اسلام آباد، پشاور اور لاہور سمیت پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں منگل کی رات زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی خیبر پختونخوا کے مطابق زلزلے سے حادثات کے نتیجے میں صوبے میں نو افراد جاں بحق اور 44 زخمی ہوئے۔ ملک کے دوسرے علاقوں میں بھی 100 سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
9 بج کر 47 منٹ پر آنے والے زلزلے کی شدت 6.5 تھی۔ زلزلے کا مرکز افغانستان میں کوہ ہندوکش اور گہرائی 180 کلومیٹر تھی۔
زلزلے کے جھٹکے افغانستان، ترکمانستان، بھارت، قازقستان، تاجکستان ، ازبکستان، چین اور کرغزستان میں بھی محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے شدید جھٹکوں سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ لوگ گھروں سے باہر آگئے اور کلمہ طیبہ اور دعاؤں کا ورد کرنے لگے۔ کئی علاقوں میں بھگدڑ کے واقعات بھی پیش آئے۔ اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں ایک کثیر المنزلہ رہائشی عمارت زلزلے کے جھٹکوں سے متاثر ہوئی ہے اور اس کی دیواروں پر دراڑیں پڑ گئیں۔ رہائشی فلیٹوں سے باہر نکل آئے۔
ترکی اور شام میں زلزلے سے شدید تباہی
ڈیڑھ مہینے پہلے 6 فروری 2023 کو ترکی اور شام میں بھی 7.8 شدت کا خوفناک زلزلہ آیا تھا جس سے ترکی میں 50 ہزار افراد جاں بحق اور ایک لاکھ 15 ہزار افراد زخمی ہوئے تھے۔ شام میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 7 ہزار تھی جبکہ 15 ہزار کے قریب لوگ زخمی ہوئے تھے۔ اس خوفناک زلزلے سے ترکی کے مختلف علاقوں میں ہزاروں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی تھیں۔
زلزلے کے بعد کئی دن تک امدادی کارروائیاں جاری رہیں اور متعدد افراد کو کئی دن بعد ملبے سے زندہ بچایا گیا۔ متاثرہ علاقوں میں اب بھی لاکھوں لوگ کیمپوں اور پناہ گاہوں میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ ترکی اور شام کے زلزلے کو 21 ویں صدی کا پانچواں تباہ کن ترین زلزلہ قرار دیا گیا تھا۔ آئیے دیکھتے ہیں پچھلے 20 سال میں کہاں کہاں شدید زلزلے آئے۔
پچھلے 20 سال كے بڑے زلزلے
14 اگست 2021ء – ہیٹی میں 7.2 کی شدت كے زلزلے سے 2,200 افراد ہلاک ہوئے اور تقریباً 13,000 گھر تباہ ہو گئے یا ان کو نقصان پہنچا۔
28 ستمبر 2018ء – انڈونیشیا كے جزیرے سُلاویسی میں 7.5 کی شدت کا زلزلہ آیا۔ زلزلے اور سونامی سے 4,300 افراد جان سے گئے۔
12 نومبر 2017ء – ایران كے مشرقی علاقے کرمان شاہ میں 7.3 شدت كے زلزلے نے تباہی مچائی . 400 افراد زندگی سے محروم ہوئے۔ زلزلے كے اثرات پڑوسی ملک عراق میں بھی پڑے، جہاں 6 افراد کی موت ہوئی۔
19 ستمبر 2017 – میکسیکو میں 7.1 شدت کا زلزلہ آیا جس سے 369 لوگ مارے گئے۔ اِس زالزلے سے دارالحکومت میں اتنی تباہی ہوئی جتنی 1985 كے بعد سے کبھی نہیں ہوئی تھی . 1985 میں دارالحکومت میکسیکو میں زلزلے سے ہزاروں افراد ہلاک ہوئے تھے۔
24 اگست 2016 – اٹلی كے دارالحکومت روم كے مشرقی علاقوں میں 6.2 کی شدت كے زلزلے سے 300 افراد ہلاک ہوئے۔
16 اپریل 2016 – ایکواڈور کے ساحل پر 7.8 شدت كے زلزلے نے 650 افراد کی جان لی۔
26 اکتوبر 2015 – افغانستان كے شمالی مغربی علاقے میں 7 . 8 شدت کا زلزلہ تباہی کی داستان رقم کر گیا۔ زلزلے سے افغانستان اور پاکستان میں 400 سے زیادہ افراد زندگی سے محروم ہوئے۔
25 اپریل 2015 – نیپال میں 7.8 شدت کے زلزلے نے چھوٹے سے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ 9,000 لوگ جان سے گئے اور 80 لاکھ سے زیادہ افراد کی روزمرہ زندگی متاثر ہوئی۔
3 اگست 2014 –چین کے صوبہ یونان میں 6.3 کی شدت كے زلزلے سے 600 لوگوں کی موت ہوئی۔
24 ستمبر 2013ء – پاکستان كے صوبہ بلوچستان میں 7.6 اور 6.8 كے 2 زلزلوں نے شدید تباہی مچائی۔ سینکڑوں گھر ملیامیٹ ہو گئے اور 825 سے زیادہ افراد جاں بحق ہوئے۔
11 اگست 2012 – ایران كے شمال مشرقی شہر تبریز میں 6.4 اور 6.3 شدت كے 2 زلزلوں سے کم از کم 300 افراد موت کی نیند سو گئے۔
23 اکتوبر 2011 – ترکی میں 7.2 شدت كے زلزلے سے 600 سے زیادہ افراد جان سے گئے۔
11 مارچ 2011 – جاپان میں 9.0 شدت كے زلزلے سے شمال مشرقی جاپان میں شدید تباہی پھیلی۔ زلزلے اور اس کے نتیجے میں آنے والے سونامی سے 15,690 افراد ہلاک ہوئے۔ اسی زلزلے سے فوکوشیما نیوکلیئر ری ایکٹر کا سانحہ بھی ہوا جو 1986 كے چرنوبیل واقعے كے بعد سب سے بڑا نیوکلیئر ڈیزاسٹر مانا جاتا ہے۔
22 فروری 2011 – نیوزی لینڈ كے شہر کرائسٹ چرچ میں 6.3 شدت کے زلزلے سے کم از کم 180 لوگ مارے گئے۔
27 فروری 2010 – چلی میں 8.8 شدت کے زلزلے اور اس كے بعد سونامی سے 500 افراد ہلاک ہوئے۔ لاکھوں گھر، شاہراہیں اور پل تباہ ہوئے۔
13 جنوری 2010 - ہیٹی میں 7.0 شدت كے زلزلے نے دارالحکومت پورٹ او پرنس میں خوفناک تباہی پھیلائی۔ 316,000 افراد ہلاک ہوئے۔ اقوام متحدہ کے اندازوں كے مطابق صرف دارالحکومت میں 80,000 سے زیادہ عمارتیں تباہ ہوئیں۔
12 مئى 2008 – چین كے صوبے سیچوان میں 7.8 شدت كے زلزلے سے 216,600 افراد جان سے گئے۔
8 اکتوبر 2005 – پاکستان میں ملک کی تاریخ کا سب سے خطرناک زلزلہ آیا۔ 7.6 شدت كے زلزلے نے اسلام آباد، آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں قیامت برپا کر دی . اِس زلزلے میں 73,000 افراد جان سے گئے۔ بالاکوٹ سمیت کئی شہر ملیامیٹ ہو گئے۔ ہر طرف تباہی و بربادی كے مناظر پھیلے ہوئے تھے۔ 8 اکتوبر كے زلزلے کی تباہی کو پاکستانی قوم 20 سال گزرنے كے بعد بھی نہیں بھولی۔
26 دسمبر 2004 – انڈونیشیا كے جزیرے سماٹرا كے قریب 9.15 شدت کا زلزلہ آیا۔ اِس سے ایک طاقتور سونامی پیدا ہوا جس نے انڈونیشیا، تھائی لینڈ، بھارت اور سری لنکا سمیت خطے كے کئی ملکوں میں تباہی مچائی۔ ان سب ملکوں میں ملا کر 230,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔
26 دسمبر 2003 – ایران كے جنوب مشرقی صوبہ کرمان میں 6.6 شدت كے زلزلے نے بام شہر کو تباہ و برباد کر دیا۔ عمارتیں گرنے سے 31,000 افراد جان سے گئے۔