت ہوئی۔ جج ہمایوں دلاور نے فریقین کے وکلا کو حتمی دلائل کے لیے 11 بجے طلب کر رکھا تھا۔  عمران خان کے وکیل خواجہ حارث کے جونیئر نے سیشن عدالت کو بتایا کہ خواجہ حارث اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہیں۔

جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ اگر ساڑھے بارہ بجے تک خواجہ حارث عدالت نہ آئے تو وہ بغیر حتمی دلائل سنے فیصلہ محفوظ کرلیں گے۔

Raftar Bharne Do

خواجہ حارث کے جونیئر نے درخواست کی کہ سماعت میں وقفہ دیا جائے۔ اس پر جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ وہ آج فیصلہ نہیں سنائیں گے لیکن دلائل دیے جائیں نہ نہ دیے جائیں وہ فیصلہ محفوظ کرلیں گے۔

اس کے بعد عدالت نے ساڑھے بارہ بجے تک سماعت ملتوی کردی۔

وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن اور خواجہ حارث کی جونئیر وکیل آمنہ علی عدالت میں پیش ہوئے۔

وکلا نے جج ہمایوں دلاور کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ساڑھے تین بجے تک کوئی فیصلہ جاری کرنے سے روکا ہے۔

وکیل آمنہ علی نے چیرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کی جو منظور کرلی گئی اور ساتھ ہی سماعت میں ڈیڑھ بجے تک کا وقفہ کردیا۔

سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز بھی عدالت پہنچ گئے۔ جج ہمایوں دلاور نے پوچھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کوئی اسٹے آرڈر جاری کیا ہے؟

اس پر امجد علی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ٹارئل روکنے کا حکم نہیں دیا گیا ہے۔ سیشن عدالت میں گواہوں کی لسٹ مسترد کیے جانے کے خلاف ان کی ایک درخواست رکی ہوئی ہے۔

جج ہمایوں دلاور نے انھیں ہدایت کی کہ وہ حتمی دلائل شروع کریں۔

توشہ خانہ سے بڑی بات تو عمران خان کے اثاثوں کی تفصیلات ہیں، وکیل الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے عمران خان کے اثاثوں کی تفصیلات پڑھ کر بتائیں۔ انھوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور اہلیہ کے اثاثوں میں نہ تو کوئی گاڑی، نہ زیورات ڈکلیئر کیے گئے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کے 300 مرلہ کے گھر اور دیگر اثاثوں کی مالیت صرف 5 لاکھ لکھی گئی ہے۔

امجد پرویز نے بتایا کہ انھوں نے 4 بکریاں 2 لاکھ کی ڈکلیئر کی ہوئی ہیں، یہ تو ان کے ڈکلیئر اثاثوں کی تفصیلات کی صورتحال ہے، ان کے پاس نہ تو کوئی گاڑی، نہ جیولری ہے، باقی تمام گھروں، زمین، فرنیچر کی مالیت صرف 5 لاکھ روپے لکھی گئی ہے۔

Raftar Bharne Do

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ توشہ خانہ تحائف سے زیادہ بڑی بات ان کے دیگر اثاثوں کی تفصیلات ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔

توشہ خانہ کیس؛ ہائی کورٹ میں کیا ہوا؟

دوسری طرف  خواجہ حارث، سلمان اکرم راجا، شعیب شاہین، بیرسٹر گوہر علی اور دیگر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے ہوئے تھے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے توشہ خانہ فوجداری کیس ٹرانسفر اور توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے پرائیویٹ گواہان کو سنے بغیر کارروائی آگے بڑھانے کے معاملے پر درخواستیں سنیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ سیشن عدالت کی کارروائی 4 بجے تک روک دی جائے۔

عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے 4 گواہان کی لسٹ 2 اگست کو عدالت میں پیش کی۔ ہم اپنے اثاثوں سے انکار نہیں کرتے۔ وہ کہتے ہیں کہ کیس اثاثوں اور واجبات کا ہے مگر کہتے ہیں اکاؤنٹنٹس اور ٹیکس کنسلٹنٹس کی گواہی نہیں چاہیے۔

خواجہ حارث نے چیف جسٹس کو مخاطب کرکے کہا کہ مائی لارڈ! میں نے تو نہیں بھری اثاثوں کی تفصیلات ؟ ظاہری بات ہے ٹیکس کنسلٹنٹس اور اکاؤنٹنٹس نے یہ سب کیا ہے۔ میرا سارا کیس ہی یہ ہے کہ میرا اکاؤنٹنٹ اور ٹیکس کنسلٹنٹ بتائے گا کہ اثاثوں کو کیسے الیکشن کمیشن کے کاغذات میں بھرا۔ اور یہ تب ہی ممکن ہے جب مذکورہ ٹیکس کنسلٹنٹس اور اکاؤنٹنٹس کو گواہی لی جائے۔

خواجہ حارث نے سیشن عدالت کا گزشتہ روز کا آرڈر پڑھ کر سنایا اور کہا کہ جج ہمایوں دلاور کہتے ہیں آج حتمی دلائل دے دیں ورنہ فیصلہ محفوظ کر لیا جائے گا۔

خواجہ حارث نے سیشن عدالت میں توشہ خانہ ٹرائل پر حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کر دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کے حق دفاع کو بحال کرنے کی صورت میں کیس کی صورتحال کیا ہو گی، میں دیکھ لیتا ہوں۔

ادھر جج ہمایوں دلاور نے ساڑھے تین بجے سماعت شروع کی۔ انھوں نے وکیل آمنہ علی سے پوچھا کہ ہائی کورٹ سے کیا اپ ڈیٹ ہے؟

آمنہ علی نے بتایا کہ دلائل مکمل ہو چکے ہیں فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔ اس پر جج ہمایوں دلاور نے بھی سماعت صبح ساڑھے 8 بجے تک ملتوی کردی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ توشہ خانہ ٹرائل کے خلاف عمران خان  کی درخواست پر کل سپریم کورٹ میں بھی سماعت مقرر ہے۔ یعنی ایک ہی معاملے پر کل تین عدالتیں سماعت کریں گی۔

Raftar Bharne Do
توشہ خانہ کیس کی لٹکتی تلوار 1
شیئر

جواب لکھیں