سیما اور سچن کی پریم کہانی کے چرچے ابھی ختم نہیں ہوئے کہ سرحد پار محبت کی ایک اور داستان سامنے آگئی ہے۔ لیکن اس بار لڑکی بھارتی ہے اور لڑکا پاکستانی۔ بھارتی ریاست یوپی سے آنے والی لڑکی انجو نے اسلام قبول کرکے پاکستانی شہری نصر اللہ سے شادی کرلی۔ انجو کا اسلامی نام فاطمہ رکھا گیا ہے۔ انجو کے مقامی عدالت میں آنے کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔

انجو اور نصر اللہ نے بالائی علاقوں میں ساتھ گھومنے پھرنے کی ویڈیو بھی شیئر کی ہیں۔ جس میں دونوں بہت خوش دکھائی دے رہے ہیں۔

35 سال کی انجو اور 29 سال کے نصر اللہ کی دوستی تین سال پہلے فیس بک پر ہوئی تھی جو آہستہ آہستہ پیار میں بدل گئی۔ انجو 22 جولائی کو 30 دن کے وزٹ ویزا پر واہگا بارڈر سے پاکستان آئی اور وہاں سے نصر اللہ کے شہر دیر بالا پہنچی۔

انجو فاطمہ

اب تک کی اطلاعات کے مطابق انجو کی بھارت میں شادی اروند کمار سے ہوئی تھی اور اس کے بچے بھی ہیں۔ وہ راجھستان کی ایک موٹرسائیکل کمپنی میں منیجر کے طور پر کام کرتی ہے جبکہ نصر اللہ مقامی کمپنی میں میڈیکل ریپ ہے۔

انجو کے پاکستان آنے کی خبر بھارت پہنچی تو وہاں کہرام مچ گیا۔ جو بھارتی میڈیا سیما رند کی انڈیا آمد پر خوشی کے شادیانے بجارہا تھا اس نے رونا پیٹنا شروع کردیا۔ انجو کی فیملی کو تنگ کیا جارہا ہے۔ اس پر انجو نے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے پاکستان آئی ہے اور یہاں محفوظ ہے۔ بھارتی میڈیا اس کے گھروالوں اور بچوں کو تنگ نہ کرے۔

دوسری طرف دیر بالا میں نصر اللہ کے گھر سیکیورٹی تعینات کردی گئی ہے اور میڈیا کو ان سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ نصر اللہ ایک ٹی وی چینل سے فون پر گفتگو میں بتایا کہ انجو نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے۔ وہ قانونی تقاضوں کی وجہ سے بھارت واپس جائے گی اور پھر دوبارہ قانونی طور پر ویزا لے کر پاکستان آئے گی۔

شیئر

جواب لکھیں