یہ ہیں سندھی نوجوان اسد علی میمن، جو پہنچ گئے ہیں ماؤنٹ ایورسٹ پر۔ وہ دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں، جن کا تعلق ہے صوبہ سندھ سے۔

لیکن اسد علی کی نظریں ماؤنٹ ایورسٹ سے کہیں آگے ہیں۔ اُن کا مشن ہے بڑا دلچسپ۔ لاڑکانہ کے اسد علی چاہتے ہیں کہ وہ دنیا کے تمام سات بر اعظموں کی بلند ترین چوٹیاں سر کر لیں۔ اور وہ کافی حد تک ایسا کر بھی چکے ہیں۔

انھوں نے 2019 میں یورپ کی بلند ترین ماؤنٹ البرس کو سر کیا تھا۔ اس کے بعد اب تک جنوبی امریکا کا ماؤنٹ اکونکاگوا، افریقہ کا ماؤنٹ کلی منجارو اور شمالی امریکا کی بلند ترین چوٹی ڈینالی سر کر چکے ہیں۔ یہاں تک کہ اب ان کے قدم پہنچ گئے ہیں ایشیا بلکہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ پر بھی۔

اب رہ گئے ہیں صرف بر اعظم آسٹریلیا اور انٹارکٹیکا۔ اسد کو بس دو چوٹیاں سر کرنی ہیں اور اُن کا نام شامل ہو جائے گا بڑے ناموں میں۔

پاکستان کے لیے 'Seven Summits ' سر کرنے کا کارنامہ انجام دیا ہے دو بہن بھائیوں نے۔ مرزا علی بیگ اور ثمینہ بیگ نے، اُن کی کہانی پھر کبھی۔

شیئر

جواب لکھیں