نور جہاں اس دنیا سے چلی گئی، درد، تکلیف، اذیت اور بہت دکھ سہنے کے بعد۔
لیکن لگتا ہے اسے مر کے بھی سکون نہیں ملا۔
سوشل میڈیا پر کچھ ایسی تصویریں وائرل ہیں، جنھیں نہ دیکھنے کا حوصلہ ہے اور نہ دکھانے کی ہمت۔
اصل میں یہ نور جہاں کا پوسٹ مارٹم تھا، جس کی تصویریں اب واٹس ایپ گروپوں میں گھوم رہی ہیں۔
اس کے حصے بخرے کیے جا رہے ہیں، جو لازماً پوسٹ مارٹم کی کارروائی کا حصہ ہوں گے۔
لیکن تصویریں یہ سامنے آنا، بہت ہی غلط ہے۔
اور بے حسی کی انتہا دیکھیں، اس پر بھی لوگوں کو مذاق سوجھ رہا ہے۔
کوئی نور جہاں بریانی کی باتیں کر رہا ہے تو کسی کو کبابوں کی خوشبو آ رہی ہے۔
اور کوئی یہ محاورہ یاد کر رہا ہے کہ ہاتھی زندہ لاکھ کا اور مرا سوا لاکھ کا۔
یہ سب کیا ہے؟ کیا ہم اتنے بے حس ہو چکے ہیں؟ خیر، یہ تو ایک جانور کی بات ہے، ہم تو اب انسانوں کی پروا بھی نہیں کرتے۔