یہ ترکی میں آخر ہو کیا رہا ہے؟ پریشان نہ ہوں، وہی ہو رہا ہے جو پاکستان میں ہونا چاہیے، جی ہاں! ترکی میں انتخابات ہو رہے ہیں۔
14 مئی کو مقابلہ ہوگا صدر طیب اردوغان اور کمال قلیچ دار اوغلو کا۔ یعنی ایک طرف مغرب کے مخالف ہیں تو سامنے کھڑے ہوں گے مغرب نواز۔
اردوغان کا کہنا ہے ہم ایک مضبوط ترکی بنائیں گے، تو قلیچ دار کہتے ہیں ہم صدارتی نظام ختم کر دیں گے۔ اردوغان بات کرتے ہیں مغرب کے خلاف لیکن مخالف اعلان کرتے ہیں امریکا اور یورپ سے بہتر تعلقات کا۔ یعنی یہ مقابلہ ہے آگ اور پانی کا!
اردوغان 20 سال سے ترکی کے حکمران ہیں۔ نئی نسل نے تو کسی دوسرے حکمران کی شکل بھی نہیں دیکھی۔
یہی نوجوان اردوغان کے لیے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں۔ مہنگائی، کرنسی کی گراوٹ اور گرتی ہوئی معیشت۔ یہ سب اردوغان کے مائنس پوائنٹ ہیں۔ لیکن اُن کا ایک بڑا پلس پوائنٹ ہے: وہ بہت بہت پاپولر ہیں!
چلیں دیکھتے ہیں الیکشن میں کیا ہوتا ہے؟ ترکی میں کون جیتتا ہے؟ اردوغان یا قلیچ دار؟