ٹائی ٹینک کے ملبے تک لے جانے والی لاپتا آبدوز کی تلاش جاری ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق کینیڈا کے طیارے کو ٹائی ٹینک ڈوبنے کے مقام سے سونار سگنل موصول ہوئے جو ہر تیس منٹ بعد مل رہے تھے۔ تاہم ابھی تک آبدوز کا سراغ نہیں مل سکا ہے۔ اس آبدوز میں پاکستان کے معروف بزنس مین شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا سلیمان داؤد بھی سوار ہیں۔ شہزادہ داؤد اینگرو کارپوریشن کے وائس چیئرمین ہیں اور داؤد ہرکولیس گروپ کے بھی نائب چیئرمین ہیں۔ ان کے علاوہ اس آبدوز میں اوشین گیٹ کمپنی کے بانی اور سی ای او اسٹاکٹن رش، برطانوی ارب پتی ہمیش ہارڈنگ اور آبدوز کے کیپٹن فرنچ غوطہ خور پال ہنری نارگولیٹ شامل ہیں۔

امریکی کمپنی اوشین گیٹ کی ٹائٹن نامی چھوٹی سب میرین اتوار 18 جون کو پانی میں اتری تھی۔ مگر صرف پونے دو گھنٹے بعد اس کا رابطہ سطح پر موجود جہاز سے ٹوٹ گیا تھا۔ اٹلانٹک اوشین میں لاپتا ہونے والی اس سب میرین کو امریکا اور کینیڈا کے بحری جہاز اور طیارے مسلسل تلاش کر رہے ہیں۔

ٹائی ٹینک کے ملبے تک جانے کی مہم کی شروعات کب ہوئی؟

سمندر کی گہرائی میں 12 ہزار فٹ نیچے جا کر عظیم الشان جہاز ٹائی ٹینک کے ملبے کو اپنی آنکھوں سے اور قریب سے دیکھنے کا خیال بھی بہت سنسنی خیز ہے۔  امریکی کمپنی اوشین گیٹ کے بانی اور سی ای او اسٹاک ٹن رش کا بھی یہ دیرینہ خواب تھا۔ ان کی کمپنی چھوٹی آبدوزوں میں لوگوں کو سمندر کی گہرائیوں کی سیر کراتی تھی۔ 2021 میں انھوں نے ایک خصوصی آبدوز تیار کرائی جسے ٹائٹن کا نام دیا گیا۔ فائبر اور ٹائی ٹینیم سے بنی یہ آبدوز تیرہ ہزار فٹ گہرائی تک جانے کی صلاحیت رکھتی تھی۔ اس آبدوز میں کیپٹن سمیت پانچ لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش تھی اور اس میں چار دن تک کے استعمال کی آکسیجن اور کھانے پینے کا سامان ذخیرہ کیا جاسکتا تھا۔ اوشین گیٹ نے اس آبدوز میں لوگوں کو ٹائی ٹینک کے ملبے تک لے جانا شروع کیا۔

ٹائی ٹینک کب اور کہاں ڈوبا تھا؟

برطانیہ کا مشہور جہاز ٹائی ٹینک ساؤتھمپٹن انگلینڈ سے نیویارک آتے ہوئے 15 اپریل 1912ء کو برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوب گیا تھا۔  حادثے میں 1500 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ جہاز کا ملبا 1985ء میں کینیڈا کے جزیرے نیوفاؤنڈ لینڈ سے تقریباً 700 کلومیٹر جنوب مشرق میں دریافت ہوا تھا۔ ٹائی ٹینک کے ملبے کو یونیسکو کے تحت ثقافتی ورثے کی حیثیت حاصل ہے۔1997ء میں جیمز کیمرون کی بنائی گئی فلم ٹائی ٹینک کے بعد سے تو دنیا بھر میں بچے بچے کو اس بدقسمت جہاز کی کہانی پتا چل چکی تھی۔

Raftar Bharne Do

لاپتا آبدوز پہلے کتنی بار ٹائی ٹینک کے ملبے تک جاچکی ہے؟

اوشین گیٹ کمپنی کی ٹائٹن آبدوز نے 2021 اور 2022 میں ٹائی ٹینک کے ملبے تک جانے کی مہم چار بار کامیابی سے سر کی۔ دس روزہ سفر میں 8 دن سمندر پر گزرتے تھے۔ مدر شپ پر ٹائٹن آبدوز کو نیوفاؤنڈ لینڈز کے شہر سینٹ جانز سے اس مقام تک لے جایا جاتا تھا جہاں سمندر کی تہہ میں ٹائی ٹینک کا ملبا موجود ہے۔ وہاں آبدوز ٹائٹن کو سمندر میں اتارا جاتا تھا۔ جو دو گھنٹے میں ٹائی ٹینک کے ملبے تک پہنچنے کے بعد اس کے اطراف گشت کرتی تھی اور پھر واپس اوپر آجاتی تھی۔ اس مہم کے لیے ہر فرد سے ڈھائی لاکھ ڈالر یعنی تقریبا ساڑھے سات کروڑ روپے لیے جاتے تھے۔  مہم میں شریک افراد کو ایک معاہدے پر بھی دستخط کرنے ہوتے تھے جس کے مطابق اس سفر میں ان کی جان بھی جاسکتی ہے یا انھیں جسمانی نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔ 2022 میں ٹائٹن کی کامیاب مہم کے بعد بی بی سی ٹریول نے اس پر ایک ڈاکیومینٹری بھی بنائی تھی جس کے بعد سے کمپنی کی شہرت مزید بڑھی تھی۔

شیئر

جواب لکھیں